شمالی کوریا میں مقید تین امریکیوں کی غیر ملکی میڈیا سے ملاقات
2 ستمبر 2014تین امریکیوں کو شمالی کوریا کے دارالحکومت پیونگ یانگ کے ایک میٹنگ سینٹر میں لایا گیا۔ امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق تینوں کی غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ملاقات بہت طویل دورانیے کی نہیں تھی۔ شمالی کوریائی حکام کی اجازت سے مقید امریکیوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی۔ اِس انٹرویو نما میٹنگ کے دوران شمالی کوریا کے سکیورٹی اور خفیہ اداروں کے اراکین بھی سینٹر میں موجود تھے۔ سکیورٹی کو بھی الرٹ رکھا گیا تھا۔ تینوں کے ساتھ غیر ملکی میڈیا کی ملاقات فرداً فرداً کروائی گئی۔ یہ تینوں علیحدہ علیحدہ کمروں میں بٹھائے گئے تھے۔
گرفتار امریکیوں کے نام جیفری فاؤلی، میتھیو ملز اور کینتھ بے ہیں۔ ان میں سے کینتھ بے کو پہلے ہی پندرہ سال کی سزا سنائی جا چکی ہے۔ میڈیا سے ملاقات میں تینوں امریکیوں نے واشنگٹن حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنا اعلیٰ سطحی وفد پیونگ یانگ روانہ کر کے اُن کی رہائی کے امکانات کو واضح کرے۔ جیفری فاؤلی اور میتھیو ملر کے مقدمات رواں مہینے شروع ہونے والے ہیں اور الزامات ثابت ہونے کی صورت میں انہیں پیندرہ پندرہ برس کی قید کا سامنا ہو سکتا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا سے ملاقات کے دوران تینوں نے واضح کیا کہ انہیں بتایا نہیں گیا تھا کہ وہ غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ تینوں کا اپنی رہائی کے حوالے سے کہنا ہے کہ کوئی امریکی نمائندہ شمالی کوریائی حکومت سے گفتگو کر کے ہی انہیں رہائی دلوا سکتا ہے۔ میڈیا سے ملاقات میں تینوں نے امریکی حکومت سے براہِ راست مداخلت کی اپیل کی۔ شمالی کوریائی حکام کے مطابق جیفری فاؤلی اور میتھیو ملر نے ریاست کے خلاف سیاحتی اجازت نامے کے منافی اشتعال انگیز اقدامات سرزد کیے ہیں۔ پندرہ سال کی سزا کاٹنے والے کینیتھ بے کا کہنا ہے کہ لیبر کیمپ میں روزانہ آٹھ گھنٹے کی بیگار سے اُس کی صحت مسلسل خراب ہو رہی ہے۔
اُدھر امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان پیٹرک وینٹرل کا کہنا ہے کہ مقید امریکیوں کے انٹرویوز پر مبنی رپورٹس کو دیکھا گیا اور اِس بارے میں یہ اہم ہے کہ کسی بھی جگہ پر گرفتار امریکی شہری کی رہائی کو یقینی بنانا حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔ ترجمان کے مطابق وائٹ ہاؤس میں اِس حوالے سے غوروخوص جاری ہے۔ نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان پیٹرک وینٹرل نے تمام امریکیوں کے لیے شمالی کوریا کی سیاحت سے اجتناب کا حکومتی انتباہ بھی جاری کیا۔ یہ امر اہم ہے کہ ماضی میں سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی کوششوں سے بعض امریکیوں کی شمالی کوریائی جیلوں سے رہائی ممکن ہوئی تھی۔