1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دکھائی نہ دینے والی موبائل ڈیوائسز کا دور، محض چند برس دُور

افسر اعوان30 اپریل 2015

ویئرایبل یعنی جسم پر پہننے والی اور مستقبل قریب کی ہیئرایبل یعنی آواز سے کنٹرول ہونے والی ڈیوائس کو بھول جائیے، ماہرین کے مطابق موبائل ڈیوائسز میں مستقبل کی بڑی پیشرفت دراصل ڈس اپیئرایبل ڈیوائسز ہوں گی۔

https://p.dw.com/p/1FIKl
تصویر: Reuters/R. Galbraith

ایپل کی بازو پر باندھی جانے والی کمپیوٹر ڈیوائس، آئی واچ نے ان دنوں صارفین کی دلچسپی اپنی جانب مبذول کرا رکھی ہے۔ تاہم ٹیکنالوجی کی دنیا میں جس تیزی سے ترقی ہو رہی ہے اور اس کے سائز میں کمی واقع ہو رہی ہے، ویئرایبل یا جسم پر باندھی جانے والی ڈیوائسز کے سائز میں بھی اسی تیزی سے کمی واقع ہوتی چلی جائے گی اور بعض ماہرین کے مطابق یہ اس حد تک چھوٹی ہو جائیں گی کہ کوئی انہیں دیکھ بھی نہیں سکے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اگلے پانچ سالوں کے دوران ہی واچ کی طرح کی ویئرایبل ڈیوائس کی جگہ ہیئرایبل یعنی سنائی دینے والی ڈیوائسز لے لیں گی۔ یہ ڈیوائسز ایسی چھوٹی کمپیوٹر چِپس اور سینسرز پر مشتمل ہوں گی جو آپ کے کان کے اندر ہی فِٹ ہو جائیں گی۔ اور پھر بات یہیں تک محدود نہیں رہے گی بلکہ اس کے بعد ڈِس اپیئرایبل یا نظر نہ آنے والی ٹیکنالوجی کی باری ہو گی جو آپ کے کپڑوں اور یہاں تک کہ آپ کے جسم میں پوشیدہ ہو گی۔

نکولاج ہیوڈ Nikolaj Hviid کے بقول، ’’پانچ برسوں بعد جب ہم پیچھے مُڑ کر دیکھیں گے تو وہ سب چیزیں جو اس وقت ہم استعمال کر رہے ہیں یہ محض ہمیں کھلونے لگیں گے۔‘‘ ہیوڈ اسمارٹ ’ایئربڈز‘ یا کانوں میں لگائے جانے والے ہیڈ فون کی تیاری میں پیش پیش تھے۔ اس ہیڈ فون کو ڈیش Dash کا نام دیا گیا ہے۔

اگلے تین برس کے اندر اندر ہیئر ایبل ڈیوائسز کی فروخت اسمارٹ واچز سے تجاوز کر جائے گی
اگلے تین برس کے اندر اندر ہیئر ایبل ڈیوائسز کی فروخت اسمارٹ واچز سے تجاوز کر جائے گیتصویر: Reuters/C. Hartmann

جرمن شہر میونخ میں قائم Bragi GmbH نامی کمپنی کا تیار کردہ ڈیش نامی یہ وائرلیس ہیڈ سیٹ ایک نظر نہ آنے والی ہیئرنگ ایڈ کی طرح کا ہے مگر اس میں ایک میوزک پلیئر موجود ہے جس میں چار گیگا بائٹ کی میموری موجود ہے، ایک مائیکروفون بھی جس کی مدد سے آپ فون کالز بھی کر سکتے ہیں اور کال وصول کرنے کے لیے صرف آپ کو اپنا سر مخصوص اندازے میں ہلانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں آپ کی پوزیشن، دل کی دھڑکن کی پیمائش اور جسم کے درجہ حرارت کی پیمائش کرنے والے سینسرز بھی موجود ہیں۔

ٹیکنالوجی کے حوالے سے بطور کنسلٹنٹ خدمات انجام دیتے والے نِک ہُن Nick Hunn کے مطابق ڈیش دراصل ہیئرایبل ڈیوائسز کی محض ابتداء ہے۔ ان کی پیشگوئی ہے کہ اگلے تین برس کے اندر اندر ہیئر ایبل ڈیوائسز کی فروخت اسمارٹ واچز سے تجاوز کر جائے گی۔