1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بوکو حرام کے مشتبہ عسکریت پسندوں نے مزید 25 لڑکیاں اغوا کر لیں

عاطف توقیر24 اکتوبر 2014

شمال مشرقی نائجیریا میں مشتبہ طور پر دہشت گرد تنظیم بوکوحرام کے عسکریت پسندوں نے ایک گاؤں پر حملہ کر کے مزید 25 لڑکیوں کو اغوا کر لیا ہے۔ اس سے قبل بھی دو سو سے زائد بچیاں ان عسکریت پسندوں کے قبضے میں ہیں۔

https://p.dw.com/p/1DbM6
تصویر: Reuters

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک ایسے موقع پر جب اسکولوں کی دو سو سے زائد طالبات کی رہائی کے لیے اس دہشت گرد تنظیم سے نائجیریا کے حکام بات چیت میں مصروف ہیں، لڑکیوں کے اغوا کا یہ تازہ واقعہ پیش آیا ہے۔ واضح رہے کہ رواں برس اپریل کے وسط میں بوکوحرام کے عسکریت پسندوں نے دو سو سے زائد طالبات کو اغوا کر لیا تھا، اور یہ بچیاں اب بھی اس شدت پسند تنظیم کے قبضے میں ہیں۔

اس واقعے کے ایک عینی شاہد جان کواگے، جس کی تین بیٹیاں اغوا کار اپنے ہمراہ لے گیے، نے روئٹرز کو بتایا کہ یہ حملہ آور آدھی رات کو گاؤں میں داخل ہوئے اور تمام عورتوں کو اسلحے کے زور پر اپنے ساتھ لے گئے، بعد میں ان عسکریت پسندوں نے زیادہ عمر کی خواتین کو واپس بھیج دیا، جب کہ کم عمر لڑکیوں کا اب تک کوئی پتہ نہیں۔

اس حملے کے بعد ان حکومتی اطلاعات پر مزید سوالیہ نشانات آن کھڑے ہوئے ہیں، جن میں حکام دعویٰ کر رہے تھے کہ اس شدت پسند تنظیم کے ساتھ خفیہ طور پر ایک عارضی فائربندی معاہدہ کر لیا گیا ہے، جس کے ذریعے دوسو سے زائد یرغمال بچیوں کی رہائی ممکن ہو پائے گی۔

Abubakar Shekau Bekennervideo Boko Haram Nigeria 05.05.2014
یہ گروپ گزشتہ کئی برسوں سے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہےتصویر: picture alliance/AP Photo

کواگے نے کہا، ’ہم سخت پریشان ہیں۔ ایک طرف وفاقی حکومت اور بوکوحرام کے عسکریت پسندوں کے درمیان معاہدے کی اطلاعات ہیں اور دوسری جانب ہماری لڑکیوں کو اغوا کیا جا رہا ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا، ’ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ ہماری مدد کرے اور ہماری بچیوں کو بغیر کسی تاخیر کے بازیاب کروائے۔ ہم اس تلاش میں جان دینے کے لیے بھی تیار ہیں۔‘

واضح رہے کہ ایک ہفتے قبل حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ شدت پسند تنظیم بوکوحرام کے ساتھ ایک معاہدہ طے پر گیا ہے، جس کے نتیجے میں ایک اسکول سے اغوا کی گئی، درجنوں بچیوں کی رہائی ممکن ہو پائے گی۔

حکام کا کہنا تھا کہ ان بچیوں کی واپسی کے لیے عسکریت پسندوں سے بات چیت جاری ہے، تاہم اس معاہدے کے حوالے سے حکومتی اعلانات تو سامنے آئے تھے، لیکن بوکوحرام کی جانب سے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا تھا۔

بدھ کے روز شمالی نائجیریا کی باؤچی ریاست میں ایک بس اڈے پر ہونے والے ایک بم دھماکے میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ اس حملے کی ذمہ داری فی الحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے، تاہم اس سے قبل اس طرح کے واقعات میں بوکوحرام ملوث رہی ہے۔