روسی مسافروں کو طیارہ ’دھکا سٹارٹ‘ کرنا پڑ گیا
27 نومبر 2014ماسکو سے آمدہ رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ منگل 25 نومبر کے روز اس وقت پیش آیا جب روس میں TU-134 طرز کا ایک ہوائی جہاز منفی 52 ڈگری سینٹی گریڈ یا منفی 61 ڈگری فارن ہائیٹ میں اِیگارکا Igarka کے ہوائی اڈے سے پرواز کرنے والا تھا۔
اس مسافر پرواز کو قریب 1300 کلومیٹر دور واقع کراسنویارسک کے شہر کے لیے روانہ ہونا تھا۔ طیارے میں تیل کی روسی صنعت میں کام کرنے والے 74 کارکن اور عملے کے سات ارکان سوار تھے۔ لیکن جب پائلٹ نے طیارے کو حرکت دینا چاہی تو اسے احساس ہوا کہ -52 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت کے باعث ’طیارہ منجمد‘ ہو چکا تھا۔
طیارے میں سوار تھکے ہوئے آئل ورکرز جلد اپنے گھروں میں پہنچنے کے خواہش مند تھے۔ وہ نہیں چاہتے تھے کہ تب تک انتظار کریں جب تک پائلٹ طیارے کو کسی طرح حرکت دے کر رن وے تک لا سکے اور یہ ہوائی جہاز ٹیک آف کر سکے۔ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق کچھ ہی دیر بعد درجنوں افراد نے طیارے کو دھکا لگانا شروع کر دیا اور یہ منظر ایک شخص نے اپنے موبائل فون پر ویڈیو میں محفوظ بھی کر لیا۔
بعد ازاں روسی حکام نے اس واقعے پر اپنی ناخوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’ایک غلط حرکت‘ تھی۔ ایسا کرنے سے جہاز کو بھی نقصان پہنچ سکتا تھا اور اسے دھکا لگانے والوں کو بھی۔ روسی علاقے مغربی سائبیریا میں ٹرانسپورٹ کے محکمے کی ایک پراسیکیوٹر اوکسانا گوربُونووا نے کہا، ’’موقع پر موجود حکام نے طیارے کو دھکا لگانے والے مسافروں کو وہاں سے پیچھے ہٹنے کے لیے کہہ دیا تھا۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’طیارے کو حرکت میں لانے کے لیے ایک ٹریکٹر استعمال کیا گیا تھا۔ لیکن کچھ مسافروں نے بھی اس ہوائی جہاز کو اس کی جگہ سے ہلانے میں مدد کی کوشش کی تھی۔‘‘