1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زمینی درجہ حرات میں اضافہ روکنا ممکن مگر ...

امجد علی13 اپریل 2014

عالمی ماحولیاتی کونسل IPCC نے اپنی ایک اہم رپورٹ میں کہا ہے کہ 2050ء تک سبز مکانی گیسوں کے سالانہ اخراج میں چالیس تا ستر فیصد کمی کرتے ہوئے زمینی درجہء حرارت میں اضافے کو دو ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھنا ممکن ہے۔

https://p.dw.com/p/1BhEc
تصویر: picture-alliance/dpa

موسمیاتی تبدیلیوں اور تحفظ ماحول کے حوالے سے پانچویں عالمی رپورٹ کے اس تیسرے اور آخری حصے کے چیدہ چیدہ نکات کا خلاصہ اتوار تیرہ اپریل کو جرمن دارالحکومت برلن میں جاری کیا گیا ہے۔ چار سال کے عرصے میں سینکڑوں ماہرین کی محنت سے تیار ہونے والی اور دو ہزار صفحات پر مشتمل مکمل رپورٹ آئندہ چند روز میں جاری کر دی جائے گی۔

اقوام متحدہ کا موسمیاتی تبدیلیوں کے ضمن میں بین الحکومتی پینل IPCC سن 1988ء میں قائم کیا گیا تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس کے ارکان کی تعداد تقریباً دو سو تک پہنچ چکی ہے۔ اب تک یہ پینل 1990ء، 1995ء، 2001ء اور 2007ء میں زمینی درجہء حرارت میں اضافے کے حوالے سے چار جامع رپورٹیں جاری کر چکا ہے۔ پانچویں رپورٹ کے آج تیرہ اپریل کو جاری ہونے والے تیسرے حصے میں اس پینل نے خاص طور پر توانائی کے شعبے میں ماحول کے لیے ضرر رساں گیسوں کے اخراج کا ذکر کیا ہے۔

معدنی ایندھن کی بدولت ہونے والی اقتصادی ترقی کے نتیجے میں سبز مکانی گیسوں کا اخراج ایک ارب ٹن سالانہ تک پہنچ گیا، جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی
معدنی ایندھن کی بدولت ہونے والی اقتصادی ترقی کے نتیجے میں سبز مکانی گیسوں کا اخراج ایک ارب ٹن سالانہ تک پہنچ گیا، جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتیتصویر: frank peters-Fotolia.com

پینل کے مطابق توانائی کے حصول کے لیے کاربن کی آلودگی پیدا کرنے والے وسائل پر انحصار ختم کرنے اور صاف قابل تجدید وسائل سے استفادہ کرنے میں جتنی دیر ہوتی چلی جائے گی، اُتنا ہی زمینی درجہء حرارت میں اضافے کو دو ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے کے ہدف کا حصول بھی زیادہ سے زیادہ مشکل اور زیادہ سے زیادہ مہنگا ہوتا چلا جائے گا۔ اس پینل کا کہنا ہے کہ اگر انسانوں نے اپنی موجودہ روش نہ بدلی تو سن 2100ء تک زمینی درجہء حرارت میں 3.7 تا 4.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک کا اضافہ ہو چکا ہو گا، جو زمینی حیات کے لیے بے انتہا تباہ کن ثابت ہو گا۔

یہ رپورٹ، جس میں محض مفروضوں کا ذکر کیا گیا ہے اور کوئی تجاویز نہیں دی گئی ہیں، اس ميں فضا کے لیے ضرر رساں گیسوں کے اخراج کے حوالے سے زبردست انتباہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2010ء میں تیل اور گیس جیسے معدنی ایندھن کی بدولت ہونے والی اقتصادی ترقی کے نتیجے میں سبز مکانی گیسوں کا اخراج ایک ارب ٹن سالانہ تک پہنچ گیا، جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ رجحان جاری رہنے کی صورت میں سن 2100ء تک سبز مکانی گیسوں کا اخراج آج کل کے مقابلے میں دو گنا یا پھر تین گنا ہو جائے گا۔ IPCC کے نائب چیئرمین یُوبا سوکونا کے مطابق ’اب تک جتنی بھی کوششیں کی گئی ہیں، اُن کے نتیجے میں نہ تو سبز مکانی گیسوں کا اخراج کم ہوا ہے اور نہ ہی ان گیسوں کے اخراج میں اضافے کی شرح پر کوئی اثر پڑا ہے‘۔

ماہرین کے خیال میں توانائی کے حصول کے لیے تیل، گیس اور کوئلے جیسے معدنی وسائل پر انحصار کرنے کی بجائے صاف اور قابل تجدید ذرائع سے استفادے کو رواج دیا جانا چاہیے
ماہرین کے خیال میں توانائی کے حصول کے لیے تیل، گیس اور کوئلے جیسے معدنی وسائل پر انحصار کرنے کی بجائے صاف اور قابل تجدید ذرائع سے استفادے کو رواج دیا جانا چاہیےتصویر: Fotolia/photlook

اس تمام تر صورتِ حال کے باوجود عالمی ماحولیاتی کونسل کے ماہرین کے خیال میں ابھی دنیا کے پاس پندرہ برس کی مہلت ہے، جس میں بہتر پالیسیاں وضع کرتے ہوئے اور اُن پر مؤثر طریقے سے عملدرآمد کرتے ہوئے زمینی درجہء حرارت میں اضافے کو دو ڈگری تک محدود رکھا جا سکتا ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے سنگین اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔

اِن ماہرین کے خیال میں توانائی کے حصول کے لیے صاف اور قابل تجدید ذرائع سے استفادے کے ساتھ ساتھ توانائی کو ضائع ہونے سے بچایا جانا چاہیے، جنگلات کی کٹائی کا عمل روکا جانا چاہیے، پبلک ٹرانسپورٹ کے کم کاربن خارج کرنے والے ذرائع کو فروغ دیا جانا چاہیے اور ایسے ’سمارٹ شہر‘ بنائے جانے چاہیں، جہاں کم سے کم توانائی استعمال کی جائے۔

ان ماہرین نے اقتصادی ترقی اور آبادی میں اضافے کو کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کا بڑا سبب قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ایک ’عالمگیر ماحولیاتی سمجھوتے‘ کے بغیر مطلوبہ اہداف کا حصول ممکن نہیں ہو گا۔

برلن میں آئی پی سی سی کا یہ اجلاس سات اپریل کو شروع ہوا تھا اور اتوار تیرہ اپریل کو اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے۔ اس دوران 195 ممالک سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں اور سیاسی نمائندوں نے ماحولیاتی مسائل پر تبادلہء خیال کیا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید