1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیروگیٹ یا متبادل ماؤں کی فراہمی کا کاروبار

کشور مصطفیٰ11 اگست 2014

سیروگیسی دراصل بچے کی پیدائش کا ایک ایسا عمل ہے جس میں ایک عورت کسی دوسرے جوڑے کے ایمبریو کو اپنے رحم میں رکھتی، اُس کی نشو نما کرتی اور اُس بچے کو دنیا میں لانے کا سبب بنتی ہے۔

https://p.dw.com/p/1CsaR
تصویر: picture-alliance/dpa

تھائی لینڈ میں کمرشل مقاصد کے لیے سیروگیٹ بچوں کی پیدائش کے عمل پر پابندی سے متعلق ایک مسودہ قانون تیار کر لیا گیا ہے۔ اس کی منظوری اور اطلاق کے بعد ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے کو 10 سال تک کی قید اور دو لاکھ بھات یا چھ ہزار دو سو ڈالر جرمانے تک کی سزا ہو سکے گی۔ جبکہ اس کاروبار کو چلانے اور سیروگیٹ ماؤں کی تشہیر کرنے والی ایجنسیوں کو پانچ سال تک کی جیل اور ایک لاکھ بھات یا تین ہزار ایک سو امریکی ڈالر کی جرمانے تک کی سزا ہو سکے گی۔

گیمی بےبی کیس

ان قانونی اقدامات کی وجہ حال ہی میں سامنےآنے والا وہ کیس ہے جس میں مبینہ طور پر ایک جاپانی باپ سے نو سیروگیٹ یا متبادل بچے پیدا ہوئے۔ اس واقعے کی خبر عام ہونے سے چند روز پہلے ہی تھائی لینڈ کی ایک متبادل ماں یا سیروگیٹ مدر نے ایک آسٹریلوی جوڑے پر الزام عائد کیا تھا کہ اُس نے اس کے ہاں جنم لینے والے جڑواں بچوں میں سے ایک کو اُس کے پاس چھوڑ دیا اور دوسرے کو وہ اپنے ساتھ آسٹریلیا لے گئے۔ ہوا یہ تھا کہ ان جُڑواں بچوں میں ایک لڑکی اور ایک لڑکا پیدا ہوا تھا۔ لڑکی صحت مند تھی جبکہ لڑکا پیدائشی طور پر ڈاؤن سینڈروم کا شکار تھا۔ آسٹریلوی جوڑے نے لڑکے کو تھائی متبادل ماں کے پاس ہی چھوڑ دیا اور صحت مند لڑکی کو اپنے ساتھ لے گئے۔ یہ واقعہ عالمی توجہ کا مرکز بنا اور تھائی لینڈ کی کمرشل سیروگیسی یا تجارتی مقصد کے لیے متبادل ماؤں کا کاروبار کرنے والی صنعت پر گہری تنقید کی جانے لگی جس میں قوانین و ضوابط کا سخت فقدان پایا جاتا ہے۔ متبادل ماں کے ذریعے بچے پیدا کرنے کے بارے میں امیر اور ترقی پذیر ممالک نے قوانین بہت سخت کر دیے ہیں۔

Louise Brown - das erste Retortenbaby der Welt
بھارت، یوکرائن اور تھائی لینڈ میں سیروگیسی یا بچے کی متبادل پیدائش سے متعلق قوانین بہت نرم ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

سیروگیسی کیا ہے؟

سیروگیسی دراصل بچے کی پیدائش کا ایک ایسا عمل ہے جس میں ایک عورت کسی دوسرے جوڑے کے ایمبریو کو اپنے رحم میں رکھتی، اُس کی نشو نما کرتی اور اُس بچے کو دنیا میں لانے کا سبب بنتی ہے۔ زیادہ تر کیسز میں ایسے والدین جو کسی بائیالوجیکل یا حیاتیاتی نقص کے سبب بچہ پیدا نہیں کر سکتے، اُن کے ایمبریو یا جنین کو سیروگیٹ یا متبادل ماں کے بطن میں رکھا جاتا ہے اور یوں یہ متبادل ماں بچے کو جنم دیتی ہے اور بچے کے بائیالوجیکل یا حیاتیاتی ماں باپ کے حوالے کر دیتی ہے۔ بچوں کی پیدائش کے اس طریقہ کار کے بارے میں قوانین عدم مطابقت کا شکار ہیں۔ مختلف ممالک نے اس بارے میں مختلف قوانین و ضوابط بنا رکھے ہیں۔ مثال کے طور پر بھارت، یوکرائن اور تھائی لینڈ میں سیروگیسی یا بچے کی متبادل پیدائش سے متعلق قوانین بہت نرم ہیں اور اس لیے امیر ممالک کے ایسے والدین میں بہت مقبول ہیں جو کسی طبعیاتی نقص کے سبب بچے پیدا نہیں کر سکتے اور اپنی یہ خواہش پورا کرنے کے لیے سستے داموں متبادل ماؤں کی تلاش میں ہوتے ہیں۔

Superteaser NO FLASH Deutschland Bundestag Präimplantationsdiagnostik
سیروگیسی ایک متنازعہ عمل بن چُکا ہےتصویر: picture alliance / dpa

تھائی لینڈ سیروگیسی کے لیے مقبول

تھائی لینڈ میں 42 ایسے کلینک اور میڈیکل انسٹیٹیوٹ موجود ہیں جو سیروگیسی کے حوالے سے خدمات مہیا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ مصنوعی تولیدی ٹیکنالوجی کے استعمال کے لائسنس یافتہ 240 ڈاکٹر بھی موجود ہیں۔ ہیلتھ سروس سپورٹ کے ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل بونروانگ تریروانگ ووراوات کہتے ہیں، ’’تھائی لینڈ میں مصنوعی تولیدی ٹیکنالوجی کا استعمال ایک عرصے سے ہو رہا ہے۔ یہ معاملہ اب ایک تنازعہ بن گیا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ دوسرے ملکوں میں اس کے قوانین سخت ہیں۔ غیر ممالک سے بہت سے والدین تھائی لینڈ اسی لیے آتے رہے ہیں تاہم اب انہیں اندازہ ہو جائے گا کہ تھائی حکام اب اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور اس میں جلد بہت سی قانونی سختیاں آ جائیں گی۔‘‘