1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

موزیلا کا ’ڈیجیٹل لٹریسی‘ پروگرام

افسر اعوان15 جولائی 2014

معروف انٹرنیٹ کمپنی موزیلا نے انٹرنیٹ کا بنیادی استعمال اور ڈیجیٹل مہارتیں سکھانے کے لیے ایک بین الاقوامی پروگرام شروع کر دیا ہے۔ دو ماہ تک جاری رہنے والے مختلف ایونٹس میں ایک لاکھ سے زائد افراد کی شرکت متوقع ہے۔

https://p.dw.com/p/1CdA7
تصویر: Fotolia

’ویب میکر‘ نامی اس مہم کے سلسلے میں ایونٹس رواں برس 15 ستمبر تک جاری رہیں گے۔ اس دوران صارفین میں ’ڈیجیٹل لٹریسی‘ یعنی انٹرنیٹ کے استعمال کے حوالے سے بنیادی مہارتیں پیدا کرنے اور تفصیلات فراہم کرنے کے علاوہ انٹرنیٹ کوڈنگ، ویب پیج ڈیزائنگ اور ایپلیکیشنز اور ویڈیوز وغیرہ تیار کرنے کی تربیت دی جائے گی۔

اس مہم کا آغاز رواں ہفتے کے اختتام پر یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا سے ہو رہا ہے۔ اس سلسلے میں دنیا کے مختلف ملکوں میں 368 مختلف مقامات پر ایونٹس منعقد کیے جائیں گے۔ اس فہرست میں امریکی شہروں نیویارک اور سان فرانسسکو سے لے کر بھارت، بنگلہ دیش، انڈونیشیا اور مختلف افریقی ملکوں کے شہر شامل ہیں۔

موزیلا فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر مارک سرمن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’جدید معاشرے میں ڈیجیٹل لٹریسی بھی اتنی ہی اہم ہے جتنی کہ لکھنا پڑھنا یا حساب وغیرہ کے بارے میں علم۔ ہم اپنی ٹیمیں بھیج رہے ہیں تاکہ وہ دنیا کو سکھائیں کہ ویب کیسے کام کرتا ہے۔‘‘

فائرفاکس کی مالک کمپنی موزیلا انٹرنیٹ آگاہی اور تریبت پر سالانہ چار ملین امریکی ڈالرز خرچ کر رہی ہے
فائرفاکس کی مالک کمپنی موزیلا انٹرنیٹ آگاہی اور تریبت پر سالانہ چار ملین امریکی ڈالرز خرچ کر رہی ہےتصویر: LEON NEAL/AFP/Getty Images

سرمن کے مطابق ان کی کمپنی کی یہ کوشش دراصل دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو انٹرنیٹ سے جوڑنے اور انہیں زیادہ بہتر انداز میں اس کا استعمال سکھانے جیسے مقاصد حاصل کرنے کی کوششوں کو حصہ ہے۔

موزیلا فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کے مطابق یہ ایونٹس دراصل ’میکر موومنٹ‘ سے جڑے ہیں، جس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ ٹیکنالوجی کو ایک ایسی چیز ہونا چاہیے، جس کا کنٹرول ہمارے یعنی صارفین کے پاس ہونا چاہیے نہ کہ ان کا مکمل کنٹرول کمپنیوں کے حوالے کر دیا جائے۔

سرمن کے مطابق یہ اس مہم کا تیسرا برس ہے۔ گزشتہ برس یہ مہم مختلف شہروں میں مقامی رضاکاروں کی طرف سے منعقد کی گئی تھی جنہں موزیلا کی طرف سے محدود تیکنیکی تعاون حاصل تھا اور ان ایونٹس میں قریب 60 ہزار افراد نے شرکت کی تھی۔ سرمن کو امید ہے کہ رواں برس اس میں شرکت کرنے والوں کی تعداد تقریباﹰ دو گُنا ہو گی۔

مارک سرمن کے مطابق اگلے چند برسوں کے دوران لوگوں کی اکثریت کے ہاتھوں یا ان کی جیب میں کمپیوٹرز موجود ہوں گے: ’’ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ان پانچ ارب لوگوں کو یہ بتائیں، اُنہیں یہ سمجھائیں کہ ویب ہے کیا اور یہ کام کیسے کرتا ہے۔‘‘

اس مہم کے دوران لوگوں کو پرائیویسی سے جڑے مسائل کے علاوہ ڈیٹا پروٹیکشن کے بارے میں بھی آگاہی فراہم کی جائے گی۔ سرمن کے مطابق، ’’یہ مہم دراصل مکمل طور پر ڈیجیٹل لٹریسی سے متعلق ہے۔ کوڈ کے ذریعے چیزیں کیسے بنائی جاتی ہیں، ویڈیو اور فوٹو گرافی کیسے ترتیب دی جاتی ہے اور اس کے علاوہ ٹیکنالوجی سے جڑی دیگر اہم اور ضروری معلومات اور ٹریننگ شرکاء کو فراہم کی جائے گی۔‘‘

موزیلا کئی دیگر فاؤنڈیشنز کے تعاون سے لوگوں میں انٹرنیٹ کے بارے میں آگاہی بڑھانے اور اس سے جڑے معاملات کے بارے میں تریبت کی فراہمی سے متعلق اس طرح کی کوششوں پر سالانہ چار ملین امریکی ڈالرز خرچ کر رہی ہے۔