1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فینکس: مسجد کے باہر احتجاج میں پیغمبر اسلام کے متنازعہ خاکے

امجد علی29 مئی 2015

امریکی ریاست ایریزونا کی پولیس نے شہر فینکس کی ایک مسجد کے قریب ہونے والے اُس احتجاجی مظاہرے کے موقع پر حفاظتی انتظامات مزید سخت کر دیے ہیں، جس میں مظاہرین پیغمبرِ اسلام کے خاکے بھی بنائیں گے۔

https://p.dw.com/p/1FZEl
USA Texas Schießerei Mohammed Karikaturen
امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر دالاس کے مضافات میں پولیس نے پیغمبرِ اسلام کے متنازعہ خاکوں کی ایک نمائش پر حملہ کرنے والے دو افراد کو گولی مار کر ہلاک کر د یا تھاتصویر: picture-alliance/AP Photo/. B. Wade

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق جمعے کے روز ہونے والا یہ احتجاج ٹیکساس میں ہونے والے اسی طرح کے متنازعہ خاکے بنانے کے اُس مقابلے کے چند ہفتے بعد کیا جا رہا ہے، جس پر دو مسلح افراد نے حملہ کر دیا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ یہ احتجاج اسلامک سینٹر آف فینکس کے باہر مغرب کی نماز کے وقت کیا جائے گا۔ بہت سے مسلمان اس طرح سے پیغمبر کے خاکے بنانے کو اُن کی توہین کے مترادف گردانتے ہیں۔

فینکس پولیس کے سارجنٹ ٹرینٹ کرمپ نے صحافیوں کی جانب سے سوالات کے جواب میں اپنی ایک ای میل میں بتایا:’’اس طرح کی سرگرمی سے نمٹنا ایک چیلنج ہے، جس کا سامنا ملک بھر میں امن عامہ برقرار رکھنے والی ایجنسیوں کو کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘

اس ای میل میں مزید کہا گیا ہے:’’مظاہرین اور ایک دوسرے سے متضاد نقطہ ہائے نظر سے نمٹنا اتنا مشکل نہیں ہے۔ ہمارا ہدف اور اصل چیلنج اُن غیر قانونی سرگرمیوں کا ادراک کرنا ہے، جو اس طرح کے مواقع پر عمل میں آ سکتی ہیں۔‘‘

روئٹرز کے مطابق حالیہ چند مہینوں کے دوران یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ جہاں کہیں بھی پیغمبرِ اسلام کے خاکے بنائے جاتے ہیں اور پھر انعامات وغیرہ کی تقاریب منعقد کی جاتی ہیں تو ایسے مواقع پر تشدد کے امکانات میں بے پناہ اضافہ ہو جاتا ہے۔

واضح رہے کہ اس سال جنوری میں طنزیہ اور مزاحیہ تحریروں اور خاکوں پر مشتمل فرانسیسی جریدے شارلی ایبڈو کے پیرس میں واقع دفتر پر مسلح افراد کے ایک حملے میں بارہ اشخاص ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ حملہ اس جریدے کی جانب سے پیغمبرِ اسلام کے خاکے شائع کرنے کے خلاف انتقامی کارروائی کے طور پر کیا گیا تھا۔

ابھی مئی کے اوائل میں امریکی شہر دالاس کے نواحی شہر گارلینڈ میں کیے جانے والے اسی طرح کے ایک حملے کو ناکام بنا دیا گیا تھا۔ تب دو حملہ آوروں نے اُس جگہ فائرنگ شروع کر دی تھی، جہاں اندر پیغمبرِ اسلام کے متنازعہ خاکوں کی ایک نمائش ہو رہی تھی۔ مبینہ طور پر دہشت گرد گروپ ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے تعلق رکھنے والے یہ حملہ آور کسی کو گزند پہنچانے میں ناکام رہے تھے البتہ پولیس نے ان دونوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

یہ دونوں حملہ آور باقاعدگی سے فینکس کی اسی مسجد میں جایا کرتے تھے، جس کے باہر آج احتجاج کیا جانے والا ہے اور جہاں احتجاج ہی کے طور پر مختلف لوگ پیغمبر کے خاکے بھی بنائیں گے۔ اس احتجاجی مظاہرے کے منتظمین نے فیس بُک پر کہا ہے کہ وہ یہ احتجاج تین مئی کے اُسی حملے کے جواب میں کر رہے ہیں۔

Texas Anschlag FBI Untersuchung
دالاس کے قریبی شہر گارلینڈ میں متنازعہ خاکوں کی ایک نمائش پر حملہ کرنے والے دو حملہ آور اس گاڑی میں بیٹھ کر جائے واردات پر پہنچے تھےتصویر: Reuters/R. Curry

فینکس کے میئر گریگ سٹینٹن نے کہا کہ اُن کے خیال میں یہ احتجاجی مظاہرہ کوئی ’اچھی چیز نہیں‘ ہے لیکن یہ کہ انہوں نے پھر بھی اس کے انعقاد کی اجازت دے دی ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے باتیں کرتے ےہوئے سٹینٹن نے کہا:’’یہ کوئی اچھا خیال نہیں ہے۔ کاش کہ یہ اجتماع یہاں میرے شہر میں نہ ہو رہا ہوتا لیکن بطور میئر میں اس شہر کے باسیوں کے لیے اپنی ذمے داریوں میں توازن پیدا کر سکتا ہوں۔‘‘

روئٹرز کے مطابق مزید تفصیلات کے لیے احتجاجی مظاہرے کے منتظمین یا پھر مسجد کے نمائندوں سے رابطے کی کوششیں کی گئیں لیکن کامیابی نہ ہو سکی۔ فیتنکس پولیس نے بھی احتجاج سے نمٹنے کے سلسلے میں اپنی خصوصی تیاریوں کی تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا تھا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید