1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانوی یونیورسٹی کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان

طارق سعید، لاہور 14 اپریل 2014

لنکاسٹر یونیورسٹی کرکٹ ٹیم کا سات روزہ دورہ پاکستان اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔ بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے بند ہونے کے بعد یہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے کسی بھی ملک کی ٹیم کا پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ تھا۔

https://p.dw.com/p/1BhYD
تصویر: DW/T. Saeed

لنکاسٹر یونیورسٹی کے کھلاڑی پاکستان کرکٹ کے صدر مقام قذافی اسٹیڈیم میں ہونیوالا چار روزہ کومسیٹ انٹر یونیورسٹی کرکٹ ٹورنامنٹ تو نہ جیت سکے مگر انہوں نے وہاں موجود ہزاروں پرستاروں کے دل ضرور جیت لیے۔ مہمان ٹیم کے کپتان جون ملائے نے زندہ دلان لاہور کی مہمان نوازی کو دل کھول کر سراہا اور کہا، ’’یہ ایک شاندار ٹورنامنٹ تھا۔ ہمیں یہاں آنے سے پہلے ہی اس بات کا اندازہ تھا کہ پاکستان میں کرکٹ کا معیار بہت بلند ہے۔ ہمارے لیے لاہور آنا ایک زبردست اورانوکھا تجربہ رہا ہے۔ لاہور والے سب سے زیادہ مہمان نواز ہیں۔ میرے ہر کھلاڑی کا خیال ہے ہم یہاں اپنی زندگی کا بہترین ہفتہ گزار کر واپس جا رہے ہیں۔‘‘

Crickrt team Uni Lancaster in Pakistan Publikum
تصویر: DW/T. Saeed

پانچ برس پہلے لاہور میں سری لنکن کرکٹرز پر ہونیوالے حملے میں آٹھ افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، جس کے بعد سے پاکستانی کرکٹ کے میدانوں پر ویرانیوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ تاہم برطانوی ٹیم کے مینجر ایڈم چائلڈ کا خیال ہے کہ لنکاسٹر یونیورسٹی کے کرکٹرز نے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کی جانب پہلا قدم بڑھا دیا ہے۔

چائلڈ کے بقول یہ دورہ بین لاقوامی کرکٹ کی واپسی کے ضمن میں ایک آزمائشی مثال ہے، ’’سب کچھ خوش اسلوبی سے ہوا اور ہمیں سلامتی کی بابت کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔ اب بات آگے بڑھے گی اور اگلے مرحلے میں زیادہ اچھی ٹیمیں پاکستان آئیں گی، جس سے آخر کار یہاں بین لاقوامی کرکٹ کی بحالی میں مدد ملے گی۔ ہم نے اس سلسلے میں اپنا سا کردار ادا کردیا ہے۔‘‘

پاکستان کی جانب سے انیس سو چھیانوے میں نیوزی لینڈ کے خلاف لاہور ٹیسٹ میں اپنے پہلے میچ میں سینچری بنانے والے محمد وسیم کا کہنا تھا کہ اس دورے سے تمام دنیا کو ایک اچھا پیغام جائے گا۔ غیرملکی ٹیموں کا کھویا ہوا اعتماد بحال کرنے کے لیے پی سی بی کو اسی طرح کے چھوٹے چھوٹے قدم اٹھانا پڑیں گے۔

Crickrt team Uni Lancaster in Pakistan Publikum
تصویر: DW/T. Saeed

دوسری جانب برطانوی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ جلد ہی ہالینڈ کی کرکٹ ٹیم بھی ٹوئنٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گی۔ محمد وسیم، جو خود بھی ہالینڈ میں لیگ کرکٹ کھیلتے رہے ہیں، کہتے ہیں کہ ہالینڈ والوں کی یہاں آنے میں ضرور دلچسپی ہو سکتی ہے۔ ان کی کارکردگی بھی ٹوئنٹی ٹوئنٹی عالمی کپ میں اچھی تھی۔ وسیم کے مطابق پی سی بی کو دوسرے مرحلے میں سُپر لیگ کے ساتھ افغانستان اور ہالینڈ جیسے ایسوسی ایٹ ممالک کو یہاں ضرور مدعو کرنا چاہیے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین نجم سیٹھی نے مشکل وقت میں ساتھ دینے پر مہمان برطانوی کھلاڑیوں کا شکریہ ادا کیا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ جلد ہی انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم بھی سیریز کھیلنے پاکستان آئے گی۔

نجم سیٹھی، جو آئی سی سی کے اجلاس کے شرکت کے بعد وطن واپس لوٹے ہیں، نے کہا کہ 2023ء تک دنیا کے تمام سرکردہ ٹیموں سے پاکستان کی سیریز کا شیڈول طے پاگیا ہے، جس میں پاک بھارت سیریز کے علاوہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی مشروط بحالی کی شق بھی شامل ہے۔

دریں اثناء پی سی بی نے پنجاب انٹرنیشنل سپورٹس فیسٹول کے منتظمین کو ٹوئنٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے لیے این او سی جاری کر دی ہے۔ پاکستان کی چار سرکردہ علاقائی ٹیموں لاہور لائنز، کراچی ڈولفنز، سیالکوٹ سٹالینز اور فیصل آباد وولز کے درمیان رواں ماہ کے آخر میں ہونیوالے اس مجوزہ ٹورنامنٹ میں کئی صف اوّل کے غیر ملکی کرکٹرز کو بھی مدعو کیا جا رہا ہے۔