بھارت میں نس بندی کی سرجری میں غفلت، آٹھ خواتین ہلاک
12 نومبر 2014ان خواتین کی یہ جراحی وسطی بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں حکومت کی طرف سے قائم کیے گئے ایک طبی کیمپ میں کی گئی۔ ان خواتین کی لیپارا اسکوپک ٹیوبکٹومی یا جراحی کے ذریعے بیض نالی نکال دی گئی۔ جس کے دو روز بعد اُن کی حالت شدید خراب ہو گئی۔ چھتیس گڑھ میں حکومت کی طرف سے ایسے کیمپ مستقل بنیادوں پر کام کرتے ہیں۔ یہ پروجیکٹ بھارتی حکومت کی طرف سے ایک عرصے سے جاری اُس مہم کا حصہ ہے جو بھارت کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانے کے لیے شروع کی گی ہے۔
بیلاس پور کے چیف میڈیکل آفیسر آر کے بھنگے نے ایک بیان میں بتایا کہ لیپارا اسکوپک ٹیوبکٹومی یا جراحی کے ذریعے بیض نالی نکال دینے کے اس جراحی عمل میں 83 خواتین کو شامل کیا گیا تھا اور ان میں سے ہر ایک خاتون کو 14 سوُ روپیہ بطور معاوضے کے ادا کیا جاتا ہے، اس کے علاوہ ہیلتھ ورکرز کو ایک خاتون کو اس جراحی کے لیے آمادہ کر کہ اُسے اس میڈیکل کیمپ تک لانے کے عوض 200 روپیہ دیا جاتا ہے۔
چیف میڈیکل آفیسر آر کے بھنگے کے بقول جراحی کے بعد دم توڑ دینے والی خواتین کی موت کی وجہ کا تعین اب تک نہیں کیا گیا ہے تاہم یہ ضرور دیکھا گیا کہ آپریشن کے فوراً بعد ان خواتین کو ان کے گھر بھیج دیا گیا اور جراحی کے بعد کی نگہداشت کے مناسب بندو بست کے بغیر یہ خواتین انتہائی تکلیف میں دیکھی گئیں۔ ان عورتوں کو قہ ہو رہی تھی، انہیں بخار ہوا اور یہ جسم میں شدید تکلیف کی شکایت کر رہی تھیں۔
دریں اثناء وزیر صحت امر اگروال نے ہسپتال پہنچ کر متاثرین سے ملاقات کی، جہاں کانگریس کے لیڈروں نے وزیر کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی۔ کانگریس نے وزیر صحت کے استعفی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس دوران پوسٹ مارٹم کے لیے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔اس معاملے میں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر رمن سنگھ نے آپریشن میں غفلت برتنے والے طبی عملے کے چار اہلکاروں کو معطل کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ نس بندی کرنے والے ڈاکٹر کو معطل کرنے کے ساتھ ہی ان کے خلاف مجرمانہ کیس بھی درج کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 2012 ء میں بھی بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش کی حکومت نے اُس سال دس فیصد آبادی کو خاندانی منصوبہ بندی کے دائرہ میں لانے کا ہدف رکھا تھا اور اسے حاصل کرنے کے لیے سبھی سرکاری محکموں کو ہدایات جاری کئی گئی تھیں۔
اس مہم کے دوران سرکاری عملے پر یہ الزامات لگائے جارہے تھے کہ انہوں نے اپنے مشن کے لیے لوگوں کو یا تو لالچ دی یا انہیں ڈرا دھمکا کر ایسا کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔