1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہوائی سفر ہندو ویدکوں کی ایجاد؟

8 جنوری 2015

بھارتی سائنس دانوں کا خیال ہے کہ اس طرح کے دعوے کہ الجبرا قدیم ہندو پروہتوں کی ایجاد ہے، بھارت میں سائنسی ترقی اور دنیا میں اس کی ساکھ خراب کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1EGle
A handout photograph provided by ISRO, The Indian Space Research Organization (ISRO) showing Mars Orbiter Mission (MOM) Spacecraft, also called Mangalyaan's Mars Orbiter Spacecraft, blasting off from the Polar Satellite Launch Vehicle (PSLV), carrying in its head India's orbiter, at the Satish Dhawan Space Center Sriharikota in Andhra Pradesh, about 80-kilometer from Chennai, India, 05 November 2013 EPA/INDIAN SPACE RESEARCH
تصویر: picture-alliance/dpa/Indian Space Research Organisation

ایک ہفتے تک جاری رہنے والی ایک حالیہ سائنسی کانفرنس کا مقصد بھارت کی سائنسی کمیونٹی کی کامیابیوں کا احاطہ کرنا تھا۔ اس اجلاس میں بھارت کے ہندو قوم پرست رہنما اور ملکی وزیر اعظم نریندر مودی بھی شریک تھے۔ یہ کانفرنس اس لیے بھی اہمیت کی حامل تھی کہ بھارتی سائنس دانوں نے حالیہ چند برسوں میں غیر معمولی سنگ میل عبور کیے ہیں۔ گزشتہ برس بھارت ایشیا کا وہ پہلا ملک بن گیا جس نے خلائی مشن کامیابی کے ساتھ مریخ کے مدار تک پہنچا دیا، اور یہ کام اس کے سائنس دانوں نے انتہائی کم بجٹ میں کر کے دکھایا تھا۔

تاہم بھارتی اخبارات اور ذرائع ابلاغ پر اس کانفرنس کا وہ سیشن حاوی رہا جو کہ ویدِک سائنس کے لیے مختص کیا گیا تھا۔

سابق پائلٹ اور مصنف آنند جے بوداس کا کہنا تھا کہ مہارِشی بھردواج، جو کہ پندرہ سو سے پانچ سو برس قبل مسیح زمانے کے درمیان پیدا ہوئے تھے، نے پانچ سو ایسی گائیڈ لائنز دنیا کے سامنے پیش کی تھیں جو کہ ہوائی جہازوں سے متعلق تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کام انہوں نے پندرہویں صدی میں لیونارڈو دا وینچی اور انیس سو تین میں رائٹ برادرز سے کہیں پہلے کر دکھایا تھا۔

بوداس مزید کہتے ہیں کہ مہارشی نے اڑنے والی ایسی چیزوں کا بھی ذکر کیا تھا جو کہ ایک سیارے سے دوسرے سیارے تک جانے کی صلاحیت رکھتی ہوں۔ بات یہیں ختم نہیں ہوتی۔ وہ کہتے ہیں کہ قدیم ہندوستان میں ’’جمبو‘‘ طیاروں میں چالیس چھوٹے انجن لگے ہوتے تھے اور وہ نہ صرف یہ کہ آگے کی جانب سفر کر سکتے تھے بلکہ پیچھے کی طرف بھی۔

اسی سیشن میں بھارت کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر ہرش وردھن نے بھی ہنگامہ برپا کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتیوں نے ریاضی کے اہم ترین اصولوں کو سب سے پہلے دریافت کیا، بعد میں انہیں یونانی لے اڑے۔

آل انڈیا پیپلز سائنٹیفک نیٹ ورک کے صدر رگھونندن کا کہنا ہے کہ اس طرح کے دعووں سے بھارت کا صرف مذاق ہی بن سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے، ’’یہ لوگ ہر چیز کو ہندو ویدِک دور میں ڈھونڈتے ہیں۔ یہ قرون وسطیٰ دور کی بات کبھی نہیں کریں گے کیوں کہ وہاں ان کو مسلمانوں کی سائنسی خدمات کا ذکر کرنا پڑ جائے گا۔‘‘

shs/aa

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید