برلن ڈونرز کانفرنس: ’گرين کلائميٹ فنڈ‘ کے ليے 9.3 بلين ڈالر
21 نومبر 2014بيس نومبر کے روز برلن ميں ہونے والی ڈونرز کانفرنس ميں اقوام متحدہ کے ’گرين کلائميٹ فنڈ‘ يا (GCF) کے ليے قريب 9.3 بلين ڈالرز کے وعدے سامنے آئے ہيں۔ اہلکاروں اور منتظمين کے مطابق امکان ہے کہ سال رواں کے اختتام تک کينيڈا کی طرف سے بھی مالی امداد کا وعدہ سامنے آ سکتا ہے۔ GCF کی ايگزيکيٹو ڈائريکٹر ہيلا چيکہورُوہُو نے برلن کانفرنس کو کامياب قرار ديتے ہوئے کہا کہ ’يہ ايک تاريخی دن ہے‘۔
اقوام متحدہ کا يہ ’گرين کلائميٹ فنڈ‘ 2009ء ميں منظور شدہ اس بڑے منصوبے کا کليدی حصہ ہے، جس کے تحت ترقی يافتہ يا امير ممالک نے 2020ء سے نجی اور سرکاری ذرائع سے سالانہ بنيادوں پر ايک سو بلين ڈالر جمع کرنے پر اتفاق کيا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ترقی يافتہ ممالک ملکی سطح پر کاربن گيسوں کے اخراج ميں کمی لانے کی کوشش کريں گے اور موسمياتی تبديليوں کے منفی اثرات سے نمٹنے کے ليے ترقی پزیر ممالک کی مدد کی جائے گی۔
اقوام متحدہ نے ابتدائی وعدوں کے ذريعے اس فنڈ کے ليے دس بلين ڈالر جمع کرنے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔ اس سلسلے ميں ہونے والی کانفرنس کے ميزبان ملک جرمنی کے مطابق 9.3 بلين ڈالر کے وعدوں کے بعد اب اس ہدف تک پہنچنا ممکن ہو گيا ہے۔
گرين پيس کی جانب سے برلن ميں 9.3 بلين ڈالر کے وعدے سامنے آنے کا خير مقدم کيا گيا ہے اور اسے پہلا اور اہم قدم قرار ديا گيا ہے۔ ادارے نے کسی بھی قسم کی مالی امداد نہ کرنے پر آسٹريليا، روس اور چند ديگر ممالک کو تنقيد کا نشانہ بھی بنايا ہے۔ اس موقع پر گرين پيس جرمنی کے سياسی يونٹ کے سربراہ اسٹيفان کروگ نے کہا، ’’حالاں کہ موسمياتی تبديلياں توقع سے زيادہ تيز رفتری سے رونما ہو رہی ہيں تاہم ان ممالک کے ليے مالی امداد، جو ان تبديليوں سے سب سے زيادہ متاثر ہو رہے ہيں، کافی سست روی کا شکار ہے۔‘‘
دوسری جانب ترقی پذير ممالک کا مطالبہ ہے کہ اس فنڈ ميں پندرہ بلين ڈالر کی دستيابی یقینی بنائی جائے۔ برلن ميں منعقدہ کانفرنس کے بعد ماحول کے ليے سرگرم کارکنوں کا يہ بھی کہنا ہے کہ يہ فنڈز مطلوبہ رقم سے کہيں کم ہيں۔