1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب: شیعہ مسجد پر خودکش حملہ، متعدد ہلاکتیں

امتیاز احمد22 مئی 2015

سعودی عرب کے مشرقی حصے میں واقع ایک شیعہ مسجد پر ہونے والے خودکش حملے کے نتیجے میں تقریباﹰ بیس افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ اس مسجد میں دھماکے کے وقت تقریباﹰ ایک سو پچاس نمازی موجود تھے۔

https://p.dw.com/p/1FUMN
Saudi-Arabien Anschlag auf schiitische Moschee in Qatif
تصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک عینی شاہد کے حوالے سے بتایا ہے کہ صوبہ قطیف کے القدیح نامی علاقے کی امام علی مسجد میں نماز جمعہ کے وقت ہونے والے اس حملے میں کم از کم تیس افراد ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی نے مقامی افراد اور ہسپتال ذرائع کے حوالے سے ہلاکتوں کی تعداد تقریباﹰ بیس بتائی ہے۔ دریں اثناء سعودی وزارتِ داخلہ نے اس حملے کی تصدیق کر دی ہے۔ مشرقی سعودی عرب کی ایک نیوز ویب سائٹ نے اس دھماکے کی تصاویر اپ لوڈ کی ہیں، جن میں خون سے لت پت متعدد لاشیں دیکھی جا سکتی ہیں۔

قطیف کے سرکاری ہسپتال نے خون عطیہ کرنے کی اپیل کی ہے جبکہ چھٹی پر گئے ہوئے اسٹاف کو ہنگامی بنیادوں پر واپس طلب کر لیا گیا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ سعودی وزارت داخلہ کے مطابق فوری طور پر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور جلد ہی اس دھماکے سے متعلق مزید معلومات فراہم کی جائیں گی۔

Saudi-Arabien Anschlag auf schiitische Moschee in Qatif
تصویر: picture-alliance/dpa

حال ہی میں سعودی حکومت نے متعدد ایسے عسکری گروپوں کے اراکین کو گرفتار کیا تھا جو مبینہ طور پر اس مشرقی صوبے میں فرقہ وارانہ کارروائیاں کرنا چاہتے تھے۔ یاد رہے کہ سعودی عرب کے شیعہ عقیدے کے زیادہ تر افراد قطیف میں آباد ہیں۔ مشرقی صوبے میں آباد ان شیعوں کا کہنا ہے کہ سعودی حکام اُن کے ساتھ مسلسل امتیازی سلوک کر رہے ہیں، جس سے نہ صرف اُن کا روزگار اور تعلیم متاثر ہو رہی ہے بلکہ وہ کھل کر مذہبی فرائض بھی انجام نہیں دے سکتے۔ سعودی حکومت ان الزامات کو رَد کرتی ہے۔

گزشتہ برس نومبر میں عاشورہ کے موقع پر مشرقی علاقے الدالوا میں مسلح افراد نے فائرنگ کرتے ہوئے کم از کم سات شیعہ افراد کو ہلاک کر دیا تھا، جن میں بچے بھی شامل تھے۔ ماضی میں شیعہ آبادی والے الاحسا اور قطیف ہی وہ دو صوبے تھے، جہاں سعودی حکومت کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکلتی رہی ہیں۔ سعودی عرب کی دس سے پندرہ فیصد آبادی شیعہ مسلک سے تعلق رکھتی ہے۔