بھارت میں گرمی کی شدید لہر
گزشتہ کئی روز سے بھارت گرمی کی ایک شدید لہر کی لپٹ میں ہے اور درجہٴ حرارت پچاس ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے۔ ماہرینِ موسمیات کے مطابق آئندہ چند روز میں بھی گرمی کی شدت یہی رہے گی۔
ذرا سی حرکت کرنا بھی مشکل
بھارت میں گرمی کی لہر اب تک کے اندازوں کے مطابق تقریباً بارہ سو انسانوں کی جانیں لے چکی ہے۔ مرنے والوں میں سے زیادہ تر بے گھر اور بوڑھے تھے یا پھر ایسے مزدور تھے، جنہیں چلچلاتی دھوپ میں بھی کام کرنا پڑا۔ بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے شہر حیدر آباد کا رہائشی یہ شخص سائے میں آرام کر رہا ہے۔
پچاس ڈگری سینٹی گریڈ
اس گرمی سے جنوبی بھارتی ریاستیں آندھرا پردیش اور تلنگانہ زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔ وہاں درجہٴ حرارت اڑتالیس ڈگری سینٹی گریڈ تک بھی ماپا گیا ہے۔ وہاں جمعرات کو گرج چمک اور ممکنہ طور پر بارش کی توقع ہے۔ کہیں جون کے اوائل میں موسم کے قدرے معتدل ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔
دارالحکومت گرمی کے سائے میں
نئی دہلی کی کئی سڑکیں بھی شدید دھوپ میں پگھل چکی ہیں۔ اس پولیس والے کو بھی بھارتی وزارتِ خارجہ کی عمارت کے سامنے سائے میں جگہ مل گئی ہے۔
خشک ہو چکے تالاب
شمالی بھارتی شہر الٰہ آباد کے ماہی گیر سخت گرمی میں بھی مچھلیاں پکڑنے میں مصروف ہیں۔ گرمی کی لہر کے باعث زیرِ زمین پانی کی سطح بہت نیچے چلی جاتی ہے۔ لوگوں کو سر ڈھانپے بغیر باہر نکلنے سے منع کیا جا رہا ہے۔ دوپہر کے وقت بالکل ہی باہر نہ نکلنے کا مشورہ بھی دیا جا رہا ہے۔
پانی میں چھلانگ
گرمی کی زَد میں آنے سے بچنے کے لیے جسے بھی موقع ملتا ہے، وہ پانی میں راحت تلاش کرتا ہے، جیسے کہ ریاست آندھرا پردیش کا یہ شخص۔ یہ اور بات ہے کہ اتنی زیادہ شدید گرمی میں پانی بھی زیادہ تازگی اور سکون فراہم نہیں کر سکتا۔
ٹھنڈے پانی کا سہارا
گرمی کا مقابلہ کرنے کے لیے لوگ نت نئے طریقے تلاش کرتے ہیں۔ الٰہ آباد میں ٹرین کے ذریعے سفر کرنے والے اس شخص کو پائپ کے ذریعے آنے والا ٹھنڈا پانی اپنے سر پر ڈالنے کا موقع مل گیا ہے۔
تینتالیس ڈگری ٹمپریچر میں قلابازیاں
مغربی بھارتی شہر احمد آباد کے ان دونوں لڑکوں نے غالباً یہ طے کیا ہے کہ وہ شدید گرمی کو اپنی تفریح میں حائل نہیں ہونے دیں گے۔ ماہرینِ موسمیات کے مطابق اِس روز ریاست گجرات میں درجہٴ حرارت تینتالیس ڈگری تک پہنچا ہوا تھا۔
مون سون کا انتظار
ماہرینِ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج کل بہت سے مقامات پر جو ٹمپریچر ریکارڈ کیا جا رہا ہے، وہ ان دِنوں میں گزشتہ برسوں کے دوران عام طور پر ریکارڈ کیے جانے والے اوسط ٹمپریچر سے چار ڈگری سے بھی زیادہ جا رہا ہے۔ بھارت میں گرمی کی لہر اپریل سے شروع ہو کر مون سون کے آغاز تک جاری رہتی ہے۔ مون سون کی بارشیں ابھی خلیج بنگال تک پہنچی ہیں اور جون کے اوائل میں بھارت میں باد و باراں کا سبب بنیں گی۔