1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جسمانی ورزش ڈپریشن کی بیماری کا مؤثر علاج

کشور مصطفیٰ20 اکتوبر 2014

سائنسدانوں نے کہا ہے کہ ہفتے میں تین بار ورزش کرنے سے نفسیاتی عارضے ’ڈپریشن‘ یا پژمردگی کے امکانات میں 16 فیصد کمی آ جاتی ہے۔

https://p.dw.com/p/1DYse
تصویر: Deklofenak/Fotolia.com

اس کے علاوہ ہفتہ وار بنیادوں پر کی جانے والی ہر اضافی جسمانی ورزش اس بیماری کے امکانات میں مزید کمی کا سبب بنتی ہے۔

برطانیہ میں صحت عامہ سے متعلق ریسرچ کنسورشیم کی جانب سے کروائے جانے والے ایک مطالعاتی جائزے میں برطانیہ میں آباد سائنسدانوں نے کہا ہے کہ پابندی سے کی جانے والی ورزش ڈپریشن کے مممکنہ مریضوں میں ایک ہی وقت میں جسمانی اور ذہنی دونوں طرح کی صحت کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔

لندن کے یونیورسٹی کالج کے چائلڈ ہیلتھ انسٹیٹیوٹ سے منسلک طبی ماہر پنٹو پیریرا اس مطالعاتی ٹیم کے سربراہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے، "فارغ اوقات میں تسلسل کے ساتھ کی جانے والی جسمانی ورزش ڈپریشن سے بچاؤ کا ایک مؤثر ذریعہ ہے"۔ وہ مزید کہتے ہیں، "بیس سے چالیس سال کی درمیانی عمر کے ایسے افراد، جنہوں نے پہلے کبھی جسمانی ورزش نہ کی ہو، جب پابندی سے ہر ہفتے تین بار جسمانی ورزش اور سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں تو ان میں ڈپریشن کی بیماری کے خطرات 16 فیصد کم ہو جاتے ہیں"۔

Symbolbild Entspannung
جسمانی ورزش ڈپریشن سے بچاؤ کا ایک مؤثر ذریعہتصویر: goodluz/Fotolia.com

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈپریشن دنیا بھر میں پائے جانے والے ذہنی عارضوں میں سب سے عام بیماری ہے اور دنیا بھر میں 350 ملین افراد اس کا شکار ہیں۔ عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق ڈپریشن دنیا بھر میں انسانوں کی کار کردگی میں نقص پیدا ہونے کا سب سے بڑا سبب ہے۔

اس بیماری کا عام طور سے علاج ادویات یا فزیوتھراپی یا پھر بیک وقت دونوں کے امتزاج سے کیا جاتا ہے۔ تاہم بہت سے مریض اس بیماری سے نجات حاصل نہیں کر پاتے۔

پنٹو پیریرا کی ٹیم نے 1985ء میں پیدا ہونے والوں سے لے کر 50 سال تک کی عمر کے گیارہ ہزار ایک سو پینتیس افراد کو اپنی اس ریسرچ میں شامل کیا۔ ان میں ڈپریشن کی علامات اور اُس بیماری کی سطح اور ان افراد کی جسمانی سرگرمیوں کا تھوڑے تھوڑے وقفے سے مگر مسلسل جائزہ لیا جاتا رہا۔ اس تجربے کے لیے ایک سوال نامہ تیار کیا گیا، جس کا مقصد ان افراد کی ذہنی بے چینی اور ان کی طبعیت میں بے قراری کی کیفیت میں اُن کے رد عمل کا اندازہ لگانا تھا اور ان کے فعلیاتی یا عضویاتی تعاون کا جائزہ لینا تھا۔ 23، 33، 42 اور 50 سال کی عمر کے افراد پر یہ تجربہ کیا گیا۔ ان سے یہ بھی پوچھا گیا کہ وہ کتنے وقفے سے اور کتنی بار جسمانی ورزش کرتے ہیں۔

Symbolbild Depression
ڈپریشن دنیا بھر میں پائے جانے والے ذہنی عارضوں میں سب سے عام بیماری ہےتصویر: Artem Furman - Fotolia.com

اس تجربے کے نتائج سے پتہ چلا کہ جن افراد نے اپنی ہفتہ وار جسمانی ورزش میں اضافہ کیا، اُن میں ڈپریشن کی علامات کم دیکھی گئیں جبکہ زیادہ پژمردگی یا ڈپریشن کا شکار وہ لوگ نظر آئے، جو جسمانی طور پر کم فعال تھے۔ یہ علامات خاص طور سے کم عمر افراد میں پائی گئیں۔

سائنسدانوں کے مطابق جسمانی ورزش اور ڈپریشن کے مابین تعلق پورے معاشرے اور آبادی میں دیکھا گیا اور یہ محض کلینیکل ڈپریشن کے بہت زیادہ خطرات کے حامل افراد میں نہیں پایا گیا۔