1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نائجیرین فوجیوں کا کورٹ مارشل، چون کو موت کی سزا

عابد حسین18 دسمبر 2014

افریقی ملک نائجیریا کی فوج کی ملٹری عدالت نے اپنے 54 فوجیوں کے کورٹ مارشل کے بعد انہیں موت کی سزا کا حکم سنایا ہے کیونکہ یہ بوکوحرم کے خلاف لڑنے کے لیے تیار نہیں تھے۔

https://p.dw.com/p/1E6ZN
تصویر: AFP/Getty Images

فوجی عدالت نے جن فوجیوں کا کورٹ مارشل کر کے موت کی سزا سنائی ہے، ان پر الزام ہے کہ وہ حاضر نوکری کے دوران بزدلی کا مظاہرہ کرنے کے علاوہ بغاوت کی فضا پیدا کرنے کے مرتکب ہوئے تھے۔ اِن فوجیوں پر فوجی استغاثہ نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ انہوں نے انتہا پسند تنظیم کے خلاف لڑنے سے انکار کر کے اپنے افسران کی حکم عدولی کی تھی۔ اِن فوجیوں نے رواں برس اگست کے مہینے میں بوکوحرام کے قبضے میں آئے ہوئے تین شہروں میں تعیناتی سے انکار کیا تھا۔

کُل 59 فوجیوں پر حکم عدولی، بغاوت، بزدلی، دھمکیاں دینے اور حملہ کرنے کی فرد جُرم عائد کی گئی تھی۔ اِن معتوب فوجیوں کے وکیل فیمی فالانا کے مطابق کورٹ مارشل کرنے والی فوجی عدالت نے پانچ فوجیوں کو بری کر دیا ہے اور دیگر چون پر الزام ثابت ہونے کے بعد فائرنگ اسکواڈ کے سامنے کھڑا کر کے موت کی سزا دینے کا فیصلہ سنایا ہے۔ اِن فوجیوں کا تعلق نائجیرین آرمی کے ساتویں ڈویژن سے بتایا گیا ہے۔ وکیل صفائی فیمی فالانا کے مطابق اِن تمام پر استغاثہ کی جانب سے سیونتھ ڈویژن کے اعلیٰ افسران کے احکامات ماننے سے انکار کر کے بغاوت کی فضا پیدا کرنے کے الزام کو خاصا اہم خیال کیا گیا ہے۔

Symbolbild Nigeria Armee
بوکو حرام کے خلاف فوجی آپریشن سیونتھ ڈویژن جاری رکھے ہوئے ہے۔تصویر: picture alliance/AP Photo/Gambrell

یہ امر اہم ہے کہ مغربی افریقہ کے اِس اہم ملک کے شمال مشرقی حصے میں مسلح جد و جہد جاری رکھنے والی انتہا پسند تنظیم بوکو حرام کے خلاف فوجی آپریشن یہی سیونتھ ڈویژن جاری رکھے ہوئے ہے۔ اِس سے قبل بھی نائجیریا کی فوج میں کورٹ مارشل کے ذریعے سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔ اِسی سال کے ستمبر کے مہینے میں بغاوت کے الزام کے تحت ایک درجن فوجیوں کو موت کی سزا کا حکم سنایا جا چکا ہے۔ ان فوجیوں پر بغاوت کے علاوہ اپنے ساتھی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا الزام بھی لگایا گیا تھا۔

انتہا پسند تنظیم بوکوحرام نے کیمرون سے ملحقہ نائجیریا کے کئی سرحدی علاقوں پر اگست کے مہینے میں قبضہ کر کے خلافت کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔ اب مقبوضہ علاقوں کی بازیابی کے لیے خصوصی کمانڈوز کے دستے فرنٹ لائن پر بھیجے گئے ہیں۔ اب تک کمانڈوز چار قصبوں پر قبضہ کرتے ہوئے بوکوحرام کے جنگجُوؤں کو پیچھے دھکیل چکے ہیں۔ کمانڈوز کو فضائی فوج کے ساتھ ساتھ روایتی شکاریوں اور مسلح رضاکاروں کا تعاون بھی حاصل ہے۔ دوسری جانب نائجیریا میں اگلے برس فروری میں صدارتی الیکشن کے لیے مہم کا سلسلہ بھی شروع ہے۔ موجودہ صدر گُڈ لَک جوناتھن کو اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار سابق ڈکٹیٹر جنرل محمد بُحاری کا سامنا ہے۔