1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا کے امیر ترین افراد مزید امیر ہوتے ہوئے

21 نومبر 2014

دنیا کی بالغ آبادی کے محض 0.004 فیصد لوگ مجموعی طور پر 30 ٹریلین امریکی ڈالرز کے مالک ہیں۔ یہ رقم دنیا کی کُل دولت کا 13 فیصد بنتی ہے۔ یہ بات جمعرات 20 نومبر کو جاری کی جانے والی ایک اسٹڈی میں بتائی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Dr8k
تصویر: rangizzz - Fotolia

سوئس بینک UBS اور لگژری انڈسٹری کنسلٹنٹ ’ویلتھ ایکس‘ کی طرف سے کی جانے والی اس اسٹڈی کے مطابق امیر ترین لوگوں کے ملکیت میں دولت کی مقدار بڑھتی چلی جا رہی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 211,275 ملین افراد ایسے ہیں جنہیں ’الٹرا ہائی نیٹ ورتھ‘ (UHNW) گروپ میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ یعنی ایسے افراد جن کے اثاثے 30 ملین ڈالرز سے زائد ہیں۔ ان میں سے محض 2325 افراد ایسے ہیں جن کی دولت ایک ٹریلین ڈالرز سے بھی زائد ہے۔

سب سے زیادہ جن افراد کی دولت میں اضافہ ہوا وہ ایسے ہیں جن کی اثاثوں کی مالیت نصف بلین سے لے کر ایک بلین امریکی ڈالرز کے درمیان ہے۔

سوئس بینک UBS اور لگژری انڈسٹری کنسلٹنٹ ’ویلتھ ایکس‘ کی طرف سے کی جانے والی اس اسٹڈی کے مطابق امیر ترین لوگوں کے ملکیت میں دولت کی مقدار بڑھتی چلی جا رہی ہے
سوئس بینک UBS اور لگژری انڈسٹری کنسلٹنٹ ’ویلتھ ایکس‘ کی طرف سے کی جانے والی اس اسٹڈی کے مطابق امیر ترین لوگوں کے ملکیت میں دولت کی مقدار بڑھتی چلی جا رہی ہےتصویر: picture-alliance/dpa

اس رپورٹ کے مطابق، ’’اتنی زیادہ مقدار میں دولت کا چند افراد کے ہاتھوں میں ارتکاز کا مطلب ہے کہ یہ افراد اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی طرف مائل ہوتے ہیں بھلے وہ عالمی مالیاتی مارکیٹ کے حوالے سے ہو یا مخص صنعتوں کے حوالے سے۔‘‘

30 ٹریلین ڈالرز کے اس سرمائے میں سے جو امیر ترین افراد کی ملکیت میں ہے، ایک تہائی سے زیادہ صرف شمالی امریکا سے تعلق رکھنے والے بڑے امراء کے پاس، ایک چوتھائی سے زائد یورپی افراد کے پاس جبکہ اس کا 23 فیصد ایسے افراد کے پاس ہے جن کا تعلق ایشیا سے ہے۔

ان امیر ترین افراد کی کُل تعداد کا 87 فیصد مرد افراد ہیں جن کی اوسط عمر 59 برس ہے۔ جبکہ ان میں سے ایک چوتھائی افراد کا تعلق بینکنگ سے ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان میں 68 فیصد افراد ایسے ہیں جو اپنی محنت سے اس قدر دولت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے جبکہ 13 فیصد ایسے ہیں جنہیں وراثت میں دولت ملی جبکہ بقیہ افراد وہ ہیں جن کا تعلق دونوں گروپوں سے بنتا ہے۔

بہت زیادہ امیر خواتین کی اوسط عمر 57 برس ہے۔ ان میں سے نصف ایسی خواتین ہیں جنہیں دولت ورثے میں ملی جبکہ ان کی ایک تہائی تعداد ایسی ہے جو محنت کر کے اس قدر سرمایہ دار بننے میں کامیاب ہوئی۔