لندن میں ایم کیو ایم کا رکن منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار
1 اپریل 2015نیوز ایجنسی روئٹرز کی لندن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ایم کیو ایم کی طرف سے بدھ یکم اپریل کے روز بتایا گیا کہ ملزم محمد انور پارٹی کی مرکزی رابطہ کمیٹی کا ایک رکن ہے، جسے برطانوی پولیس نے شمالی لندن میں اس کے گھر سے گرفتار کیا اور اس وقت اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
ایم کیو ایم کے ایک بیان کے مطابق پاکستان کی یہ سیاسی جماعت اپنے خلاف کالے دھن کو سفید کرنے سے متعلق ہر طرح کے الزامات کی تردید کرتی ہے۔
دوسری طرف لندن کی میٹروپولیٹن پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس 64 سالہ ملزم کو منی لانڈرنگ سے متعلق اسی چھان بین کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا ہے، جو پہلے سے جاری تھی۔ بیان کے مطابق اس تفتیش کے دوران پانچ دیگر ملزمان بھی گرفتار کیے جا چکے ہیں، جو اس وقت ضمانت پر ہیں جبکہ پولیس اپنی چھان بین جاری رکھے ہوئے ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے 18 ملین کی آبادی والے بندرگاہی شہر کراچی کی سب سے زیادہ اثر و رسوخ رکھنے والی سیاسی جماعت ہے۔ 2010ء میں اس پارٹی کے بانی ارکان میں سے ایک عمران فاروق کو لندن میں چھری کے وار کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔ عمران فاروق پاکستانی پولیس کو قتل اور شدید نوعیت کے دیگر جرائم کے سلسلے میں مطلوب تھے۔
عمران فاروق کے قتل کے سلسلے میں برطانوی پولیس اب تک متعدد مبینہ ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے اور اُن مشتبہ افراد کے نام بھی ظاہر کر چکی ہے، جن سے وہ تفتیش کرنا چاہتی ہے۔ تاہم ابھی تک اس قتل کے حوالے سے کسی پر کوئی باقاعدہ فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔