1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن مرکزی بینک یونان کے لیے مزید قرضوں کے خلاف: رپورٹ

عاطف توقیر27 مارچ 2015

جرمن مرکزی بینک کے سربراہ ژَینز وائڈمن نے کہا ہے کہ وہ یونان کو مزید ہنگامی قرضے دینے کے خلاف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یونان میں نئی حکومت کے قیام کے بعد اعتماد کا فقدان پیدا ہوا ہے۔

https://p.dw.com/p/1EyRl
تصویر: picture-alliance/dpa

جرمن ہفت روزہ جریدے فوکُس کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں وائڈمن نے کہا کہ گزشتہ برس موسم خزاں تک یونان کی اقتصادیات میں قدرے بہتری کے اشارے مل رہے تھے، تاہم وہاں قائم ہونے والی نئی حکومت نے اس اعتماد کو خاصا دھچکا پہنچایا ہے۔

وائڈمن فیڈرل جرمن بینک کے سربراہ ہونے کی حیثیت سے یورپی مرکزی بینک کی فیصلہ ساز کونسل کے رکن بھی ہیں۔ اس انٹرویو میں ان کا کہنا تھا، ’’میں یونان کے لیے مزید ہنگامی قرضوں کے خلاف ہوں۔‘‘

Symbolbild Euro Kursverluste
یورپی مرکزی بینک بھی یونان کو قرض دینے والے اداروں میں سے ایک ہےتصویر: Reuters/R. Orlowski

یہ بات اہم ہے کہ یونان اس وقت اس تگ و دو میں ہے کہ وہ ہنگامی قرضے دینے والے اداروں کے ساتھ جزوی طور پر ایک نئے معاہدے تک پہنچ جائے، تاکہ اس مزید قرضے دیے جا سکیں اور وہ دیوالیہ ہونے سے بچ جائے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یونانی بینک ملکی حکومت کو سرمایہ فراہم کرنے والے اہم ذرائع ہیں تاہم یورپی مرکزی بینک نے انہیں قلیل المدتی حکومتی بانڈز خریدنے سے روک رکھا ہے۔ یہی وہ طریقہ تھا، جسے ایتھنز حکومت ہنگامی سرمایہ کاری کے لیے استعمال کیا کرتی تھی۔

یورپی مرکزی بینک نے یونانی بینکوں کو آزاد بانڈز کی صورت میں عام سرمایہ کاری اقدامات سے بھی روک رکھا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ بینک اب سرمایہ کاری کے لیے صرف اور صرف ایمرجنسی لیکویڈٹی اسسٹنس (ELA) پر ہی تکیہ کیے ہوئے ہیں۔

رواں ہفتے کے آغاز پر یورپی مرکزی بینک نے یونانی بینکوں کے لیے ELA کو بڑھا کر چار سو ملین یورو سے 71.1 بلین یورو کر دیا تھا۔ تاہم یورپی مرکزی بینک کے قواعد کے مطابق ایسے کسی فیصلے کے لیے اس کی فیصلہ ساز کونسل کی دو تہائی اکثریت کی حمایت درکار ہوتی ہے۔

وائڈمن نے ایتھنز حکومت کے اس دعوے کو مسترد کیا ہے، جس میں یونان کا موقف تھا کہ وہ اب مزید ایسی مالیاتی شرائط پر پورا اترنے کے قابل نہیں رہا، ’’میں یہ دلیل ماننے کو تیار نہیں کہ وہ (ایتھنز حکومت) مالیاتی طور پر شدید بوجھ کا شکار ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ یونان کا مالیاتی بحران بہت شدید تھا اور اسے قرض دیتے ہوئے اس بات کا خیال رکھا گیا ہے کہ یہ ملک خود پر پڑنے والا بوجھ اٹھانے کے قابل ہو۔