1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صنعاء کے باشندے خوف و غصے کے سائے میں

کشور مصطفیٰ31 مارچ 2015

سعودی قیادت میں اتحادی فورسز کے جنگی جہازوں نے یمن کے حوثی شیعہ باغیوں کے اہداف پر حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1F0Ch
تصویر: Reuters/N. Rahma

یمن کے دارالحکومت صنعاء کے رہائشی ہجرت کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ کئی سالوں سے بد امنی اور انتشار کے شکار مقامی باشندوں میں غیر معمولی خوف اور غصہ پھیلا ہوا ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق منگل کی صبح صنعاء کے ہوائی اڈے سمیت پانچ گھروں میں ایک زور دار دھماکہ ہوا تاہم اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا کیونکہ یہ عمارتیں گزشتہ ہفتے ایک حملے کی زد میں آ چُکی تھیں جس کے بعد سے یہ خالی پڑی ہیں اور آج کے حملے کے وقت ان میں کوئی رہائشی موجود نہیں تھا۔


گزشتہ شب صنعاء کے باہر پہاڑیی حصے میں کیے جانے والے ایک اور حملے میں ایک میزائل ڈپو کو نشانہ بنایا گیا جس کے زوردار دھماکے کے ساتھ بھڑکنے والی آگ کے شعلے گھنٹوں تک بلند ہوتے رہے۔ یہ صنعاء سٹی کے باشندوں کے لیے ایک اور خوفناک رات تھی جو انہوں نے آنکھوں میں کاٹی۔

30 سالہ انجینیئر محمد عبدو کے مطابق، ’’میں نے اپنی بیوی اور بچے کو صنعاء سے اپنے گاؤں کی طرف منتقل کر دیا ہے کیونکہ ہم فضائی حملوں سے بہت زیادہ خوفزدہ ہیں۔ بمباری کی شدت کے باعث رات بھر سویا ہی نہیں جاتا۔“

Jemen Sanaa Luftschläge Saudi Arabien Luftabwehr
گزشتہ شب صنعاء کے باہر پہاڑیی حصے میں میزائل ڈپو کو نشانہ بنایا گیاتصویر: picture-alliance/dpa/Sinan Yiter / Anadolu Agency

سعودی عرب اور اُس کے علاقائی سُنی مسلم اتحادیوں نے جمعرات 26 مارچ کو ایران کی پشت پناہی والے شیعہ حوثی گروپ کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کیے تھے۔ اس گروپ نے گزشتہ ستمبر میں یمنی دارالحکومت صنعاء کا کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔ یمنی صدر منصور ہادی کو بالآخر گزشتہ ماہ فرار ہو کر ساحلی شہر عدن میں پناہ حاصل کرنا پڑی تھی۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے یمن پر حملوں کے سلسلے کے ابتدائی دنوں میں جنگی طیارے راتوں کو حملے کیا کرتے تھے۔ تاہم مقامی باشندوں کے مطابق پیر کو سارا دن حملے ہوتے رہے جس کا مقصد غالباً دن کی روشنی میں سعودی اور اتحادیوں کی عسکری صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ ثابت کرنا تھا کہ حوثی باغی حملہ آور طیاروں کے خلاف جوابی کارروائی کی اہلیت نہیں رکھتے۔

حملوں میں شدت دو ملین سے زیادہ کی آبادی والے شہر کے لیے خوف و ہراس کا سبب بنی ہے۔ تمام اسکول بند ہیں جبکہ دفتروں میں کام کرنے والے لوگ بھی بہت کم وقت کے لیے کام پر پہنچے۔

Jemen Zerstörung nach Luftschlag
صنعاء کے رہائشی شہر چھوڑ کر نقل مکانی پر مجبورتصویر: Reuters/Mansour

محمد حکیمی ایک ڈاکٹر ہیں۔ وہ صنعاء میں مقیم تھے تاہم اب یہ شہر چھوڑ کر نسبتاً کم خطرناک ضلع کی طرف نقل مکانی کر چُکے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ’’میں بمعہ اپنی فیملی کے اپنے ایک رشتہ دار کے گھر منتقل ہو گیا۔ ہم ایک سرکاری عمارت کے نزدیک ہیں جس میں طیارہ شکن گنز موجود ہیں، مجھے اس پر بمباری کے امکانات سے بہت خوف آ رہا ہے۔‘‘

بہت سے ایسے یمنی باشندے جو حوثیوں کے مخالف ہیں، موجودہ صورتحال میں سعودی اور اتحادیوں کا سلسلہ بند کروانا چاہتے ہیں یہاں تک کہ انہیں اب حوثی شیعہ باغیوں کی حکمرانی بھی منظور ہے۔