1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی سوڈان میں اقوام متحدہ کے کیمپ پر حملہ، درجنوں ہلاک

عدنان اسحاق18 اپریل 2014

جنوبی سوڈان میں مسلح افراد نے اقوام متحدہ کے ایک پناہ گزین کیمپ پر حملہ کرتے ہوئے درجنوں افراد کو ہلاک کردیا ہے۔ عالمی ادارے نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔

https://p.dw.com/p/1BkY8
تصویر: Reuters

اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ جنوبی سوڈان میں حملہ آوروں نے ایک ایسے مقام کو نشانہ بنایا، جہاں عام شہری اس عالمی ادارے کی نگرانی میں پناہ لیے ہوئے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ اس کیمپ میں موجود افراد کی تعداد پانچ ہزار کے لگ بھگ ہے اور یہ لوگ گزشتہ کئی ماہ سے جاری نسلی فسادات کی وجہ سے وہاں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق مسلح افراد کا ایک گروہ پر امن مظاہرین کا روپ دھار کر بور کے علاقے میں واقع اس کیمپ میں زبردستی داخل ہوا اور پھر وہاں موجود افراد پر فائرنگ کر دی۔ ان افراد کا تعلق مخالف قبیلے سے تھا۔

اپنی شناخت مخفی رکھنے پر شرط پر ایک اہلکار نے بتایا کہ اس واقعے میں بیس افراد ہلاک جبکہ ساٹھ زخمی ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ ان افراد نے نگرانی پر موجود امن فوج کے دستوں سے کہا کہ وہ ایک قراداد جمع کرانا چاہتے ہیں اور اسی وجہ سے ان کو اس کیمپ میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی تھی۔ اس موقع پر امن فوج کے اہلکاروں نے انتباہی فائرنگ بھی کی، جس کے بعد باقاعدہ فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور حملہ آور فرار ہو گئے۔

Sudanesische Flüchtlinge in Äthopien Flüchtlingslager
تصویر: DW/Coletta Wanjoyi

اقوام متحدہ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ ہلاک ہونے والوں کی اصل تعداد کے بارے میں ابھی تک حتمی طور پر نہیں معلوم ہو سکا ہے تاہم زخمی ہونے والوں میں امن فوج کے دو اہلکار بھی شامل ہیں۔ اس دوران اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے فریقین پر زور دے کر دہرایا ہے کہ امن فوجیوں پر کسی قسم کا حملہ برداشت نہیں کیا جائے گا اور یہ جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔ اس موقع پر اقوام متحدہ نے جنوبی سوڈان کی انتظامیہ سے امن فورسز کے زیر انتظام تمام کیمپوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

جنوبی سوڈان میں سابق صدر رک مچار اور صدر سلوا کیر کے حامی دستوں کے مابین گزشتہ برس دسمبر میں مسلح تصادم شروع ہوا تھا۔ اس دوران اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ دس لاکھ سے زائد شہری محفوظ پناہ گاہوں کی تلاش میں بے گھر ہو چکے ہیں۔ اندازوں کے مطابق ان میں سے 65 ہزار اقوام متحدہ کے پناہ گزین کیمپوں میں موجود ہیں۔ بان کی مون نے خبردار کیا ہے کہ تنازعے کی وجہ سے ایک ملین افراد کو قحط سالی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔