1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیشی ٹی وی پر اسلامی شو: اینکر کے قتل کے خلاف ہڑتال

عصمت جبیں31 اگست 2014

بنگلہ دیش میں آج بروز اتوار اسلام پسندوں کی اپیل پر ملک گیر ہڑتال کے دوران ٹرانسپورٹ اور دیگر سہولیات کی فراہمی معطل رہی۔ ہڑتال کا مقصد ٹیلی وژن پر اسلامی شو پیش کرنے والے ایک سٹار اینکر کے قتل کے خلاف احتجاج کرنا تھا۔

https://p.dw.com/p/1D4MT
تصویر: Reuters

ڈھاکا سے ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ملکی دارالحکومت اور دیگر شہروں میں مقامی اور علاقائی بس سروسز کی وجہ سے سٹرکوں پر ٹریفک کا ہجوم رہتا ہے۔ لیکن آج آٹھ گھنٹے کی ملک گیر ہڑتال کے آغاز پر صبح سے ہی تمام شاہراہوں پر ٹریفک کی آمد و رفت اور ٹرانسپورٹ کی سہولت معطل رہی۔

Rapid Action Battalion RAB Spezialeinheit Militär Dhaka Bangladesh
پولیس کے مطابق آج کی ہڑتال کے موقع پر ڈھاکا میں سکیورٹی مزید سخت کر دی گئیتصویر: Getty Images/AFP

یہ ہڑتال سیاسی طور پر اعتدال پسند مذہبی نظریات رکھنے والی جماعت اسلامک فرنٹ اور طالب علموں کے لیے قائم اس کی شاخ اسلامک چھاترا سینا کی کال پر کی گئی۔ اس ہڑتال کے ذریعے حکام پر یہ دباؤ ڈالنا مقصود تھا کہ وہ شیخ نورالاسلام فاروقی کے قاتلوں کو گرفتار کریں۔

ساٹھ سالہ فاروقی جو ڈھاکا کی ایک مشہور مسجد کے خطیب اعلیٰ بھی تھے، گزشتہ بدھ کے روز قتل کر دیے گئے تھے۔ ان کی لاش ایک کرسی سے بندھی ہوئی ملی تھی۔ قاتلوں نے انہیں ان کے گھر پر ایک کرسی سے باندھ کر ان کا گلا کاٹ دیا تھا۔

ڈھاکا پولیس کے ترجمان کے مطابق اس قتل کے سلسلے میں ایک خاتون سمیت تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ اس قتل کا محرک کیا تھا۔ بنگلہ دیش کے مختلف اخبارات کے مطابق شیخ نورالاسلام فاروقی کو مبینہ طور پر شدت پسند مسلمانوں نے نشانہ بنایا، جو ٹی وی پر ان کے مذہبی پروگراموں کے خلاف تھے۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اپنے ان اسلامی پروگراموں میں شیخ نورالاسلام فاروقی عسکریت پسند مسلمانوں کے مسلح گروپوں پر کھل کر تنقید کرتے تھے۔ فاروقی ٹیلی وژن پر دو بہت مشہور اسلامی پروگرام پیش کرتے تھے۔ ان میں سے ایک کا نام ’قافلہ‘ تھا، جس میں فاروقی ناظرین کو دنیا بھر میں مسلمانوں کے مقدس مقامات کے بارے میں بتاتے تھے۔ ان کا دوسرا پروگرام مختلف اسلامی امور کے بارے میں ہوتا تھا۔

Bangladesch Tuba-Arbeiterinnen Protest Unbezahlte Löhne
ہڑتال سیاسی طور پر اعتدال پسند مذہبی نظریات رکھنے والی جماعت اسلامک فرنٹ اور طالب علموں کے لیے قائم اس کی شاخ اسلامک چھاترا سینا کی کال پر کی گئیتصویر: Munir Uz Zaman/AFP/Getty Images

اے ایف پی کے مطابق گزشتہ ایک عشرے کے دوران بنگلہ دیش میں سخت گیر نظریات کے حامل عسکریت پسند سو سے زائد سرکردہ بلاگرز، سیکولر افراد اور ثقافتی شخصیات کو قتل کر چکے ہیں کیونکہ انہوں نے اسلام کے بارے میں تنقیدی اور شدت پسندوں سے مختلف رائے کا اظہار کیا تھا۔

پچھلی ایک دہائی کے دوران یہی شدت پسند بنگلہ دیش میں مختلف مزارات اور ایسے دیگر مذہبی مقامات پر بم حملے بھی کر چکے ہیں، جنہیں وہ اپنی سوچ کے مطابق غیر اسلامی قرار دیتے ہیں۔

پولیس کے مطابق آج کی ہڑتال کے موقع پر ڈھاکا میں سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی تاہم مجموعی طور پر بعد دوپہر تک یہ ہڑتال اور اس کے شرکاء پرسکون رہے ۔ اس دوران احتجاجی کارکنوں نے ملک کے مختلف شہروں اور قصبوں میں جلوس بھی نکالے اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ شیخ نور الاسلام فاروقی کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں