1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فوٹوکینا: کیمروں کی عالمی نمائش اور تبدیل ہوتی ہوئی صنعت

امتیاز احمد16 ستمبر 2014

جرمنی میں کیمروں کی چھ روزہ عالمی نمائش کا آغاز ہو گیا ہے۔ اس میں دنیا کے پچاس ملکوں سے تقریباﹰ ایک ہزار کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں۔ بنیادی طور پر اسمارٹ فونز کی وجہ سے کمیروں کے کاروبار میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1DDWR
تصویر: picture-alliance/dpa/Oliver Berg

پہلی نظر میں یہ فقرہ عجیب محسوس ہوتا ہے: کیمروں کے کاروبار میں تو کمی ہوئی ہے لیکن تصویری دنیا کے بارے میں کمپنیاں اب بھی پُر امید ہیں۔ جرمنی میں فوٹوگرافی کی صنعت کی ایسوسی ایشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹیان مُیولر ریکر کہتے ہیں، ’’جرمنی میں ہم اب بھی بیس ارب یورو کی مارکیٹ کی بات کر رہے ہیں۔‘‘

مُیولر ریکر کے مطابق یہ بھی ایک محتاط اندازہ ہے، ’’فوٹوگرافی کی صنعت میں ہم نے ایسے مواقع تلاش کیے ہیں، جن کو روکنا اب مشکل ہے۔ میں بات کر رہا ہوں، فوٹوگرافی کے لیے استعمال ہونے والی ایپس apps کی، سوشل میڈیا کی، کلاؤڈ کی اور ویڈیو کے لیے استعمال ہونے والے دیگر پروگراموں کی۔ اسی طرح اس صنعت میں بہت زیادہ دوسرے مواقع بھی ہیں۔‘‘

بدلتی ہوئی مارکیٹ

اندازوں کے مطابق رواں برس جرمنی میں 5.2 ملین کیمرے فروخت ہوں گے۔ اس طرح گزشتہ برس کے مقابلے میں کیمروں کی فروخت میں تیرہ فیصد کمی ہو گی۔ یوں کیمروں کے کاروبار کو 1.45 ارب یورو کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ لوگوں نے زیادہ تر اسمارٹ فونز خریدنا شروع کر دیے ہیں۔ لیکن مُیولر ریکر اس بدلتی ہوئی مارکیٹ سے بھی پُر امید نظر آ رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ’’جو ایک مرتبہ تصویر کھینچتا یا ویڈیو بناتا ہے، وہ اس کا عادی بھی ہو جاتا ہے۔ اسی طرح ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ وہ ایک ’بڑا یا صحیح معنوں میں ایک کیمرا‘ خریدنے کی کوشش کرتا ہے۔‘‘

مُیولر ریکر کے مطابق اس طرح کا گاہک پھر صرف بنیادی کیمرہ ہی نہیں خریدتا بلکہ اس سے متعلق دیگر اشیاء یا لینز وغیرہ بھی خریدتا ہے۔ کیمرا کرافٹ کی یہ نمائش ہر دو سال بعد جرمنی کے شہر کولون میں لگائی جاتی ہے۔ کیمرہ کرافٹ اور ٹیکنالوجی میں سادے کیمروں سے لے کر ڈیجیٹل کیمرے، کیم کورڈر یا مووی کیمرے، کیمرہ فون، فلیش سسٹم اور فوٹو پرنٹ کرنے کا سامان تک شائقین اور بزنس کمیونٹی کے لیے پیش کیے جاتے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چھ برسوں سے اسمارٹ فونز کی خرید و فروخت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ رواں برس اس نمائش کا موضوع ’کنیکٹیویٹی‘ رکھا گیا ہے۔ ایسے کیمروں کو موضوع بنایا گیا ہے، جنہیں انٹرنیٹ، پرنٹر اور دیگر آلات سے کنیکٹ کیا یا جوڑا جا سکتا ہے۔ اسی طرح زیادہ تر کیمروں میں ویڈیو آپشن بھی موجود ہے۔ ویڈیو بنانے کے لیے اضافی طور پر پرزوں کی ضرورت پڑتی ہے اور اس سے بھی کیمروں کے کاروبار میں اضافہ ہو گا۔ امید کی جا رہی ہے کہ رواں برس اس نمائش میں دو لاکھ افراد شرکت کریں گے۔ دو برس پہلے اس نمائش میں ایک لاکھ اسّی ہزار افراد شریک ہوئے تھے۔

کرسٹیان مُیولر ریکر کہتے ہیں کہ فوٹوگرافی کی 175 سالہ تاریخ میں تصاویر کے مقصد اور استعمال دونوں ہی تبدیل ہو چکے ہیں۔ اب روزانہ بنیادوں پر کروڑوں تصویریں سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جاتی ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فوٹوگرافی کی دنیا میں ابھی مزید بہت زیادہ ترقی ہو گی۔