1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دُبئی میں حلال وائن: قیمت ڈیڑھ سو ڈالر

عابد حسین12 ستمبر 2014

متحدہ عرب امارات کی ریاست دُبئی میں دنیا کی سب سے بلند عمارت موجود ہے، سیاحوں کا یہ ایک پسندیدہ مقام ہے، شاپنگ کے لیے بھی مشہور ہے، اب اِسی ریاست میں الکوحل فری وائن یا شراب متعارف کروا دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1DB5g
تصویر: Getty Images

خلیجی دنیا میں دُبئی کو کئی قسم کی انفرادیت حاصل ہے۔ یہاں دنیا کی سب سے اونچی عمارت بُرج الخلیفہ موجود ہے۔ اسی ریاست میں ایک کاروباری مرکز ’مال آف ایمریٹس‘ ہے اور اِس میں مصنوعی انداز کا برفانی پہاڑ کھڑا کر کے اسکیینگ متعارف کروا دی گئی ہے۔ حکومت نے دُبئی پولیس کو دنیا کی مہنگی ترین گاڑیوں میں شمار ہونے والی کار لمبورگینی (Lamborghini) مہیا کر دی ہے اور اب الکوحل فری اسپارکلنگ شراب کو متعارف کروایا گیا ہے۔

اس حلال اور الکوحل فری شراب کی قیمت 150 ڈالر رکھی گئی ہے۔ اِس شراب کو تقسیم کرنے والا ادارہ لُوتاہ پریمیئم فوڈز ہے، جو ناصر عبداللہ لُوتاہ گروپ کا حصہ ہے۔ شعبہ خوراک کے ہیڈ مینیجر ٹونی کولی کا کہنا ہے کہ دُبئی جو شاپنگ وسیاحت کا حسین امتزاج ہے، وہاں خوراک کے شعبے میں کی جانے والی یہ اختراع سمجھ میں آتی ہے۔ کولی کے مطابق الکوحل فری شراب کی بوتل خریدنا ایک پُرلُطف تجربہ بھی ہے کیونکہ اِس وائن کی خوبصورت بوتل کے اندر چوبیس قیراط کا سونے کا ایک پتہ بھی رکھا ہوا ہے اور ذائقے میں بھی شاندار ہے۔ یہ وائن سونے کے پتے کے بغیر بھی دستیاب ہے۔

Halal Bier Flash-Galerie
کئی دوسرے مسلمان ملکوں میں حلال بیئر بھی مارکیٹ کی گئی ہےتصویر: AP

الکوحل فری وائن دُبئی کے کاروباری حلقوں میں چند ماہ پہلے متعارف کروائی گئی تھی۔ اِس حلال وائن کو دُبئی کےبائسٹرو ریسٹورانٹ (Bystro) نے سپلائی کرنا شروع کیا ہے۔ اِس ریسٹورانٹ کے مینیجر جوش بینسن کا کہنا ہے کہ اُن کے ریسٹورانٹ میں گولڈ لیف والی اسپارکلنگ الکوحل فری وائن چند ہفتے قبل گاہکوں کو پیش کی گئی تھی اور خوراک کے شوقین خواتین و حضرات نے اِسے بہت پسند کیا ہے۔ بینسن کے مطابق ایسے احباب جو الکوحل نہیں پیتے، اُن کے لیے اسٹیک کے ساتھ یہ کم از کم پیپسی سے کہیں زیادہ بہتر اور مناسب ہے۔

الکوحل فری وائن ایک ہسپانوی کمپنی ڈِسمارک پروڈکٹس نے تیار کی ہے۔ اسی کمپنی کے الکوحل فری ریڈ اور وائٹ وائن میں لُسار (Lussor) برانڈ موجود ہیں۔ اِس برانڈ کے لیے انگوروں کا انتخاب بھی ہسپانوی وائن یارڈز یا انگوروں کے باغات سے کیا جاتا ہے۔ اِن انگوروں سے ایک جرمن ویکیُوم ٹیکنیک کے ذریعے الکوحل پیدا کرنے والے مادے کو ختم کر دیا جاتا ہے۔ لُوتاہ پریمیئم فوڈز کے ہیڈ مینیجر ٹونی کولی کے مطابق الکوحل فری وائن کا تصور نیا نہیں لیکن دبئی میں پیش کردہ برانڈ روایت سے مختلف ہے کیونکہ اِس کی تیاری میں گلیسرین، چینی یا دوسرے ذائقے پیدا کرنے والے مواد شامل نہیں ہیں۔ کولی کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر اِس وقت 26 ہزار بوتلیں درآمد کی جا رہی ہیں۔ اگر مقبولیت کا حال یہی رہا تو انگوروں کی کاشت میں اضافہ کرنا ہو گا۔