1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی انتخابات، کشمير ميں ووٹر ٹرن آؤٹ انتہائی کم

عاصم سليم24 اپریل 2014

بھارت ميں جاری عام انتخابات کے۔ سلسلے ميں آج ملک کی کُل اٹھائيس ميں سے بارہ رياستوں ميں ووٹنگ کرائی گئی، جن کے ذريعے 117 پارليمانی نشستوں کا فيصلہ ہونا ہے۔

https://p.dw.com/p/1BnvS
تصویر: Reuters

بھارت ميں جاری پارليمانی انتخابات کے سلسلے ميں آج چوبيس اپريل کے دن اُتر پرديش، مہاراشترا، تامل ناڈُو، مدھيا پرديش اور بھارتی زير انتظام کشمير سميت کُل بارہ رياستوں ميں ووٹنگ کرائی گئی۔ مسلم اکثريتی علاقے بھارتی زير انتظام کشمير کے تين حلقوں ميں سے ايک ميں ووٹنگ ہوئی۔ رياستی دارالحکومت سری نگر سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق اس دوران درجنوں احتجاجی مظاہرين نے پلواما اور بجبے ہرا شہروں ميں بھارت مخالف نعرے لگاتے ہوئے ريلياں نکاليں۔ مظاہرين ’ہميں آزادی چاہيے‘ کے نعرے لگا رہے تھے اور انہوں نے پولنگ اسٹيشنوں پر پتھراؤ بھی کيا۔ پوليس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے مشتعل مظاہرين کے خلاف ‌آنسو گيس استعمال کی اور لاٹھی چارچ کيا۔ تاہم پوليس ذرائع کے مطابق ان واقعات سے پولنگ کا عمل متاثر نہيں ہوا۔

بی جے پی کی طرف سے وزارت عظمی کے ليے نامزد اميدوار نريندر مودی
بی جے پی کی طرف سے وزارت عظمی کے ليے نامزد اميدوار نريندر مودیتصویر: AP

اطلاعات کے مطابق بھارتی زير انتظام کشمير ميں آج ووٹر ٹرن آؤٹ کافی کم رہا۔ اندازہ لگايا جا رہا ہے کہ ابتدئی گھنٹوں کے دوران کل 1.3 ملين اہل ووٹروں ميں سے محض پانچ فيصد نے ووٹنگ ميں حصہ ليا۔ بھارتی زير انتظام کشمير ميں نئی دہلی حکومت کے خلاف تحريک جاری ہے اور عليحدگی پسند جنگجوؤں نے اليکشن کے دوران حملوں کی دھمکياں دے رکھی تھيں۔ يہاں يہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ عام انتخابات ميں ہندو قوم پرست جماعت بھارتيہ جنتا پارٹی کی کاميابی کے امکانات کافی زيادہ ہيں۔ جماعت کے وزارت عظمی کے ليے نامزد اميدوار نريندر مودی کے خلاف چند حلقوں، بالخصوص مسلمان حلقوں ميں، يہ تاثر پايا جاتا ہے انہوں نے 2002ء ميں گجرات ميں ہونے والے ہندو مسلم فسادات کو روکنے کے ليے ناکافی اقدامات کيے۔ ان فسادات ميں ايک ہزار کے قريب افراد مارے گئے تھے، جن ميں اکثريت مسلمانوں کی تھی۔ مودی اس وقت گجرات کے وزير اعلی تھے۔

دريں اثناء چوبيس اپريل کو جنوبی رياست تامل ناڈو، مغربی رياست مہاراشٹر، مغربی بنگال، چھتيس گڑھ، اتر پرديش اور اسام کے کچھ علاقوں ميں بھی ووٹنگ ہوئی۔ ووٹنگ کے ليے کُل ملا کر 180.5 ملين ووٹر اہل تھے جبکہ ووٹرز نے بارہ رياستوں ميں 117 نشستوں کے ليے 2,097 اميدواروں کے ليے ووٹ ڈالے۔

بھارت ميں مرحلہ وار اليکشن سات اپريل سے جاری ہيں اور يہ بارہ مئی تک جاری رہيں گے۔ انتخابات کے ابتدائی نتائج کا اعلان سولہ مئی کو متوقع ہے۔ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق اس بار بھارتيہ جنتا پارٹی کی جيت اور نريندر مودی کے بطور وزير اعظم مقرر کيے جانے کے امکانات کافی روشن ہيں۔ انتخابات ميں اگرچہ چند ايک چوٹی جماعتيں بھی حصہ لے رہی ہيں تاہم ملک کی قومی سطح کی پارٹيوں يعنی برسر اقتدار کانگريس اور بی جے پی کے درميان ہی سخت مقابلہ ہے۔