1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دو ارب انسان موٹاپے کا شکار، سالانہ لاگت دو ٹریلین ڈالر

مقبول ملک20 نومبر 2014

ایک تازہ رپورٹ کے مطابق اس وقت انسانی آبادی میں موٹاپے کا رجحان اتنا زیادہ ہو چکا ہے کہ دو ارب دس کڑور انسان فربہ پن کا شکار ہیں اور ان کے باعث عالمی معیشت کو سالانہ دو ٹریلین ڈالر کے برابر اخراجات برداشت کرنا پڑتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1DqZT
تصویر: picture alliance/AP Photo

لندن سے ملنے والی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق یہ نئے اعداد و شمار میکِنسی گلوبل انسٹیٹیوٹ نامی ادارے کی ایک تازہ رپورٹ میں سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت عالمی آبادی میں فربہ پن یا معمول سے زیادہ جسمانی وزن کے حامل انسانوں کی تعداد اتنی زیادہ ہو چکی ہے کہ ان کی مخصوص ضروریات، علاج اور ان کے موٹاپے کے باعث پیدا ہونے والے حالات کے تدارک کے لیے عالمی معیشت کو ہر سال دو ٹریلین ڈالر کے برابر مالی وسائل خرچ کرنا پڑتے ہیں۔

میکِنسی گلوبل انسٹیٹیوٹ نے مختلف براعظموں میں موٹاپے کے شکار انسانوں کی وجہ سے عالمی معیشت پر پڑنے والے دباؤ کی مثال دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے 2.1 بلین انسان بین الاقوامی سطح پر عالمی معیشت کے لیے اتنے ہی نقصانات کا سبب بنتے ہیں، جتنا کہ دنیا بھر میں ہر سال تمباکو نوشی اور اس کے مضر صحت اثرات۔

Symbolbild Übergewicht in Mexiko
اس وقت 2.1 بلین انسان یا موجودہ عالمی آبادی کا قریب 30 فیصد حصہ موٹاپے کا شکار ہے۔تصویر: Ronaldo Schemidt/AFP/Getty Images)

ایک اور مثال یہ کہ یہ سالانہ اقتصادی نقصان اپنے حجم میں اتنا ہی بڑا ہے جتنا کہ ہر سال عالمی سطح پر مسلح تنازعات، جنگوں اور دہشت گردی کی وجہ سے ہونے والے نقصانات۔ جمرات 20 نومبر کو جاری کی گئی اس رپورٹ میں ’موٹاپے کی معیشت‘ یا economics of obesity پر توجہ مرکوز رکھی گئی ہے۔

میکِنسی گلوبل انسٹیٹیوٹ کے مطابق اس وقت 2.1 بلین انسان یا موجودہ عالمی آبادی کا قریب 30 فیصد حصہ موٹاپے کا شکار ہے۔ ساتھ ہی اسی رپورٹ میں یہ واضح لیکن قدرے پریشان کن پیش گوئی بھی کی گئی ہے کہ اگر عام انسانوں میں معمول کے یا صحت مندی کی حد سے زیادہ جسمانی وزن کا موجودہ رجحان برقرار رہا تو 2030ء تک دنیا کی مجموعی آبادی میں ہر دوسرا بالغ انسان موٹاپے کا شکار ہو چکا ہو گا۔

اس انسٹیٹیوٹ کے مطابق عالمی آبادی میں موٹاپے کے شکار انسانوں کی اتنی زیادہ شرح ایک بڑا مسئلہ ہے لیکن اس کی کوئی سادہ سی یا صرف ایک وجہ نہیں ہے بلکہ یہ صورت حال مختلف وجوہات کے اثرات کے مجموعے کا نتیجہ ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر موٹاپے کے مسئلے سے کیسے نمٹا جانا چاہیے، اس سلسلے میں بین الاقوامی سطح پر پایا جانے والا اختلاف رائے فربہ پن کے خلاف کسی بھی قسم کی پیش رفت کی راہ میں رکاوٹ ثابت ہو رہا ہے۔ عالمی آبادی میں موٹاپے کی موجودہ صورت حال کے بارے میں یہ رپورٹ اس نکتہ نظر سے تیار کی گئی ہے کہ وہ فربہ پن کے خلاف بین الاقوامی برادری کی کسی بھی ممکنہ حکمت عملی کے تیاری کے لیے واضح بنیادیں فراہم کر سکے۔