قیدی جیل میں نہیں، پولیس کے ساتھ شراب خانے میں تھے
31 مارچ 2015مغربی بھارتی شہر ممبئی سے ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ان دو مقامی پولیس اہلکاروں کو اس لیے معطل کیا گیا کہ انہیں جن قیدیوں کی نگرانی کرنا تھی، ان میں سے دو کو ساتھ لے کر وہ ممبئی کی ایک بار میں کم از کم بھی سات گھنٹے تک بیئر پیتے رہے تھے۔
ممبئی کے ڈپٹی پولیس کمشنر ایس جے کمار نے آج منگل، 31 مارچ کے روز بتایا کہ ان پولیس اہلکاروں نے دو قیدیوں کو تفتیش کا بہانہ کر کے جیل سے باہر نکالا اور کچھ ہی دیر بعد وہ چاروں ایک بار میں بیٹھے شراب نوشی کر رہے تھے۔
ڈپٹی پولیس کمشنر کے مطابق ان قیدیوں کے نگران اہلکاروں کے ساتھ رات بھر جیل سے باہر رہنے کا پتہ اگلی صبح پولیس کے روزنامچے میں درج کردہ تفصیلات سے چلا، جس پر دونوں پولیس افسران کو معطل کر دیا گیا۔ ایس جے کمار کے بقول گزشتہ مہینے پیش آنے والے پولیس ہی کی طرف سے قانون شکنی کے اس واقعے کی داخلی چھان بین کی جا رہی ہے۔
اے ایف پی نے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ حالیہ دنوں کے دوران ممبئی میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے، جس میں پولیس اہلکاروں کو قیدیوں کے ساتھ ’برادرانہ اخوت‘ کا مظاہرہ کرتے پایا گیا۔
گزشتہ ہفتے ممبئی ہی کے جسم فروشی کے لیے مشہور ایک علاقے میں چھاپے کے دوران پانچ ایسے افراد پکڑے گئے تھے، جن میں سے چار پولیس افسران تھے اور پانچواں ایک ایسا سزا یافتہ قاتل جسے پولیس اہلکاروں کے ساتھ ریڈ لائٹ ایریا میں ہونے کی بجائے انہی کی نگرانی میں جیل میں ہونا چاہیے تھا۔