1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وَن چائنا کو یاد رکھیں، چینی صدر کا انتباہ

ندیم گِل20 دسمبر 2014

چین کے صدر شی جِن پِنگ نے ہانگ کانگ اور مکاؤ کو خبردار کیا ہے کہ وہ ’وَن چائنا‘ کا حصہ ہیں اور انہیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے۔ انہوں نے یہ بات مکاؤ کے دورے کے موقع پر کہی ہے۔

https://p.dw.com/p/1E7wb
تصویر: Reuters/Government Information Bureau of the MSAR

ہفتے کو اپنے دورہ مکاؤ کے آخری روز شی جِن پِنگ نے ’گمراہ کنُ اطوار‘ سے خبردار کیا۔ انہوں نے کہا: ’’ہمیں ’وَن چائنا‘ کے اصول پر چلنا ہو گا اور دو سسٹمز کے درمیان پائے جانے والے فرق کا احترام کرنا ہو گا۔‘‘

انہوں نے یہ باتیں مکاؤ کے چیف ایگزیکٹو فرنینڈو چُوئی کی تقریبِ حلف برداری سے خطاب کے موقع پر کہیں۔ چُوئی کو اگست میں چین نواز ایک کمیٹی نے دوسری مدت کے لیے منتخب کیا تھا۔

شی کا مزید کہنا تھا: ’’کسی بھی موقع پر ہمیں صرف ایک جانب توجہ دیتے ہوئے دوسری کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔ مستحکم اور پائیدار ترقی کا یہی راستہ ہے۔ بصورتِ دیگر الٹے پیر کا جوتا سیدھے پاؤں میں پہننے کی مانند ابتدا سے ہی گمراہ کن اطوار ہماری کوئی رہنمائی نہیں کریں گے۔‘‘

China Präsident Xi Jinping in Macau
چینی صدر دو روزہ دورے پر جمعے کو مکاؤ پہنچے تھےتصویر: picture alliance/ZUMA Press/L. Hongguang

چینی صدر کے دورہ مکاؤ کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق رَن وے پر شی کا انتظار کرنے والے صحافیوں کو چھتریاں رکھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس کے بجائے انہیں استعمال کے لیے برساتیاں فراہم کی گئی تھیں۔

بعض صحافیوں نے شی کے پاس جانے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں روک دیا۔ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ ہانگ کانگ سے وہاں پہنچنے والے بعض صحافیوں اور دیگر افراد کو تقریب میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہیں بتایا گیا کہ ان کے نام بلیک لِسٹ میں شامل ہیں۔

چینی صدر شی جِن پِنگ دو روزہ دورے پر جمعے کو مکاؤ پہنچے تھے۔ ان کی جانب سے ہانگ کانگ اور مکاؤ کے لیے یہ انتباہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ہانگ کانگ اور مکاؤ، دونوں ہی خطوں میں جمہوریت نواز گروپ انتخابی اصلاحات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ہفتہ 20 دسمبر کو چینی صدر کے دورے کے آخری روز درجنوں مظاہرین نے مکاؤ میں ایک ریلی نکالی جو شہر کے مرکز سے ہوتے ہوئے گزری۔ ہانگ کانگ میں بھی طویل مظاہرے حال میں ہی انجام کو پہنچے ہیں۔

مکاؤ میں احتجاج کے موقع پر مظاہرین میگا فونز پر انتخابی اصلاحات کے لیے نعرے لگا رہے تھے۔ ان میں سے بعض نے مطالبات پر مبنی بینرز اٹھا رکھے تھے جبکہ دیگر لوگ پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے۔

اے ایف پی کے مطابق مظاہرین میں شامل ایک پندرہ سالہ طالب علم نے کہا: ’’میں مکاؤ کے مستقبل کے بارے میں بے یقینی کا شکار ہوں، لہٰذا ہمیں اپنے لیے آواز اٹھانی ہو گی۔‘‘