1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق و شام میں 80 ملکوں کے جہادی پہنچے ہوئے ہیں: اقوام متحدہ

عابد حسین31 اکتوبر 2014

اقوام متحدہ کی ایک تازہ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ عراق اور شام میں فعال سنی انتہا پسند دہشت گرد گروہ اسلامک اسٹیٹ میں اسی ملکوں کے ہزاروں شوقین جہادی شریک ہو چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1Df4o
تصویر: picture-alliance/abaca/Yaghobzadeh Rafael

اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کی جانب سے ایک خصوصی رپورٹ کے مختلف اقتباسات برطانوی اخبار گارڈین نے شائع کیے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق اِس وقت سخت گیر جہادی تنظیم اسلامک اسٹیٹ کی صفوں میں پندرہ ہزار لوگ شامل ہو چکے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان پندرہ ہزار جہادیوں کا تعلق مختلف اسی ملکوں سے ہے۔ اقوام متحدہ نے اس عمل کو غیر معمولی قرار دیا ہے۔

اسلامک اسٹیٹ میں شامل ہونے والے جہادیوں کے بارے خصوصی ریسرچ رپورٹ اقوام متحدہ کے پالیسی ساز ادارے سکیورٹی کونسل کی ہدایت پر تیار کی گئی ہے۔ ریسرچرز نے بتایا کہ یہ ایک حیران کن عمل ہے کہ گزشتہ بیس برسوں میں اتنی بڑی تعداد میں دنیا بھر سے جہادی کسی انتہا پسند تنظیم میں شامل نہیں ہوئے اور سن 2010 کے بعد اِس تعداد میں بتدریج اضافہ ہوتا چلا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق دہشت گرد فائٹرز کا تعلق فرانس سے ہو یا روسی فیڈریشن سے، برطانیہ سے ہوں یا شمالی آئرلینڈ سے، سب متحد ہو کر ایک جھنڈے تلے مسلح سرگرمیوں میں شریک ہیں۔

Propagandabild IS-Kämpfer ARCHIV
اسلامک اسٹیٹ میں اسی ملکوں کے ہزاروں شوقین جہادی شریک ہو چکے ہیßتصویر: picture-alliance/abaca/Yaghobzadeh Rafael

برطانوی پولیس کے سربراہ برنارڈ ہوگن ہوو کا کہنا ہے کہ تقریباً ہر ہفتے پانچ افراد ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں اور یہ سب اسلامک اسٹیٹ کا حصہ بنتے ہیں۔ برطانوی سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اِس وقت اسلامک اسٹیٹ میں برطانوی جہادیوں کی تعداد پانچ سوکے لگ بھگ ہے۔ برٹش پولیس نے اپنی مختلف کارروائیوں میں درجنوں افراد کو ملک چھوڑ کر جانے سے قبل حراست میں لیا ہے۔ اُدھر یورپی ملک فرانس بھی انسداد دہشت گردی کے قانون کی منظوری کے قریب ہے اور اِس میں بھی جہاد کی پلاننگ اور اِس مقصد کے لیے سفر کرنے پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔

شام و عراق کے جنگی علاقوں سے واپس آنے والے جہادیوں کو سنبھالنے میں کئی اقوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ امریکی خفیہ ادارے سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی (CIA) نے گزشتہ ماہ اطلاعات پر مبنی جو اعداد و شمار بتائے تھے، اُن کے مطابق عراق و شام میں اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کی کل تعداد 20 ہزار سے 31 ہزار 500 تک ہو سکتی ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ نے واضح کیا کہ اِس مجموعی تعداد میں پندرہ ہزار جہادی اسی ملکوں میں شامل ہیں۔ امریکی سکیورٹی ذرائع کے مطابق مغربق اقوام کے دو ہزار جہادی شامل ہیں۔ اِس سے قبل مغربی اقوام کے جہادیوں کی تعداد سات ہزار تک خیال کی گئی تھی۔

یہ رپورٹ اُس کمیٹی نے مرتب کی ہے، جو بین الاقوامی دہشت گرد نیٹ ورک القاعدہ پر نگاہ رکھے ہوئے ہے۔ رپورٹ کے اختتام پربتایا گیا کہ مقاصد ایک ہونے کے باوجود اسلامک اسٹیٹ کے عروج سے القاعدہ تِتربِتر ہو رہی ہے۔