1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قندوز میں طالبان کی بڑی کارروائی، جھڑپوں کا سلسلہ جاری

عاطف بلوچ27 اپریل 2015

افغان شہر قندوز کے نواحی علاقوں میں طالبان باغیوں اور سکیورٹی فورسز کے مابین تازہ لڑائی کے نتیجے میں تیس افراد مارے گئے ہیں۔ طالبان کے اس بڑے حملے کو اس اہم شہر شمالی کے لیے ایک خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1FFn1
تصویر: picture-alliance/epa/G. Habibi

خبر رساں ادارے روئٹرز نے افغان حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ سینکڑوں جنگجوؤں نے قندوز کے ںواحی علاقوں میں واقع پولیس چیک پوائنٹس اور آرمی چھاؤنیوں پر حملہ کیا ہے، جسے پسپا کرنے کی کوشش جاری ہے۔ اس گھمسان کی لڑائی کے نتیجے میں افغان صدر اشرف غنی کو اپنے طے شدہ دورہ بھارت کو کچھ گھنٹوں کے لیے مؤخر کرنا پڑا۔

یہ امر اہم ہے کہ طالبان باغی اعلان کر چکے ہیں کہ وہ موسم بہار کے نئے حملوں کے دوران بھرپور طریقے سے وار کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ان حملوں میں فوجی تنصیبات، سکیورٹی فورسز اور غیر ملکیوں کو نشانہ بنائیں گے۔ قندوز پر کیا گیا یہ حملہ اس حوالے سے انتہائی تصور کیا جا رہا ہے کیونکہ یہ نیٹو فوجی مشن کے خاتمے کے بعد افغان سکیورٹی فورسز کی اہلیت کا ایک امتحان بھی ہے۔

افغان سکیورٹی حکام کے مطابق طالبان اپنی اس نئی کارروائی میں صوبائی دارالحکومت میں بھی داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں جبکہ کئی مقامات پر شدید جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق اب تک کی لڑائی میں آٹھ سکیورٹی اہلکار جبکہ دو درجن کے قریب جنگجو مارے جا چکے ہیں۔

صوبائی گورنر کے ترجمان عبدالواصل باصل نے روئٹرز کو بتایا، ’’خطرہ شدید ہے لیکن ملک کے دیگر علاقوں سے کمک پہنچنے پر سکیورٹی فورسز کا مورال بلند ہوا ہے۔‘‘ ادھر طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے روئٹرز کو کی گئی ایک ای میل میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ساتھیوں نے پیر کی دوپہر تک قندوز اور دیگر دو ضلعوں میں آرمی اور پولیس کی سات چوکیوں پر قبضہ کر لیا ہے۔

باصل نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ قندوز شہر کے جنوب میں چھ کلومیٹر تک کے علاقے میں جھڑپیں جاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جنگجو جنوبی ضلع گل تیپا میں داخل ہونے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ باصل کے مطابق افغان سکیورٹی فورسز اپنے دفاع میں آرٹلری کا استعمال کر رہی ہیں۔

قندوز پولیس کے ترجمان سید سرور حسینی کے مطابق شہر بھر میں فائرنگ اور شیلنگ کی آوازیں گونج رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیر ستائیس اپریل کی شام تک افغان دستوں نے طالبان کو کئی مقامات میں پسپا کرنے میں کامیابی بھی حاصل کر لی تھی۔

Afghanistan Afghan National Army Soldaten Symbolbild
شہر بھر میں فائرنگ اور شیلنگ کی آوازیں گونج رہی ہیںتصویر: picture-alliance/epa/G. Habibi