’جینٹل مین ڈیزائنر‘ آسکر دی لا رینتا کا انتقال
21 اکتوبر 2014آسکر دے لا رینتا کا شمار دنیا کے معروف ترین فیشن ڈیزائنروں میں ہوتا تھا۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق دے لا رینتا کا انتقال کینٹ میں ان کے گھر پر ہوا۔ وہ 2006ء سے سرطان کے مرض میں مبتلا چلے آ رہے تھے۔ اسی ماہ کے آغاز میں انہی کے نام سے قائم ان کی کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ آئندہ سے ان کے برانڈ کی تمام تر ذمہ داری برطانوی ڈیزائنر پِیٹر کوپنگ کے ہاتھوں میں ہو گی۔
دی لا رینتا اپنی آخری سانسوں تک کام کرتے رہے۔ ابھی حال ہی میں انہوں نے ہالی وڈ اسٹار جارج کلونی اور امل علم الدین کی شادی کے جوڑے تیار کیے تھے۔ انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انہیں روشنی، رنگ اور چمک دمک پسند ہے اور انہیں خوش رنگ اور متحرک چیزیں بہت متاثر کرتی ہیں۔
آسکر دی لا رینتا 22 جولائی کو ڈومینیکن ریپبلک میں پیدا ہوئے۔ ذرا بڑے ہوئے تو مصوری سیکھنے کے لیے ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ آ گئے۔ 1960ء کی دہائی میں وہ فرانس منتقل ہوئے اور پیرس میں مختلف فیشن ڈیزائنرز کے ساتھ کام کیا۔ 1965ء میں امریکا پہنچ کر انہوں نے ملبوسات کا اپنا برانڈ متعارف کرایا اور دس سال سے بھی کم عرصے میں ان کا شمار نیویارک کے معروف ڈیزائنرز میں ہونے لگا۔ ان کے تیار کردہ ملبوسات نفاست، خوبصورتی اور گلیمر کا امتزاج ہوتے تھے۔
ان کا ایک مرتبہ کہنا تھا کہ زندگی دوسروں کی مدد کرنے اور درگزر کرنے کا نام ہے اور ان کے خیال میں تمام افراد کو دوسرا موقع ملنا چاہیے۔ گزشتہ برس شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ گزشتہ پچاس برسوں میں خواتین نے جو کچھ حاصل کیا ہے، وہ ناقابل بیان ہے اور یہ کہ کاش مردوں نے یہ سب کچھ پچھلے سو سالوں میں بھی حاصل کر لیا ہوتا، جو کہ نہیں ہو سکا ہے۔
ان کے ڈیزائن کیے ہوئے ملبوسات کئی امریکی خواتین اول نے زیب تن کیے ہیں۔ ان میں جیکلین کینیڈی اور نینسی ریگن سے لے کر ہلیری کلنٹن اور لارا بش تک شامل ہیں۔ ساتھ ہی ہالی وڈ کی معروف اداکارہ سارا جیسیکا پارکر بھی دی لا رینتا کمپنی کی ایک بڑی مداح رہی ہیں۔
سابقہ خاتون اول لارا بُش نے دی لا رینتا کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان کے لیے اور ان کی دونوں صاحبزادیوں کے لیے جو لباس ڈیزائن کیے تھے، انہیں بش فیملی ابھی تک بہت شوق سے پہنتی ہے۔