دس سالہ حاملہ بچی دو ننھے بھائیوں سمیت بچا لی گئی
26 فروری 2015گوئٹےمالا کے دارالحکومت گوئٹے مالا سٹی سے جمعرات 26 فروری کو ملنے والی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ان تینوں بچوں کو لمبے عرصے تک شدید نوعیت کی جنسی اور جسمانی زیادتیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
ملکی اٹارنی جنرل کے دفتر کی ایک اعلٰی اہلکار لُکریسیا سالازار نے بتایا کہ پولیس نے گوئٹے مالا کے مشرقی شہر سان خوسے لا ارادا کے غریب آبادی والے علاقے کے ایک گھر پر چھاپہ اس وقت مارا جب ہمسایوں نے شبہ ہونے پر پولیس کو شکایت کی وہاں ممکنہ طور پر بچوں سے جنسی زیادتیاں کی جا رہی تھی۔
سینئر ریاستی وکیل استغاثہ سالازار نے بتایا کہ برآمد کی گئی دس سالہ بچی اپنے حمل کے ساتویں مہینے میں ہے جبکہ اس کے دونوں چھوٹے بھائیوں کی عمریں دو اور تین سال ہیں۔ استغاثہ کے مطابق دونوں بچوں کے جسموں پر بھی جسمانی زیادتی کے نشانات ہیں۔
حکام اب اس بارے میں چھان بین کر رہے ہیں کہ آیا دس سالہ بچی اپنے سوتیلے باپ کے ہاتھوں جنسی زیادتیوں کا شکار ہوئی۔ لُکریسیا سالازار نے بتایا، ’’جب پولیس نے اس گھر پر چھاپہ مارا، وہاں ان تین بچوں کے علاوہ اور کوئی نہیں تھا۔‘‘
پولیس نے ان تینوں بہن بھائیوں کو فوری طور پر ایک عارضی رہائش گاہ پہنچانے کے بعد انہیں باقاعدہ طور پر عدالت کی تحویل میں دینے کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔ ان بچوں سے کی جانے والی جنسی اور جسمانی زیادتیوں کی چھان بین بھی جاری ہے۔