1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سب سے بڑا اور بہترین اوپن ایئر میوزک فیسٹیول

فیلپ روم ہارڈ / امتیاز احمد29 جولائی 2014

بیلجیم میں منعقد ہونے والا ’ٹومارو لینڈ‘ میوزک فیسٹیول دنیا کا سب سے بڑا اوپن ایئر فسٹیول کہلاتا ہے۔یہ فیسٹیول اس قدر مقبول ہے کہ اس کے ٹکٹ ایک گھنٹے کے اندر اندر ہی فروخت ہو گئے تھے لیکن اس تہوار کی خاص بات کیا ہے؟

https://p.dw.com/p/1Cls5
تصویر: picture-alliance/dpa

چھ روز تک جاری رہنے والے مارولینڈ فیسٹیول میں مجموعی طور پر تین لاکھ ساٹھ ہزار افراد شرکت کرتے ہیں۔ اس میں دنیا بھر سے موسیقی کے شائقین کے ساتھ ساتھ دنیا کے بہترین ڈی جیز یا ڈِسک جاکیز بھی شریک ہوتے ہیں۔ اس فیسٹیول میں شریک ایک لڑکی کا کہنا تھا، ’’ ٹومارو لینڈ دنیا کا بہترین فیسٹیول ہے۔‘‘ بلاشبہ بیلجیم میں ہونے والے اس فیسٹیول کو دنیا کا بہترین فیسٹیول کہا جا سکتا ہے۔

اس تہوار کی تیاریاں اس کے انعقاد سے کئی مہینے پہلے ہی سے شروع کر دی جاتی ہیں۔ اس میں داخلے کے ٹکٹ کا حصول بھی کوئی آسان کام نہیں ہے۔ اٹلی سے تعلق رکھنے والے ریکارڈو کاسوٹو اور زیمونے مانی اس مرتبہ بیک وقت کئی مختلف کمپیوٹروں پر آن لائن تھے اور یوں بالآخر ٹکٹ خریدنے میں کامیاب رہے تھے۔ اس مرتبہ اس فیسٹیول کے تمام تر ٹکٹ ایک گھنٹے کے اندر اندر ہی فروخت ہو گئے تھے۔ اس فیسٹیول میں شریک اطالوی نوجوان ریکارڈو کاسوٹو کا کہنا تھا، ’’اس تہوار کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ جمعرات کو اس کے آغاز پر بھی ایک بہترین پارٹی کا اہتمام کیا گیا تھا۔ یہاں ہر کوئی دیوانہ نظر آتا ہے۔ ہر کوئی چیختا اور چھلانگیں لگاتا نظر آتا ہے۔ میں یہی کہہ سکتا ہوں کہ اس کا کوئی مقابلہ نہیں۔‘‘

Tomorrowland Musikfestival Belgien
منتظمین کے مطابق دنیا کے تقریباﹰ دو سو ملکوں سے لوگ اس فیسٹیول میں شریک ہوتے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

ریکارڈو کاسوٹو کے دوست زیمونے مانی کا اس بارے میں کہنا تھا، ’’ٹومارو لینڈ ان تمام لوگوں کے لیے بہترین فیسٹیول ہے، جو اپنے پسندیدہ ڈی جیز کو سننا چاہتے ہیں اور انجوائے کرنا چاہتے ہیں۔ اٹلی میں اس طرح یا اس مقابلے کا کوئی ایک بھی فیسٹیول نہیں ہے۔‘‘

رواں برس اس فیسٹیول کا انعقاد دسویں مرتبہ کیا جا رہا ہے۔ اس میلہء موسیقی میں سب سے قابل دید اس کا اسٹیج ہوتا ہے اور یوں لگتا ہے کہ یہ میوزک فیسٹیول پریوں کے کسی جادوئی دیس میں ہو رہا ہے۔ دنیا بھر کے ڈی جیز کی نظر میں بھی ٹومارو لینڈ کی اپنی ایک الگ حیثیت ہے۔ بلیجیم کے ایک ڈی جے نیسکی کا کہنا تھا، ’’آپ صرف مرکزی اسٹیج ہی کو دیکھ کر دنگ رہ جاتے ہیں۔ اسٹیج پر ایک آبشار بنائی گئی ہے۔ اس طرح کا اسٹیج میں نے دنیا بھر میں کہیں نہیں دیکھا۔ پھر اس اسٹیج کی ہر چیز حرکت کر رہی ہوتی ہے اور ہر چیز ظاہری طور پر پرفیکٹ لگ رہی ہوتی ہے۔ اس طرح نئے معیار بھی مقرر کیے جا رہے ہیں۔‘‘

جرمنی کے ایک ڈی جے کریس لیبِنگ اس میلے سے متعلق بتاتے ہیں، ’’آپ دنیا کے جس مرضی خطے میں چلے جائیں، جب بھی میوزک فیسٹیولز کی بات ہوگی، تو سب سے پہلے ٹومارو لینڈ کی بات کی جائے گی۔ حالیہ چند برسوں میں موسیقی کا یہ میلہ اُبھر کر سامنے آیا ہے اور اگر آپ فنکار کے طور پر اس میں شرکت کر سکیں تو فخر کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ آپ نے بھی اس میں پرفارم کیا ہے۔‘‘

منتظمین اس فیسٹیول کی خوبصورتی کا خیال رکھتے ہیں اور اس کا مستقبل بھی انتہائی روشن نظر آتا ہے۔ اس میلے کے دوران آپ کو عارضی بازار بھی نظر آتے ہیں اور شائقین کو اپنے موبائل فون چارج کرنے جیسی سہولیات بھی دی جاتی ہیں۔ کھانے پینے کا انتظام اس کے علاوہ ہوتا ہے۔

اس مرتبہ بیلجیم کے پرنس لاراں بھی اس میں شریک تھے۔ انہوں نے بتایا، ’’میرے خیال میں یہ فیسٹیول سجاوٹ، موسیقی اور سہولیات کا مجموعہ ہے۔ یہ ایک انتہائی آرام دہ فیسٹیول ہے۔ ہر طرف لکڑی کے اسٹیج بنائے گئے ہیں اور اچھا کھانا مہیا کیا گیا ہے۔ میرے خیال سے ان مختلف چیزوں کا مجموعہ ہی اس کی انفرادیت اور مقبولیت کی وجہ ہے۔‘‘

منتظمین کے مطابق دنیا کے تقریباﹰ دو سو ملکوں سے لوگ اس فیسٹیول میں شریک ہوتے ہیں۔ گزشتہ برس امریکا میں بھی ایک ذیلی ٹومارو لینڈ فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا تھا اور آئندہ برس اس کا انعقاد برازیل میں بھی کیا جائے گا۔