1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصری ثالثی میں غزہ مذاکرات ناکام، دوبارہ جھڑپوں کا آغاز

عاطف توقیر 20 اگست 2014

غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے مصری ثالثی میں جاری کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔ فائر بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد غزہ سے درجنوں راکٹ اسرائیلی علاقوں پر داغے گئے جب کہ اسرائیلی بمباری میں مزید تین فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1CxFr
تصویر: REUTERS

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب 24 گھنٹے کی فائربندی کا معاہدہ چند گھنٹے بھی نہ چل سکا اور منگل کے روز غزہ سے اسرائیلی علاقوں پر راکٹ حملوں کا آغاز کر دیا گیا، جس کے جواب میں اسرائیلی طیاروں نے بھی غزہ میں مختلف علاقوں پر بمباری کی۔

مصر کی کوشش تھی کہ فائربندی میں اس ایک روزہ توسیع کے ذریعے فریقین کو مستقل فائربندی کے حوالے سے کسی معاہدہ تک پہنچایا جائے، تاہم اسرائیل اور حماس کے درمیان اختلافات شدید ہیں۔

Israel / Gazastreifen / Gaza-Krieg / Soldaten
فلسطینی طبیّ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں غزہ سٹی میں ایک چالیس سالہ شخص، ایک خاتون اور ایک دو سالہ بچی ہلاک ہوئے ہیںتصویر: Reuters

منگل کی سہ پہر کو راکٹ حملوں کے آغاز کے بعد اسرائیل نے قاہرہ سے اپنا امن وفد واپس بلا لیا جب کہ اس کے فوراﹰ بعد غزہ پر فضائی حملے شروع کر دیے گئے۔ فلسطینی حکام کے مطابق منگل کی شام تمام وقت اسرائیل طیارے وقفے وقفے سے غزہ پر حملے کرتے رہے۔

فلسطینی طبیّ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں غزہ سٹی میں ایک چالیس سالہ شخص، ایک خاتون اور ایک دو سالہ بچی ہلاک ہوئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ منگل کے روز غزہ میں 21 افراد زخمی بھی ہوئے۔ اسرائیلی حکام کے مطابق غزہ سے منگل کے دن کم از کم 20 راکٹ فائر کیے گئے، جن میں سے ایک کی وجہ سے تل ابیب میں بھی سائرن بجائے گئے۔ تاہم ان راکٹ حملوں کی کسی شخص کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

قاہرہ سے اپنے امن وفد کی واپسی کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیلی حکومتی ترجمان مارک ریگیو کا کہنا تھا کہ راکٹ حملوں سے مذاکرات کی بنیادیں مثاثر ہوئی ہیں، اس لیے مذاکرات مزید جاری نہیں رکھے جا سکتے۔

واضح رہے کہ حماس کا مطالبہ ہے کہ مستقل فائربندی کے لیے اسرائیل کو غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنا ہو گی، جب کہ اسرائیلی جیلوں میں قید تمام فلسطینیوں کو بھی رہا کرنا ہو گا۔ اسرائیل کا اعتراض یہ ہے کہ ناکہ بندی ختم ہونے سے حماس ایک مرتبہ پھر اسمگلنگ کے ذریعے راکٹ حاصل کرنا شروع کر دے گی۔