1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فاسٹ بولنگ کے بل پر آسٹریلیا عالمی چمپیئن بن گیا

طارق سعید، میلبورن29 مارچ 2015

کینگروز نے پانچویں بار یہ ٹائٹل جیتا ہے۔ تسمانیہ سے تعلق رکھنے والے آسٹریلیا کے بائیں ہاتھ کے میڈیم پیس بولر جیمز فوکنر کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ انہوں نے چھتیس رنز دیکر تین وکٹیں لیں۔

https://p.dw.com/p/1EzAY
تصویر: Reuters/Malone

آسٹریلیا نیوزی لینڈ کو سات وکٹو٘ں سے ہرا کر عالمی چمپیئن بن گیا ہے۔ میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں 93 ہزار تماشایوں کے سامنے اسٹیو اسمتھ نے چونتیسویں اوور کی پہلی گیند پر میٹ ہنری کو چوکا لگا کر آسٹریلیا کو فتح سے ہمکنار کیا۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم جو مسلسل آٹھ میچ جیت کر میلبورن پہنچی تھی فائنل کا دباؤ برداشت نہ کر سکی اور 183 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ نیوزی لینڈ کو ٹاس جیتنے کے بعد میلبورن کا خوشگوار موسم بھی راس نہ آیا اور مچل اسٹارک نے پہلے ہی اوور میں کیوی کپتان برینڈن میکلم کو بولڈ کر کے آسٹریلیا کی کامیابی کی بنیاد رکھی۔ مچل جونسن نے بھی تین کیویز کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

ایک موقع پر نیوزی لینڈ کی تین وکٹیں 39 رنز پر گر چکیں تھیں مگر رَوس ٹیلر اور سیمی فائنل کے ہیرو گرانٹ ایلیٹ نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 111 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو سنبھالا دیا۔ 35 اوورز میں نیوزی لینڈ کا اسکور تین وکٹ 150 تھا اور لگتا تھا کہ وہ آسٹریلیا کے سامنے ایک متعبر سکور بنا لے گی۔ لیکن بیٹنگ پاور پلے کی پہلی ہی گیند پر بریڈ ہیڈن نے ٹیلر کا ناقابل یقین کیچ لے کر سنسنی پھیلا دی۔ جیمز فوکنر نے اسی اوور میں دو گیندوں کے بعد کورے اینڈرسن کو بھی بولڈ کرکے رہی سہی کسر نکال دی۔ فوکنر کا تیسرا شکار گرانٹ ایلیٹ تھے جنہوں نے 83 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔ ٹیلر نے چالیس رنز بنائے ۔ کوئی اور بیٹسمین قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکا اور پوری کیوی ٹیم پینتالیسویں اوور میں 183 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

آسٹریلیا کی فتح کا سہرا فاسٹ بولرز کو جاتا ہے
آسٹریلیا کی فتح کا سہرا فاسٹ بولرز کو جاتا ہےتصویر: Reuters/Reed

جواب میں آسٹریلیا کو پہلا نقصان دوسرے اوور میں فنچ کے بولڈ ہونے پر اٹھانا پڑا۔ تاہم ڈیوڈ وارنر نے کیویز بولنگ کو سر اٹھانے کا موقع نہ دیا۔ انہوں نے سات چوکوں کی مدد سے 45 رنز بنائے۔ آسٹریلیا کے ٹاپ اسکورر کپتان مائیکل کلارک تھے جنہوں نے اپنے الوداعی ایک روزہ میچ میں 74 رنز کی شاہکار اننگز کھیلی جس میں دس شاندار چوکے بھی شامل تھے۔ مائیکل کلارک کے جانشین اسٹیو سمتھ نے ناقابل شکست چون رنز بنائے۔

آسٹریلیا کی ٹیم کو ورلڈ کپ ٹرافی کے ساتھ 39 لاکھ ڈالرز کی انعامی رقم بھی دی گئی۔ میچ ختم ہونے کے بعد میلبورن کرکٹ گراؤنڈ پر جشن کا سماں تھا۔ آتش بازی نے ایم سی جی کے ماحول کو چار چاند لگا دیے۔ آسٹریلوی ٹیم نے ٹرافی سمیت پورے گراؤنڈ کا چکر لگایا۔ چار منزلہ میلبورن اسٹیڈیم میں ان کے ہم وطن اپنے محبوب کرکٹرز کے لیے دید ودل فرش راہ کیے ہوئے تھے۔ ورلڈ کپ کی 40 سالہ تاریخ میں میزبان ملک کے چمپیئن بننے کا یہ دوسرا موقع ہے۔