1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نائجیریا نے ایبولا کو مات دے دی

ندیم گِل21 اکتوبر 2014

نائجیریا کو ایبولا وائرس سے پاک قرار دے دیا گیا ہے۔ ابوجہ حکام کا کہنا ہے کہ اس بیماری کو پھیلنے سے روک دیا گیا ہے اور یہ ایک ’شاندار کامیابی‘ ہے۔

https://p.dw.com/p/1DYzz
تصویر: Pius Utomi Ekpei/AFP/Getty Images

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق افریقہ میں آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے ملک نائجیریا نے دنیا کو دکھا دیا ہے کہ ایبولا پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ نائجیریا میں اس وائرس کے نتیجے میں آٹھ افراد کی ہلاکت کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔

قبل ازیں جمعے کو براعظم افریقہ میں سینیگال کو بھی ایبولا سے پاک قرار دیا گیا تھا۔ اُدھر یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے اس وائرس کے خلاف کوششیں تیز کرنے پر زور دیا ہے تاکہ اسے ایک عالمی خطرہ بننے سے روکا جا سکے۔ انہوں نے یہ بات پیر کو لکسمبرگ میں ایک اجلاس کے دوران کہی۔

انہوں نے اس وائرس کے خلاف ایک بلین یورو کی فراہمی کا اعلان بھی کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کہ مغربی افریقی ملکوں سے براہ راست یورپ آنے والی پروازوں کا سلسلہ احتیاطی طور پر روکنے کو بھی خارج ازامکان قرار دے دیا گیا ہے۔

Symbolbild - Ebola
نائجیریا میں ایبولا کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک ہوئےتصویر: picture-alliance/AP/S. Alamba

ایبولا نے گِنی، سیرا لیون اور لائبیریا کو تاحال اپنی جھکڑ میں لے رکھا ہے اور اس کے نتیجے میں اب تک ساڑھے چار ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بڑھتے ہوئے خطرے کے تناظر میں اس وائرس کے حوالے سے عالمی تشویش میں اضافہ ہوتا چلا گیا ہے۔

اس وائرس کی تباہ کاریوں کے تناظر میں امریکا اسے بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے اپنے امدادی مشن کو توسیع دے چکا ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ ابھی حال ہی میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے مغربی افریقی ملکوں میں جان لیوا وائرس ایبولا کے خلاف کوششوں کو ابتر قرار دیا تھا۔

عالمی ادارہ صحت کی ایک ڈرافٹ رپورٹ میں ایبولا کے خلاف کام کرنے کے لیے مقرر کی گئی حکمت عملی میں سنجیدہ غلطیوں کی نشاندہی کی گئی تھی۔ اس دستاویز میں کہا گیا تھا کہ لائبیریا، سرا لیون اور گنی میں جب یہ وائرس پھوٹا اور تو اس وقت اس کو روکے جانے کا موقع تھا تاہم ڈبلیو ایچ او اس موقع سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی۔

اس وائرس نے افریقہ سے باہر بھی خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے۔ امریکا اور یورپی ملکوں میں بھی اس کے بارے میں تحفظات پائے جاتے ہیں۔ ابھی ویک اینڈ پر اسپین میں اس وائرس میں مبتلا ایک نرس کو بیماری سے پاک قرار دیا گیا ہے۔ تاہم انہیں مکمل صحت یاب قرار دیے جانے سے پہلے ایک مرتبہ پھر طبی معائنہ کرنے کا اعلان بھی کیا گیا۔