1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیلابی علاقوں میں پھنسے ہزاروں افراد کو بچا لیا گیا

امتیاز احمد19 ستمبر 2014

پاکستان میں آنے والا سیلاب ملک کے جنوبی صوبہ سندھ ميں داخل ہو چکا ہے۔ ملکی فوج کی جانب سے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے کھانے پینے کی اشیاء پھینکی جارہی ہیں جبکہ سیلابی پانی میں پھنسے ہزاروں افراد کو بچا لیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1DFP1
تصویر: AFP/Getty Images/A. Ali

پاکستان کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے مطابق سیلاب کے متاثرین کے لیے فوج اور سول حکومت مل کر کام کر رہے ہیں۔ اس ایجنسی کے ترجمان احمد کمال کے مطابق فوج کی طرف سے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے بھی راشن تقسیم کیا جا رہا ہے جبکہ سول انتظامیہ متاثرہ علاقوں میں اشیائے خورد و نوش سے لدھے ہوئے ٹرک بھیج رہی ہے۔ احمد کمال کا اس سلسلے میں مزید کہنا تھا، ’’ریسکیو ٹیمیں دور دراز کے دیہات اور متاثرہ افراد تک کھانا پہنچانے کے لیے دن رات کام کر رہی ہیں۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ بدھ کے روز سیلابی پانی صوبہ سندھ میں داخل ہو گیا تھا، جس کی وجہ سے وہاں بھی ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے تھے، ’’سیلابی پانی اب مختلف علاقوں میں کم ہو چکا ہے اور حکومتی ماہرین ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگا رہے ہیں۔‘‘ پاکستانی وزیراعظم نواز شریف نے بھی سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے متعدد دورے کیے ہیں۔ انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ تمام تر وسائل بروئے کار لاتے ہوئے منہدم گھروں کی تعمیر نو اور تباہ ہو جانے والے بنیادی ڈھانچے کو دوبارہ کھڑا کیا جائے گا۔

ابھی تک پاکستان نے سیلاب متاثرین کے لیے بین لاقوامی سطح پر کوئی اپیل نہیں کی ہے۔ تین ستمبر کو مون سون بارشوں کے نتیجے میں آنے والے اس سیلاب کا آغاز کشمیر سے ہوا تھا۔ سیلابوں کے نتیجے میں ابھی تک پاکستان اور بھارت میں 523 افراد ہلاک جبکہ دو ملین سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔ ان میں سے دو سو کے قریب بھارتی زیر کنٹرول کشمیر میں ہلاک ہوئے جبکہ ساٹھ پاکستانی زیر کنٹرول کشمیر میں۔ مجموعی طور پر پاکستان میں ابھی تک 246 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ گلگت بلتستان میں بھی تیرہ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق پاکستان بھر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں 19 آرمی ہیلی کاپٹر اور 574 کشتیاں حصہ لے رہی ہیں۔ پاکستان میں سیلاب نے 17 لاکھ سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے جبکہ محفوظ مقامات تک منتقل کیے جانے والے افراد کی تعداد چھ لاکھ تیس ہزار سے زائد بنتی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق متاثرہ علاقوں میں دو لاکھ بیس ہزار سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا ہے۔