1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’جرمنی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ میں پاکستان کی مدد کے لئے تیار‘

شکور رحیم/ اسلام آباد16 ستمبر 2014

پاکستان اور جرمنی کے درمیان دوطرفہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے آغاز کے لئے دونوں ممالک کے عہدیداروں کے درمیان ملاقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1DDXT
تصویر: AP

یہ پیشرفت پاکستان کا دورہ کرنے والے وفاقی جرمن دفتر خارجہ کے اسٹیٹ سکریٹری یا ریاستی امور کے سکریٹری مارکُوس اَیڈے رَر کی پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور خارجہ امور سرتاج عزیز سے سالانہ دوطرفہ سیاسی مشاورت کے دوران ہوئی۔

اسلام آباد میں جرمن ایمبیسی کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق "جرمن دفتر خارجہ کے اسٹیٹ سکریٹری مارکُوس اَیڈے رَر کا دورہ جرمنی اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹجک ڈائیلاگ کی سمت میں اگلا قدم ہے۔"

پاکستان اور جرمنی نے دوطرفہ تعلقات کی مظبوطی کے لئے 2012 ء میں اسٹریٹجک ڈائیلاگ شروع کرنے کے لئے روڈ میپ پر دستخط کیے تھے۔

بیان کے مطابق مارکوس ایڈے رر کے مطابق"پاکستان اور جرمنی مختلف شعبوں میں اچھے شراکت دار ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان اسٹریٹجک ڈائیلاگ تعلقات کی مظبوطی میں مدد گار ہوگا۔"

پاکستان میں حالیہ سیلابوں سے ہونے والی تباہی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جرمنی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ میں پاکستان کی مدد کے لئے تیار ہے۔

Sartaj Aziz
پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور خارجہ امور سرتاج عزیز نے جرمن وفد کے دورے کو اہم قرار دیاتصویر: picture-alliance/dpa

پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور خارجہ امور سرتاج عزیز نے جرمن وفد کے دورے کو اہم قرار دیتے ہوئے ڈوئچے ویلے کو بتایا،" جرمنی کےساتھ ہمارے تعلقات دوطرفہ اور یورپی یونین کے لحاظ سے مظبوط ہو رہے ہیں۔ یہ ایک بہت اچھا موقع تھا جس میں ان تعلقات کا جائزہ لیا گیا ۔اس میں زیادہ تر ارتکاز اس پر تھا کہ پاکستان میں جرمن سرمایہ کاری اور پاک جرمن تجارت کیسے بڑھائی جائے؟"

جرمنی اور پاکستان کے درمیان سیاسی مشاورت کے عمل کی وضاحت کرتے ہوئے مشیر خارجہ نے کہا، "سیاسی پہلو اس کا یہی ہے کہ دونوں ممالک میں تعلقات اچھے ہوں۔ تجارت زیادہ ہو،سرمایہ کاری زیادہ ہو ، ایجوکیشن کے حوالے سے بھی بات ہوئی کیونکہ ہمارے کافی طلباء وہاں پر پڑھ رہے ہیں اور اس میں مزید اسکوپ ہے۔ اس پر بھی تبادلہ خیال ہوا کہ جرمنی ہمارے جو فنی اسکول یا ادارے ہیں ان میں ہماری زیادہ مدد کرے تاکہ اچھے ادارے قائم ہو سکیں"۔

سرتاج عزیز نے توقع ظاہر کی کہ پاکستانی وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اس سال جرمنی کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جرمن وفد کے ساتھ ملاقات میں پاکستانی وزیر اعظم کے متوقع دورہ جرمنی کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی۔

دریں اثناء ڈاکٹر ایڈے رر نے پاکستانی بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے بھی ملاقات کی ۔ فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ملاقت کے دوران دوطرفہ دلچسپی کے باہمی امور، قبائلی علاقے میں شدت پسندوں کے خلاف جاری پاکستانی فوج کے آپریشن ضرب عضب اور افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔