1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں چھ نابینا افراد کی بصارت کی بحالی کی امید

عصمت جبیں8 دسمبر 2014

بھارتی ڈاکٹر ممکنہ طور پر چھ ایسے نابینا افراد کی بصارت بحال کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے جو کچھ عرصہ قبل موتیے کی بیماری کے ایک ناکام آپریشن کے بعد نابینا ہو گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/1E0kU
تصویر: dapd

بھارتی پنجاب کے شہر امرتسر میں اس سال نومبر کے مہینے میں فلاحی بنیادوں پر طبی امدادی سہولیات فراہم کرنے والی ایک تنظیم نے ایک آئی کیمپ کا اہتمام کیا تھا۔ اس فری آئی کیمپ میں ڈاکٹروں نے موتیے کی بیماری کے شکار 157 مریضوں کے مفت آپریشن کیے تھے۔عام طور پر معمولی اور بے ضرر تصور کیے جانے والے یہ آپریشن زیادہ تر کامیاب رہے تھے، سوائے ان 20 مریضوں کے جو اس طرح کے آپریشنوں کے بعد اپنی بینائی سے بالکل ہی محروم ہو گئے تھے۔

آپریشن کے دوران اور بعد میں حفظان صحت کے ناکامی انتظامات کے باعث ان 20 مریضوں کے نابینا ہو جانے کی بھارتی پنجاب میں صوبائی محکمہ صحت نے بھی تصدیق کر دی ہے۔ نئی دہلی میں حکام کے مطابق ان افراد کا اس طرح نابینا ہو جانا بہت بڑا انسانی المیہ ہے۔ تاہم یہ واقعات اس بات کی نشاندہی بھی کرتے ہیں کہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دوسرے سب سے بڑے ملک بھارت کے کئی حصوں میں عوام کے لیے طبی سہولیات کتنی ناکافی اور ناقص ہیں۔

Indien Bhopalunglück
تصویر: AP

بھارتی ریاست پنجاب میں نابینا پن کے یہ واقعات سامنے آنے کے بعد نئی دہلی میں مرکزی حکومت نے ماہر ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کو صوبائی دارالحکومت چندی گڑھ بھیجا۔ امراض چشم کے ان ماہرین نے موتیے کے آپریشن کے نتیجے میں نابینا ہو جانے والے مریضوں کے تفصیلی طبی معائنے کے بعد اب یہ کہا ہے کہ ان 20 میں سے کم از کم چھ مریضوں کی آنکھوں کی معمول کی بینائی خاص طرح کے علاج اور آپریشن کے نتیجے میں بحال ہو سکتی ہے۔

طبی ماہرین کی یہ امید پسندی ان چھ نابینا شہریوں کے لیے تو بڑی خوشی کی بات ہے لیکن اس سے نومبر کے مہینے میں آپریشن کے نتیجے میں نابینا ہو جانے والے باقی 14 مریضوں کو بظاہر کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ یہ حقیقت اس لیے اور بھی تکلیف دہ ہو جاتی ہے کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تو ایک میڈیکل چیریٹی کی طرف سے آنکھوں کے آپریشن کے بعد اپنی بصارت سے محروم ہو جانے والے مریضوں کی تعداد بیس بنتی ہے لیکن بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق نابینا ہو جانے والے مریضوں کی اصل تعداد 30 اور 60 کے درمیان ہے۔

صوبائی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق چار نومبر کو امرتسر میں موتیے کے مریضوں کے لیے لگائے گئے آئی کیمپ میں آنکھوں کے ایک ڈاکٹر کی طرف سے روزانہ 30 سے زائد مریضوں تک کے آپریشن کیے گئے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ طبی تکنیکی ماہرین کی طرف سے اس آئی سرجن سے مریضوں کے ان آپریشنوں کے بارے میں مختلف پہلوؤں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ یہ آئی کیمپ ایک ایسی غیر سرکاری طبی امدادی تنظیم کی طرف سے لگایا گیا تھا، جس کا مرکزی دفتر بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر ماتھُورا میں ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید