1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’روچسٹر کلوک‘ نظر کا دھوکا آسان ہو گیا

عاطف بلوچ30 ستمبر 2014

نیو یارک کے سائنسدانوں نے بڑے بڑے اجسام کو آنکھ سے اوجھل کرنے کا ایک نیا طریقہ دریافت کیا ہے۔ اب سستے اور آسانی سے دستیاب عدسوں کے ذریعے ایک خاص تکنیک کی مدد سے کسی بھی چیز کو دیکھنے والے کی آنکھ سے غائب کیا جا سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1DNO1
Jan Rouven Illusionist Magier Künstler Show
تصویر: picture-alliance/dpa

روچسٹر یونیورسٹی کے سائسندانوں کی دریافت کردہ یہ نئی تکنیک مصنفہ جے کے رولنگ کے تصوراتی و پراسرار ناولوں کے سلسلے ہیری پوٹر کی یاد تازہ کر دیتی ہے، جن میں جادوگر اپنے کمالات سے بڑے بڑے اجسام کو آنکھوں سے اوجھل کر دیتے ہیں۔ ہیری پوٹر سیریز کی تخیلاتی دنیا کا تجربہ لیکن اب حقیقی زندگی میں بھی کیا جا سکے گا۔

روچسٹر یونیورسٹی میں فزکس کے پروفیسر جان ہاوَل اور ان کے گریجویٹ اسٹوڈنٹ جوزف چوئی نے حقیقی زندگی میں ٹھوس اجسام کو دیکھنے والوں کی آنکھ سے اوجھل کرنے کی اس تکنیک کو ’روچسٹر کلوکنگ‘ کا نام دیا ہے۔ کلوکنگ ایک ایسے عمل کو کہتے ہیں، جس میں کسی ایک ٹھوس شے کو اس طرح چھپا دیا جاتا ہے کہ اس کے ارد گرد موجود تمام چیزیں صاف نظر آتی ہیں لیکن وہ مخصوص object دیکھنے والوں کی نظر سے غائب ہو جاتا ہے۔ اس عمل کو ایک کرتب بھی کہا جا سکتا ہے۔

Harry Potter Filmstill
اگر آپ ہیری پوٹر کے دلدادہ ہیں تو کلوکنگ کی ترکیپ آپ کے لیے نئی نہیں ہو گیتصویر: AP

پروفیسر جان ہاوَل نے اپنی اس نئی ایجاد کو عام کرتے ہوئے بتایا کہ کئی برسوں سے لوگ مختلف طریقوں سے ٹھوس اجسام کو بصریاتی طور پر غائب کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ جو طریقہ انہوں نے دریافت کیا ہے، اس میں عدسوں (lenses) کی خاص ترتیب کی مدد سے جب کوئی شے اس عدسے کے پیچھے رکھی جاتی ہے تو وہ نظر نہیں آتی۔

اگرچہ ماضی میں بھی ’کلوکنگ‘ کے مختلف طریقوں کے تحت اجسام کو غائب کیا جاتا رہا ہے لیکن یہ تمام طریقے نہ صرف پیچیدہ ہیں بلکہ مہنگے بھی ہیں جبکہ ان طریقوں کی مدد سے اجسام کو سہ جہتی انداز میں غائب نہیں کیا جا سکتا ہے۔ جوزف چوئی کے بقول جو طریقہ انہوں نے ایجاد کیا ہے اس کی مدد سے کسی بھی ٹھوس شے کو سہ جہتی انداز میں نظروں سے اوجھل کیا جا سکتا ہے۔

اس نئے طریقے کی مدد سے ان سائنسدانوں نے ہاتھ، چہرے اور ایک فٹے (ruler) کو غائب کر کے دکھایا ہے جبکہ ان اجسام کے پیچھے موجود تمام چیزیں صاف طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس طریقے سے بڑی بڑی عمارتوں اور دیگر اجسام کو بھی غائب کیا جا سکتا ہے۔ چوئی کہتے ہیں کہ یہ طریقہ سرجری، عسکری اور ڈیزائنگ کے مقاصد کے لیے بھی استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔

ہاوَل اور چوئی بتاتے ہیں کہ انہوں نے کلوکنگ کے اس طریقے کے لیے عدسے اور دیگر مواد خریدنے کے لیے صرف ایک ہزار امریکی ڈالر خرچ کیے جبکہ انہیں یقین ہے کہ یوں چیزوں کو ’جادوئی طریقے‘ سے اوجھل کرنا مزید سستا بھی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے ’روچسٹر کلوک‘ گھر میں بنانے کے لیے جو ہدایات جاری کی ہیں، اس کے تحت کوئی بھی شخص صرف 100 ڈالر میں مطلوبہ مواد خرید کر ہیری پوٹر کی تخیلاتی دنیا میں داخل ہو سکتا ہے۔