1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مودی حکومت نے اپنا پہلا سالانہ بجٹ پیش کر دیا

عابد حسین28 فروری 2015

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے ہفتے کے روز پارلیمنٹ میں اپنی حکومت کا پہلا بجٹ پیش کیا۔ بھارت میں مالی سال کا آغاز یکم اپریل اور اختتام اکتیس مارچ کو ہوتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1EjCE
بھارتی وزیر خزانہ ارون جیٹلیتصویر: picture-alliance/dpa

بھارتی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں میں بجٹ تقریر کے دوران وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا کہ یہ وقت بھارت کے بلند ہو نے کا ہے اور بھارت کی اِس بلند پرواز کا موقع اور وقت بھی یہی ہے۔ جیٹلی کے مطابق اب اگر پرواز کرنے کا عمل مؤخر ہو جاتا ہے تو بھارت کی معاشی و سماجی ترقی کی رفتار سست روی کا شکار ہو سکتی ہے۔ اس بجٹ میں بھارتی وزیر خزانہ نے اگلے مالی سال کے لیے ملک کی اقتصادی پالیسی کے خد و خال کو بیان کیا۔ یہ مودی حکومت کا پہلا باقاعدہ بجٹ تھا۔ انتخابی مہم میں مودی نے بھارتی اقتصادیات کو بہتر خطوط پر استوار کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ بجٹ میں بتایا گیا کہ سالانہ مالیاتی خسارے کو 4.1 فیصد سے کم کر کے 3.9 فیصد کی سطح پر لایا گیا ہے اور اگلے مالی سال کے دوران مزید غیر ملکی سرمایہ کاری سے یہ مالیاتی خسارہ تین فیصد کی سطح پر پہنچ سکتا ہے۔

وزیر خزانہ نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ اگلے مالی سال کے دوران ملک کے بنیادی ڈھانچے میں مزید تبدیلیاں پیدا کی جائیں گی تا کہ سرمایہ کاری کے حالات گزشتہ سال کے مقابلے میں مزید سازگار ہو سکیں۔ اِس مد میں 700 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ مودی حکومت نے کسانوں اور غریب آبادی کو بجلی، پانی اور خواک میں مزید رعایتیں دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ ارون جیٹلی کے مطابق حکومت نے بڑے سرکاری کمرشل اداروں میں حکومتی حصص کو فروخت کرنے کی بھی منصوبہ بندی کی ہے۔ مودی حکومت نے کارپوریٹ ٹیکس میں کمی کرتے ہوئے ویلتھ ٹیکس ختم کرنے کا بھی اعلان کیا۔ انتہائی امیر کبیر افراد پر دو فیصد اضافی ٹیکس برقرار رکھا گیا ہے۔ بجٹ میں سارے ملک میں یکساں سوشل سکیورٹی نظام متعارف کرنے کا بھی اعلان شامل ہے۔ وزیر خزانہ نے غیر ممالک میں رکھی گئی دولت واپس نہ لینے والوں کے لیے دس برس تک کی قید سزا کی قانون سازی کا بھی عندیہ دیا ہے۔

Narendra Modi Indien Wahlkampagne Wahlkampf Archiv
مودی اپنے ملک کی غریب آبادی کو بھی ہیلتھ انشورنس کے ذریعے بہترین علاج کی سہولت دینے کی خواہش رکھتے ہیںتصویر: Getty Images/ Punit Paranjpe

مودی حکومت کے بجٹ میں ہیلتھ کیئر پر خاص توجہ دی گئی ہے۔ بجٹ میں مختلف ریاستی حکومتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اِس مد میں مزید سرمایہ فراہم کریں تاکہ ملک میں صحت کے مختلف پروگراموں کو مناسب خطوط پر استوار کیا جا سکے۔ بھارتی وزیر خزانہ نے اگلے مالی سال کے بجٹ میں ہیلتھ کیئر کے لیے 297 ارب روپے مختص کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ یہ گزشتہ برس کے مقابلے میں دو فیصد زیادہ ہے۔ ابھی بھی یہ چین اور امریکا کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ہیلتھ کیئر کے لیے بجٹ میں مختص کی گئی خطیر رقم سے وزیراعظم مودی سارے ملک میں صحت کے جامع پروگرام کو حتمی شکل دے سکتے ہیں۔ مودی اپنے ملک کی غریب آبادی کو بھی ہیلتھ انشورنس کے ذریعے بہترین علاج کی سہولت دینے کی خواہش رکھتے ہیں۔

ہفتے کے روز پیش کیے جانے والے بجٹ میں سونے کی امپورٹ پر سابقہ ڈیوٹی برقرار رکھنے کے بعد اندازہ لگایا گیا ہے کہ پیر سے سونے کی ایک اونس قیمت میں کم از کم پانچ ڈالر کا اضافہ یقینی ہے۔ گزشتہ ایام میں سارے بھارت میں زیوارت کی خرید میں کمی دیکھی گئی تھی اور اُس کی وجہ سونے کی خرید پر لگائے گئے دس فیصد ٹیکس میں کمی کا اندازہ تھا۔ ارون جیٹلی نے بجٹ میں ایسی کوئی رعایت نہیں دی ہے، جس سے سونے کی خرید پر ٹیکس میں کمی یا امپورٹ کے وقت برامدی ٹیکس میں کمی کی گئی ہو۔ بڑے جوہریوں کے مطابق اب اگلے دنوں میں یہ قیمت بڑھ جائے گی اور ویسے بھی بھارت میں شادیوں کا موسم بھی شروع ہو گیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق متوسط طبقے کو شادی بیاہ کے لیے سونے کے زیورات کی خریداری پر خاصی مشکل کا سامنا ہو گا۔ بھارتی وزیر خزانہ نے گولڈ ڈیپازٹ اکاؤنٹ کو متعارف کروایا ہے تاکہ گھروں میں موجود تقریباً بیس ہزار ٹن سونے کو ملکی ترقی کے لیے استعمال کیا جا سکے۔