1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں بیت الخلا بنا دینے سے صحت عامہ بہتر نہیں ہو گی

Atif Baloch10 اکتوبر 2014

بھارت میں کروڑوں افراد کو بیت الخلا کی سہولت میسر نہیں۔ تاہم حکومت ان افراد کے لیے بیت الخلا کی تعمیر کا ایک بہت بڑا منصوبہ شروع کر رہی ہے، تاکہ صحت عامہ کی صورت حال بہتر ہو، لیکن یہ اقدامات ناکافی ہیں۔

https://p.dw.com/p/1DTKz
تصویر: PRAKASH SINGH/AFP/Getty Images

ایک تازہ تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے دیہی علاقوں میں بیت الخلا کی سہولت سے محروم افراد کی صحت میں بہتری کے لیے ایک بڑا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے، تاہم اس منصوبے سے عوامی صحت کے شعبے میں کوئی بہتری پیدا ہونا ممکن نہیں ہو گا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صحت عامہ کے شعبے میں بہتری کی غرض سے بیت الخلا اور نکاسیء آب کا یہ دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ اپنے ہدف کو پورا کرنے سے قاصر رہے گا۔

بھارت میں سن 1986ء سے اب تک سینیٹیشن پروگرامز کی مد میں تقریباﹰ تین بلین ڈالر خرچ کیے جا چکے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں دس گنا زیادہ سرمایہ خرچ کریں گے۔ مودی نے ملک میں صفائی ستھرائی اور نکاسیء آب جیسے معاملات کو اپنے دور حکومت کے پہلے برس کی ترجیحات میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

Bildergalerie Indien Hygiene
حفظان صحت کے اصولوں سے روگردانی متعدد موذی بیماریوں کا سبب ہےتصویر: RAVEENDRAN/AFP/Getty Images

لَینسَیٹ نامی میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی اس نئی تحقیقی رپورٹ میں تاہم کہا گیا ہے کہ بھارت اگر عوامی صحت کے شعبے میں بہتری چاہتا ہے، تو اسے بیت الخلا تعیمر کرنے کے معاملے سے بڑھ کر سوچنا ہو گا۔ اس رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت کو عوام کی تربیت، صدیوں پرانی عوامی عادات اور عوام کے رفع حاجت کے لیے گھر کی بجائے باہر کھلی زمین کے استعمال کو ترجیح دینے کے رویے میں تبدیلی پر کام کرنا ہو گا۔

اس رپورٹ پر بھارتی اور امریکی محققین نے مشترکہ طور پر کام کیا ہے۔ اس ریسرچ میں حکومت کی جانب سے مشرقی ریاست اُڑیسہ میں سن 2011ء میں ایک سو دیہات میں نکاسیء آب کے معاملات کی بہتری کے لیے کی جانے والی کوششوں کا مطالعہ کیا گیا ہے۔

تحقیقی جائزے کے نتائج کے مطابق اس ریاست میں ان اقدامات کے باوجود بچوں میں نہ ہیضے، نہ پیٹ میں کیڑوں اور نہ ہی صحت کے شعبے میں کسی بھی طرح کی کوئی بہتری دیکھی گئی۔ رپورٹ کے مطابق اس ریاست میں بہت سے بیت الخلا تعمیر کر دیے گئے، تاہم زیادہ تر گھرانوں نے ان سے فائدہ اٹھانے میں کوئی دلچسپی نہ لی۔ اس رپورٹ کے مطابق اس ریاست میں حفظان صحت کے برے رویوں، پینے کے لیے گندے پانی کے استعمال اور بچوں کے جسمانی فضلے کو غلط انداز سے ٹھکانے لگانے کی وجہ سے مسائل میں کوئی کمی نہ ہوئی۔

ان ماہرین کے مطابق بھارت میں 640 ملین افراد کو بیت الخلا کی سہولت میسر نہیں اور ان میں سے بڑی اکثریت اپنے گھروں میں اگر بیت الخلا ہو تب بھی، باہر کھلی زمین پر رفع حاجت کو ترجیح دیتی ہے۔

کچھ عرصہ قبل بھارتی ریاستوں بہار، ہریانہ، مدھیہ پردیش، راجستھان اور اتر پردیش میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ جن گھروں میں بیت الخلا موجود ہیں بھی، ان گھروں میں بھی کم از کم ایک فرد کھلی زمین کو رفع حاجت کے لیے استعمال کرنے کو ترجیح دیتا ہے۔