1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپانی یرغمالی کی ہلاکت ’وحشیانہ قتل‘ ہے، اوباما

افسر اعوان1 فروری 2015

دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے ہفتہ 31 جنوری کی شب جاری کی جانے والی ایک ویڈیو میں دوسرے جاپانی یرغمالی کا بھی سر قلم کرتے دکھایا گیا ہے۔ اس قتل کی عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/1EU2z
تصویر: Reuters/www.reportr.co via Reuters TV

عراق اور شام میں سرگرم عمل دہشت پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے ایک ہفتے کے اندر اس کے قبضے میں موجود دونوں جاپانیوں شہریوں کو قتل کر دیا گیا ہے۔ ہفتہ کی شب جاری کی جانے والی ویڈیو میں 47 سالہ جاپانی صحافی کینجی گوٹو کو قتل کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ دہشت گرد گروپ کی جانب سے اس ویڈیو کا عنوان ’جاپانی حکومت کے لیے ایک پیغام‘ دیا گیا ہے۔ اس ویڈیو میں برطانوی لب ولہجہ رکھنے والے اُسی دہشت گرد کو دکھایا گیا ہے جو اس سے قبل جاری کی جانے والی ویڈیوز میں قتل کرتے دکھایا گیا۔ قریب ایک منٹ دورانیے کی اس ویڈیو میں گھٹنوں کے بل جھکے گوٹو کی طرف سے کوئی پیغام نہیں دیا گیا۔

یہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد جاپان میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ دوسری طرف جاپانی حکومت کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ کی جاری کی جانے والی یہ تازہ ویڈیو حتی الامکان درست ہے۔

اسلامک اسٹیٹ کے خلاف لڑنے والے ممالک کی امداد میں مزید اضافہ کیا جائے گا، شینزو آبے
اسلامک اسٹیٹ کے خلاف لڑنے والے ممالک کی امداد میں مزید اضافہ کیا جائے گا، شینزو آبےتصویر: Getty Images

دہشت گردی کے آگے نہیں جھکیں گے، شینزو آبے

اسلامک اسٹیٹ کے قبضے میں موجود دوسرے یرغمالی کو قتل کیے جانے کی جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے نے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ٹوکیو حکومت دہشت گردی کو مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر اپنے اس عزم کو دہرایا کہ جاپان ’دہشت گردی کے آگے نہیں جھکے گا‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامک اسٹیٹ کے خلاف لڑنے والے ممالک کی امداد میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے جاپانی شہریوں کو یرغمال بنائے جانے کی وجہ جاپانی حکومت کی طرف سے ان ممالک کی مدد کو قرار دیا تھا جو اس دہشت گرد گروپ کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

کینجی گوٹو کے قتل پر عالمی رہنماؤں کی مذمت

اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے جاپانی صحافی کینجی گوٹو کی ہلاکت کی عالمی رہنماؤں کی جانب سے بھی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے گوٹو کی ہلاکت کو ایک ’وحشیانہ قتل‘ قرار دیا ہے۔ امریکی صدر کا مزید کہنا تھا، ’’اپنی رپورٹنگ کے ذریعے مسٹر گوٹو نے انتہائی بہادری کے ساتھ شامی لوگوں کی صورتحال کو بیرونی دنیا تک پہنچایا۔‘‘

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون، فرانسیسی صدر فرنسوا اولانڈ اور دیگر عالمی رہنماؤں نے بھی ٹوکیو کے ساتھ اظہار ہمددری کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جاری لڑائی کو جاری رکھنے کا عزم دہرایا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ کی طرف سے گوٹو کی ہلاکت کو ’بہیمانہ کارروائی‘ قرار دیا ہے۔

شام اور عراق میں سرگرم دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے قبل ازیں امریکی، برطانوی اور فرانسیسی صحافیوں کو قتل کرنے کی ویڈیوز بھی جاری کی جا چکی ہیں۔