فریبِ نظر: جانور یا انسان، آپ کا امتحان
’باڈی پینٹنگ‘ یا ’باڈی آرٹ‘ میں پینٹ کے رنگ براہِ راست انسانی جلد پر لگائے جاتے ہیں تاہم یہ رنگ مستقل نہیں ہوتے اور چند گھنٹوں یا زیادہ سے زیادہ چند دنوں میں اتر جاتے ہیں۔
کیا اس تصویر میں آپ کو ایک گرگٹ نظرآ رہا ہے؟
یوہانیس شٹوئٹر کا تعلق اٹلی سے ہے۔ وہ ایک فنکار ہے، جس کا کینوس انسانی جسم ہیں۔ وہ انسانی جسموں کو کچھ اس انداز سے پینٹ کرتا ہے کہ انسان کسی اور ہی منظر میں تحلیل ہو جاتا ہے یا کسی جانور کا روپ دھار لیتا ہے۔ گرگٹ کی اس تصویر میں دراصل دو انسانی جسم چُھپے ہوئے ہیں۔
اور یہ طوطا ...
... بھی غیر حقیقی ہے۔ یوہانیس شٹوئٹر کو یہ فریبِ نظر تخلیق کرنے میں تقریباً چار گھنٹے لگے۔ یوہانیس شٹوئٹر نے اپنے ماڈلز کے بدن پر اس طرح سے رنگ بکھیرے ہیں کہ وہ انسان نہیں بلکہ بظاہر مینڈک، طوطے اور گرگٹ نظر آتے ہیں۔ اُس کا تشکیل کردہ فریبِ نظر تقریباً مکمل ہے۔ انسان غائب ہو جاتے ہیں اور آنکھ صرف ایک جانور کی شبیہ دیکھتی ہے۔
مینڈک بنانے کے عمل ...
... میں پانچ گھنٹے صرف ہوئے جبکہ انسانی کینوس بھی پانچ ہی صرف ہوئے۔ اس تصویر میں پانچ انسانی جسم چھُپے ہوئے ہیں۔ کیا آپ سب کو شناخت کر پائے؟
یہ ہیں یوہانیس شٹوئٹر ...
... جو دو اکتوبر 2014ء کی اس تصویر میں اپنے ماڈل جان لیونارڈو کے جسم پر پینٹ کر رہے ہیں۔ امریکی ریاست جارجیا کے شہر اٹلانٹا میں کیموفلاج پینٹنگ کا یہ مظاہرہ امریکا میں باڈی پینٹنگ کی چیمپئن شپ کا ایک حصہ تھا۔ شٹوئٹر فریبِ نظر تخلیق کرنے میں کتنا کامیاب رہے، یہ دیکھیں اگلی تصویر میں ...
اٹلانٹا کا منظر انسانی بدن پر
یوہانیس شٹوئٹر نے اپنے ماڈل جان لیونارڈو کے جسم پر کچھ اس طرح سے رنگ لگائے ہیں کہ اُس کا بدن امریکی شہر اٹلانٹا کے مرکزی حصے کی بلند و بالا عمارتوں میں تحلیل ہوتا دکھائی دیتا ہے۔
ایک اور ماڈل ...
... امریکا کی طرح آج کل دنیا کے مختلف ملکوں میں باڈی پینٹگ کے باقاعدہ مقابلے منعقد ہوتے ہیں۔ یہ تصویر یورپی ملک آسٹریا میں 2013ء میں منعقد ہونے والے ایک ورلڈ باڈی پینٹنگ فیسٹیول کی ہے، جس میں دنیا کے چالیس ملکوں سے گئے ہوئے فنکاروں نے شرکت کی۔
باڈی پینٹنگ ایک مقصد کے لیے
2013ء کی اس تصویر میں ورلڈ اینیمل ڈے کے موقع پر جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم ایک تنظیم کے کارکنوں نے اپنے چہرے پینٹ کر رکھے ہیں۔ اس طرح وہ ’بُل فائٹنگ‘ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
رنگ، رونق، ہنگامہ
یہ تصویر بھی جرمنی کے ہمسایہ ملک آسٹریا میں منعقد ہونے والے اُس مقابلے کی ہے، جس میں پوری دنیا سے گئے ہوئے ایسے فنکار شریک ہوئے، جو انسانی بدن پر پینٹ کرتے ہوئے باڈی آرٹ کے نت نئے نمونے تخلیق کرتےہیں۔
ایک اور باڈی پینٹر ...
’باڈی آرٹ‘ میں نہ صرف جسم پر پینٹ کے رنگ لگائے جاتے ہیں بلکہ اضافی چیزیں چسپاں کرتے ہوئے جسم کی پوری ہیئت ہی بدلنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ واضح رہے کہ انسان قدیم زمانے سے جسم پر نقش و نگار بناتا چلا آرہا ہے اور دنیا کے مختلف حصوں میں ایسے نقش و نگار مقامی ثقافت کا لازمی جزو سمجھے جاتے ہیں۔