1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ پٹی ميں تعمير نو کے ليے فلسطينیوں اور اسرائيل کے مابين معاہدہ

عاصم سليم17 ستمبر 2014

اقوام متحدہ کی ثالثی کے نتيجے ميں اسرائيل اور فلسطينیوں کے درميان ايک معاہدہ طے پايا ہے، جس کے ذريعے عالمی ادارے کے مبصرين کی نگرانی ميں غزہ پٹی ميں تعمير نو کا کام مکمل کيا جا سکے گا۔

https://p.dw.com/p/1DDf6
تصویر: DW/K. Shuttleworth

اقوام متحدہ ميں مشرق وسطی کے ليے سفير رابرٹ سيری نے گزشتہ روز سلامتی کونسل کے ايک اجلاس ميں بتايا کہ اس ڈيل کے ذريعے غزہ ميں نجی سيکٹر کی مدد سے تعمير نو کا کام مکمل کيا جا سکے گا اور اس عمل ميں کليدی کردار فلسطينی اتھارٹی ادا کرے گی۔ فلسطينی اتھارٹی کے اندازوں کے مطابق غزہ پٹی ميں تعمير نو کے کام پر 7.8 بلين ڈالر کی لاگت آئے گی۔ اس حوالے سے ايک ڈونرز کانفرنس بارہ اکتوبر کو مصری دارالحکومت قاہرہ ميں منعقد ہو گی۔

اقوام متحدہ ميں مشرق وسطی کے ليے سفير رابرٹ سيری
اقوام متحدہ ميں مشرق وسطی کے ليے سفير رابرٹ سيریتصویر: Reuters

يہ امر اہم ہے کہ اسرائيل کنسٹرکشن يا تعميرات ميں استعمال ہونے والا کوئی بھی ساز و سامان غزہ کی طرف نہيں جانے ديتا کيونکہ اسے يہ خدشہ ہے کہ يہ سامان حماس کے شدت پسند اسرائيل مخالف تنصيبات کھڑی کرنے کے ليے نہ استعمال ميں لائيں۔ تاہم رابرٹ سيری کے بقول اقوام متحدہ اپنے مبصرين کی موجودگی کے ذريعے يہ يقين دہانی کرا رہا ہے کہ تعمير نو کے ليے غزہ بھيجا جانے والا ساز و سامان محض سويلين مقاصد يا تعمير نو ہی کے ليے استعمال ميں لايا جائے گا۔

سلامتی کونسل کے اجلاس ميں اقوام متحدہ کے مندوب نے يہ نہيں بتايا کہ ڈيل کے تحت تعمير نو کا کام کب تک شروع ہو گا تاہم انہوں نے رپورٹروں سے بات چيت کرتے ہوئے کہا کہ اگر معاہدے پر نيک نيتی سے عمل در آمد ہو جاتا ہے، تو اقوام متحدہ جتنا جلدی ہو سکے کام شروع کرنے کے ليے تيار ہے۔

سيری نے اسی ماہ متاثرہ فلسطینی علاقوں کا دورہ کيا تھا اور ان کا کہنا ہے کہ ان کی ٹيم نے حيران کن حد تک تباہی ديکھی ہے۔ رابرٹ سيری کے مطابق غزہ ميں اسرائيل اور فلسطينیوں کی پچھلے دنوں جاری رہنے والی جھڑپوں کے نتيجے ميں اٹھارہ ہزار مکانات برباد ہوئے، جن کی وجہ سے قريب ايک لاکھ افراد بے گھر ہو گئے، جن ميں سے قريب پينسٹھ ہزار اب بھی اقوام متحدہ کی پناہ گاہوں ميں وقت گزار رہے ہيں۔ اسرائيل اور فلسطينیوں کے درميان اس سال ہونے والے مسلح تصادم کے نتيجے ميں 2100 سے زائد فلسطينی ہلاک ہوئے، جن ميں 500 بچے اور 250 عورتيں بھی شامل تھيں۔ قريب گيارہ ہزار فلسطينی زخمی بھی ہوئے۔ دوسری جانب اسرائيل کے 66 فوجی اور چھ شہری ہلاک ہوئے۔ اسرائيل کی طرف زخمی ہونے والے شہريوں کی تعداد 130 جبکہ فوجيوں کی تعداد 450 کے لگ بھگ تھی۔