1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں جرائم کی پیش گوئی کرنے والے سافٹ ویئر کا استعمال زیر غور

مقبول ملک3 دسمبر 2014

وفاقی جرمن دارالحکومت برلن کی پولیس ایک ایسا کمپیوٹر سافٹ ویئر استعمال کرنے پر غور کر رہی ہے، جو جرائم کے ارتکاب سے قبل ہی ان کی پیش گوئی کر سکتا ہے۔ یہ سافٹ ویئر ایک جرمن کمپنی نے تیار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1DyTp
تصویر: picture-alliance/dpa

نیوز ایجنسی اے ایف پی نے اس بارے میں برلن سے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ برلن پولیس نے تو اس منصوبے کو Precobs کا نام بھی دے دیا ہے۔ ’پری کوبز‘ تقریباﹰ ویسی ہی اصطلاح ہے جیسی معروف امریکی سائنس فکشن فلم Minority Report میں اسی طرح کی صورت حال میں استعمال کی گئی تھی۔ یہ سافٹ ویئر مختلف طرح کا ڈیٹا استعمال کرتے ہوئے اس بارے میں پیش گوئی کرتا ہے کہ کسی جرم کے ارتکاب کا سب سے زیادہ امکان کس وقت اور کہاں پر ہو سکتا ہے۔

ان دنوں جنوبی جرمن صوبے باویریا کی پولیس اس کمپیوٹر پروگرام کو تجرباتی طور پر استعمال کر رہی ہے۔ برلن پولیس کے ایک ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’پری کوبز‘ کے باویریا میں تجرباتی استعمال کے نتائج کے بعد ہی اس بارے میں کوئی فیصلہ کیا جائے گا کہ آیا برلن پولیس کو یہ سافٹ ویئر استعمال کرنا چاہیے۔

Precobs دراصل Pre-Crime Observation System کا مختصر نام ہے اور اس کا مطلب ہے، جرم کے ارتکاب سے پہلے مشاہدے کا نظام۔ ’مائینوریٹی رپورٹ‘ نامی سائنس فکشن فلم میں اس پروگرام کو ’پری کوگ’ کا نام دیا گیا تھا۔ اس سے مراد ایسے عناصر تھے، جو کسی جرم کے رونما ہونے سے پہلے ہی اس کی پیش گوئی کر دیتے تھے۔

Kundgebung Hooligans gegen Salafisten in Köln 26.10.2014
تصویر: picture-alliance/dpa/C. Seidel

جرمن ’پری کوبز‘ سسٹم دراصل اپنی کارکردگی کے لیے ایسے ڈیٹا پر انحصار کرتا ہے، جس میں کسی خاص مقام، دن، وقت اور وہاں ماضی میں رونما ہونے والے جرائم کی روشنی میں یہ پیش گوئی کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ وہاں نئے جرائم کے ارتکاب کا امکان کب اور کتنا ہے۔

یہ سافٹ ویئر جرمن شہر اوبرہاؤزن میں ’رجحان کی بنیاد پر پیش گوئی کے طریقہ کار کے انسٹیٹیوٹ‘ نے تیار کیا ہے۔ اب تک اس سافٹ ویئر کے عملی تجربات باویریا کے شہروں میونخ اور نیورمبرگ میں ماضی میں ڈکیتیوں کی وارداتوں کی بنیاد پر ایسے نئے جرائم کی پیش گوئی کے لیے کیے گئے ہیں۔ باویریا کے صوبائی وزیر داخلہ یوآخم ہیرمان نے اس موضوع پر نومبر میں اپنی ایک باقاعدہ رپورٹ میں کہا تھا کہ تب تک اس سافٹ ویئر کے استعمال کے نتائج بہت ’حوصلہ افزا‘ رہے تھے۔