1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریا میں مقید تین امریکیوں کی غیر ملکی میڈیا سے ملاقات

عابد حسین2 ستمبر 2014

شمالی کوریا نے تین گرفتار امریکیوں تک غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی رسائی کی اجازت دی۔ یہ ملاقات شمالی کوریائی حکام کی نگرانی میں ہوئی۔ ان مقید امریکیوں نے رہائی کے لیے واشنگٹن حکومت کی مدد طلب کی ہے۔

https://p.dw.com/p/1D54u
شمالی کوریا میں مقید امریکی کینیتھ بےتصویر: AP

تین امریکیوں کو شمالی کوریا کے دارالحکومت پیونگ یانگ کے ایک میٹنگ سینٹر میں لایا گیا۔ امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق تینوں کی غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ملاقات بہت طویل دورانیے کی نہیں تھی۔ شمالی کوریائی حکام کی اجازت سے مقید امریکیوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی۔ اِس انٹرویو نما میٹنگ کے دوران شمالی کوریا کے سکیورٹی اور خفیہ اداروں کے اراکین بھی سینٹر میں موجود تھے۔ سکیورٹی کو بھی الرٹ رکھا گیا تھا۔ تینوں کے ساتھ غیر ملکی میڈیا کی ملاقات فرداً فرداً کروائی گئی۔ یہ تینوں علیحدہ علیحدہ کمروں میں بٹھائے گئے تھے۔

گرفتار امریکیوں کے نام جیفری فاؤلی، میتھیو ملز اور کینتھ بے ہیں۔ ان میں سے کینتھ بے کو پہلے ہی پندرہ سال کی سزا سنائی جا چکی ہے۔ میڈیا سے ملاقات میں تینوں امریکیوں نے واشنگٹن حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنا اعلیٰ سطحی وفد پیونگ یانگ روانہ کر کے اُن کی رہائی کے امکانات کو واضح کرے۔ جیفری فاؤلی اور میتھیو ملر کے مقدمات رواں مہینے شروع ہونے والے ہیں اور الزامات ثابت ہونے کی صورت میں انہیں پیندرہ پندرہ برس کی قید کا سامنا ہو سکتا ہے۔

Pjöngjang Straßenszene April 2014
پیونگ یانگ کے ایک میٹنگ سینٹر میں مقید امریکیوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کیتصویر: picture-alliance/AP Photo

بین الاقوامی میڈیا سے ملاقات کے دوران تینوں نے واضح کیا کہ انہیں بتایا نہیں گیا تھا کہ وہ غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ تینوں کا اپنی رہائی کے حوالے سے کہنا ہے کہ کوئی امریکی نمائندہ شمالی کوریائی حکومت سے گفتگو کر کے ہی انہیں رہائی دلوا سکتا ہے۔ میڈیا سے ملاقات میں تینوں نے امریکی حکومت سے براہِ راست مداخلت کی اپیل کی۔ شمالی کوریائی حکام کے مطابق جیفری فاؤلی اور میتھیو ملر نے ریاست کے خلاف سیاحتی اجازت نامے کے منافی اشتعال انگیز اقدامات سرزد کیے ہیں۔ پندرہ سال کی سزا کاٹنے والے کینیتھ بے کا کہنا ہے کہ لیبر کیمپ میں روزانہ آٹھ گھنٹے کی بیگار سے اُس کی صحت مسلسل خراب ہو رہی ہے۔

اُدھر امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان پیٹرک وینٹرل کا کہنا ہے کہ مقید امریکیوں کے انٹرویوز پر مبنی رپورٹس کو دیکھا گیا اور اِس بارے میں یہ اہم ہے کہ کسی بھی جگہ پر گرفتار امریکی شہری کی رہائی کو یقینی بنانا حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔ ترجمان کے مطابق وائٹ ہاؤس میں اِس حوالے سے غوروخوص جاری ہے۔ نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان پیٹرک وینٹرل نے تمام امریکیوں کے لیے شمالی کوریا کی سیاحت سے اجتناب کا حکومتی انتباہ بھی جاری کیا۔ یہ امر اہم ہے کہ ماضی میں سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی کوششوں سے بعض امریکیوں کی شمالی کوریائی جیلوں سے رہائی ممکن ہوئی تھی۔