1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حماس اور اسرائیل میں لڑائی جاری، ہلاکتوں کی تعداد 800 سے زائد ہو گئی

عاطف بلوچ25 جولائی 2014

غزہ میں اسرائیل کارروائی کے 18 ویں دن مجموعی فلسطینی ہلاکتوں کی تعداد 800 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ امریکی وزیر خارجہ اور اقوام متحدہ کے سربراہ اسرائیل اور حماس کے مابین عارضی فائر بندی کی کوششوں میں تیزی لا رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1Cj08
تصویر: Reuters

غزہ پٹی میں اسرائیلی کارروائی کے نتیجے میں آج بروز جمعہ بھی متعدد فلسطینی مارے گئے۔ اسی طرح اسرائیلی فوج نے بھی تصدیق کی ہے کہ حماس کے ایک حملے میں اس کا ایک اور فوجی ہلاک ہو گیا ہے۔ یوں آٹھ جولائی سے شروع ہونے والے اس تنازعے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 33 ہو گئی ہے۔

John Kerry / Nahost-Konflikt / Kairo
امریکی وزیر خارجہ قاہرہ میں موجود ہیںتصویر: Reuters

حماس نے دعویٰ کیا کہ اس نے تل ابیب کے بین گوریان ہوائی اڈے پر تین میزائل فائر کیے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق جمعے کی صبح اسرائیل پر مزید پچیس راکٹ داغے گئے جبکہ دس کو میزائل شکن نظام نے فضا میں ہی تباہ کر دیا۔ یوں حماس کے جنگجوؤں کی طرف سے اسرائیل پر کیے جانے والے راکٹ حملوں کی تعداد ایک ہزار870 ہو گئی ہے جبکہ دیگر 473 راکٹ ہوا میں ہی ناکارہ بنائے جا چکے ہیں۔

ادھر غزہ پٹی میں اسرائیلی فضائی اور زمینی کارروائی کے نتیجے میں شہری ہلاکتوں پر عالمی برداری نے شدید تحفظات ظاہر کیے ہیں۔ غزہ میں فائر بندی کی کوششوں کے سلسلے میں مشرق وسطیٰ کا خصوصی دورہ کر رہے امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے آج قاہرہ میں دو ملاقاتیں کیں۔ بتایا گیا ہے کہ یہ رہنما مصری حکام کے علاوہ دیگر علاقائی لیڈران سے بھی رابطے میں ہیں تاکہ غزہ بحران کا کوئی ایسا فوری حل تلاش کیا جا سکے، جس پر اسرائیل اور حماس متفق ہو سکیں۔

بان کی مون کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں اطراف پر زور دیا گیا ہے کہ وہ عید الفطر کے دوران غیر مشروط طور پر فائر بندی پر متفق ہو جائیں۔ اے ایف پی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کیری اور مون کی کوشش ہے کہ غزہ میں قیام امن کے لیے عارضی طور پر کوئی فوری حل تلاش کر لیا جائے تاکہ پائیدار امن کے لیے جامع مذاکرات کے لیے وقت مل سکے۔

تاہم حماس کے اعلیٰ ترین رہنما خالد مشعل نے جمعرات کے دن دہرایا ہے کہ فائر بندی کے کسی بھی ممکنہ معاہدے میں یہ شرط شامل ہو کہ اسرائیل غزہ پٹی کی ناکہ بندی ختم کر دے گا۔ بصورت دیگر انہوں نے فائر بندی کو مسترد کر دیا ہے۔

Gaza al-Shifa Krankenhaus
غزہ میں شہری ہلاکتوں پر عالمی برداری نے شدید تحفظات ظاہر کیے ہیںتصویر: MARCO LONGARI/AFP/Getty Images

ادھر آج بروز جمعہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں نے اسرائیل حملوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ’یوم غضب‘ منایا۔ اس دوران فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر نکلی، جنہوں نے غزہ تنازعے کے حل کے لیے آواز بلند کی۔ اس موقع پر ان مظاہرین اور اسرائیلی پولیس کے مابین تصادم بھی ہوا، جس کے نتیجے میں دو سو فلسطینی جبکہ انتیس پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔

اسی طرح ایران میں بھی فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا گیا۔ ایران کے سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق اس موقع پر فلسطینیوں پر زور دیا گیا کہ وہ غزہ پٹی میں اسرائیلی فوجی کارروائی کے باوجود اپنی جدوجہد جاری رکھیں۔ بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے سالانہ دن کے موقع پر ایران میں لاکھوں افراد سڑکوں پر نکلے۔ تہران میں نماز جمعہ کے خطبے میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ مسلم دنیا کو اسرائیل کے خلاف متحد ہو جانا چاہیے۔ یہ امر اہم ہے کہ ایران اسرائیل کو بطور ریاست تسلیم نہیں کرتا ہے۔