1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ون ڈے سیریز نیوزی لینڈ کے نام

عاطف بلوچ20 دسمبر 2014

ناتجربہ کار کیوی بولر میٹ ہنری کی پانچ وکٹوں کی بدولت نیوزی لینڈ نے پانچویں ون ڈے میچ میں پاکستان کو 68 رنز سے شکست دے کر پانچ میچوں کی سیریز دو تین سے اپنے نام کر لی ہے۔

https://p.dw.com/p/1E7qh
تصویر: Dibyangshu Sarkar/AFP/Getty Images

جمعہ کے دن ابو ظہبی میں کھیلے گئے پانچویں ایک روزہ میچ میں تیئس سالہ میٹ ہنری نے تیس رنز کے عوض پانچ کھلاڑی آؤٹ کیے۔ ابتدا میں انہوں نے پاکستان کے ٹاپ آرڈر کو اڑا دیا جبکہ آخر میں سرفراز احمد اور کپتان شاہد آفریدی جیسے اہم بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھاتے ہوئے ہنری نے 43.3 اوورز میں ہی پوری پاکستانی ٹیم کو 207 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ کر دیا۔ اس دوران احمد شہزاد اور حارث سہیل نے بالتریب 54 اور 65 رنز کی اننگز بھی کھیلی۔

قبل ازیں کیوی کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا اور نیوزی لینڈ کی ٹیم نے مقررہ پچاس اوورز میں چار کھلاڑیوں کے نقصان پر 275 رنز بنائے۔ ولیمسن ستانوے رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ راس ٹیلر نے اٹھاسی رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ ان دونوں نے چھٹی وکٹ کی شراکت میں 166 رنز جوڑے۔

Ross Taylor Cricketspieler von Neuseeland
اس ٹیلر نے اٹھاسی رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلیتصویر: AP

میچ کے بعد کیوی کپتان ولیمسن نے کہا کہ پانچ ایک روزہ میچوں کی اس سیریز میں پاکستان نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن ان کی ٹیم نے اس دوران اپنی غلطیاں دور کرتے ہوئے اچھا ’کم بیک‘ کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا، ’’پاکستانی بلے بازی کا مڈل آرڈر انتہائی مضبوط رہا اور ہماری کوشش تھی کے اسے ناکام بنا دیا جائے۔‘‘

جہاں پاکستانی بلے بازوں کو میٹ ہنری اور ایڈم مِلن کی سیم بولنگ سمجھ نہ آئی وہیں ’بلیک کیپس‘ کی فیلڈنگ بھی انتہائی عمدہ اور غیر معمولی رہی۔ جارحانہ انداز میں کھیلنے والے احمد شہزاد بھی نیوزی لینڈ کے فیلڈرز کا حصار توڑنے میں ناکام رہے۔ اس بات کا اندازہ یوں بھی لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اپنی اننگز کا پہلا چوکا 25 ویں اوور میں لگایا۔

زخمی مصباح الحق کی عدم موجودگی کے سبب کپتانی کے فرائض انجام دینے والے شاہد آفریدی شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، ’’ احمد شہزاد اور حارث سہیل کا آوٹ ہونا انتہائی دباؤ کا باعث بنا اور ہم دفاع پر چلے گئے۔ بولرز کی کارکردگی اچھی تھی لیکن ہم نے پھر بھی پندرہ تا بیس رنز زیادہ دیے اور بلے بازی میں کوئی پارٹنر شپ بنانے میں ناکام رہے۔‘‘

قبل ازیں نیوزی لینڈ اور پاکستان کے مابین کھیلی گئی تین ٹیسٹ میچوں اور دو ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیزیز برابر رہی تھی۔