1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برازیلی شہر سلواڈور میں بدمعاش راج

عابد حسین19 اپریل 2014

سلواڈور میں پولیس کی ہڑتال کے دوران بدمعاشوں نے قتل و غارتگری کا بازار گرم کردیا۔ لوٹ مار کے علاوہ انتالیس قتل بھی کیے گئے۔ شہر میں وفاقی فوجی دستوں کا گشت جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/1Bkwh
تصویر: Reuters

برازیل کی ریاست بائیا کے مرکزی شہر سلواڈور میں رواں ہفتے پولیس کی ہڑتال کے دوران شہر پر عملاً بدمعاشوں نے اختیار حاصل کر لیا تھا۔ اس دوران لوٹ مار کی بے پناہ وارداتوں کے علاوہ تین درجن سے زائد افراد کو جرائم پیشہ افراد نے قتل بھی کر دیا۔ اس صورت حال کے تناظر میں صدر ڈلما روسیف نے سلواڈور میں وفاقی سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کا حکم جاری کیا اور اب پولیس ہڑتال کے ختم ہونے کے بعد بھی یہ خصوصی دستے اپنا گشت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

شہر کی انتہائی خراب صورت حال اور صدر روسیف کے حکم کے بعد برازیلی وزارت دفاع نے ڈھائی ہزار فوجیوں کو شہر میں امن و امان قائم کرنے کے لیے تعینات کر رکھا ہے۔ یہ فوجی مقامی پولیس کی معاونت کے لیے موجود رہیں گے۔ اس کے علاوہ صدر روسیف نے انتہائی جدید تربیت اور اسلحے سے لیس ایلیٹ پولیس کے ڈھائی سو افسران کی تعیناتی کا حکم بھی دیا ہے۔ صدارتی حکم کے مطابق شہر کی امن و سلامتی میں بہتری پیدا نہ ہونے کی صورت میں فوجیوں کی تعداد پانچ ہزار کر دی جائے گی۔

Brasilien Plünderungen während Polizeistreiks in Salvador da Bahia 17.04.2014
ایک شخص چوری کا سامان اٹھا کر جاتے ہوئےتصویر: Reuters

پولیس ہڑتال کے ختم ہونے کے بعد مقامی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ منگل سے لے کر جمعرات تک کی ہڑتال کے دوران جرائم میں ملوث ہونے کے شبے میں کم از کم پچاس افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس شبہات کی بنیاد پر کئی اور مجرموں کی تلاش میں چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہڑتال کے دوران مجرموں نے 39 قتل کی وارداتوں کے علاوہ بڑے تجارتی اور شاپنگ مراکز کو لوٹنے کے ساتھ ساتھ بے شمار چوریوں کا بھی ارتکاب کیا۔

پولیس کی ہڑتال کو بائیا ریاست کی اعلیٰ عدالت نے غیرقانونی قرار دے کر اُس پر 22 ہزار ڈالر روزانہ کی بنیاد پر جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ پولیس اپنی تنخواہوں میں اضافے کے علاوہ پیشہ ورانہ ترقی کے پلان کو وضع کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔برازیل کے شمال مشرق میں واقع بندرگاہی شہر سلواڈور دنیا کے انتہائی خطرناک شہروں میں شمار کیا جاتا ہے کیونکہ اس شہر کے کئی حصوں میں جرائم پیشہ گروہ متحرک ہیں اور گزشتہ دس برسوں میں اس شہر میں قتل کی وارداتوں میں 41 فیصد سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسی شہر میں سن 2012 میں پولیس کی بارہ روزہ ہڑتال کے دوران ڈیڑھ سو زائد افراد کو قتل کیا گیا تھا۔

سلواڈور میں رواں برس جون میں شروع ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ کے دوران کوارٹر فائنل سمیت چھ میچ کھیلے جائیں گے۔ موجودہ پولیس ہڑتال اور قتل و غارتگری نے شہر کے مجموعی تشخص کو خاصا مجروح کیا ہے۔ اس شہر کا کارنیوال بھی برازیل کے دیگر شہروں سے منفرد خیال کیا جاتا ہے۔