1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایک برس میں 21 لاکھ نئی ایجادات اور اختراعات

افسر اعوان26 مئی 2015

دنیا بھر میں لائف سائنسز یا زندگی سے متعلق سائنس کے میدان میں ترقی کی رفتار ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کی رفتار سے بڑھ رہی ہے۔ اس بات کا اندازہ دنیا بھر میں نئی ایجادات کو رجسٹرڈ یا پیٹنٹ کرانے کے عمل سے لگایا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1FWYT
تصویر: Fotolia/Andre

تھامسن روئٹرز کی طرف سے مرتب کیے گئے اس جائزے کے مطابق گزشتہ برس یعنی 2014ء کے دوران ایجادات و اختراعات کو پیٹنٹ کرانے کے لیے دی گئی درخواستوں اور پیٹنٹ کی تعداد تاریخ میں کسی ایک سال کے دوران سب سے زیادہ تعداد تھی۔ بھلے یہ ایجادات ڈرائیور کے بغیر سفر کرنے والی کار ہو، کینسر کے علاج کی نئی دوا ہو یا پھر بائیونک جسمانی اعضاء، بنی نوع انسان نے جتنی زیادہ ایجادات گزشتہ برس کیں اتنی کسی ایک برس کے دوران کبھی نہیں ہوئیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 2014ء کے دوران مختلف شعبوں میں 2.1 ملین یعنی 21 لاکھ نئی ایجادات کو رجسٹرڈ کیا گیا۔

گزشتہ برس کے دوران فارماسوٹیکل اور بائیو ٹیکنالوجی کے میدان میں ایجادات کو پیٹنٹ کیے جانے کی شرح کافی زیادہ رہی۔ منگل 26 مئی جو جاری کی جانے والی ’2015 اسٹیٹ آف انوویشن رپورٹ‘ کے مطابق فارماسوٹیکل کے میدان میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 12 فیصد جبکہ بائیوٹیکنالوجی کے میدان میں نئی ایجادات پیٹنٹ کرنے کی شرح میں سات فیصد کا اضافہ ہوا۔

اس رپورٹ کے مطابق فوڈ یعنی کھانے کی اشیاء، بیوریجز یعنی پینے کی اشیاء اور ٹوبیکو یا تمباکو سے متعلق مصنوعات کو پیٹنٹ کرائے جانے کی شرح میں 21 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ کاسمیٹکس اور ’ویل بیئنگ‘ یعنی جسمانی اور ذہنی بہتری کے لیے مصنوعات کو رجسٹر کرانے جانے کی شرح آٹھ فیصد بڑھی۔

نئے رحجانات کے مطابق مختلف سیکٹرز یا شعبے اب آپس میں مدغم بھی ہوتے جا رہے ہیں مثلاﹰ ’نیوٹراسوٹیکلز‘ nutraceuticals ایسے فوڈ اور ڈرنکس ہں جو صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہوں۔ اسی طرح سے کومیسوٹیکلز cosmeceutical ایسی مصنوعات ہیں جو دراصل کاسمیٹکس اور فارماسوٹیکلز کے ادغام سے وجود میں آئی ہیں۔

سام سنگ دنیا کی 25 سب سے زیادہ پیٹنٹ حاصل کرنے والی کمپنیوں میں شامل ہے اور اس کی طرف سے کُل 12 مختلف شعبوں میں سے نو میں یہ پیٹنٹ حاصل کیے گئے
سام سنگ دنیا کی 25 سب سے زیادہ پیٹنٹ حاصل کرنے والی کمپنیوں میں شامل ہے اور اس کی طرف سے کُل 12 مختلف شعبوں میں سے نو میں یہ پیٹنٹ حاصل کیے گئےتصویر: picture-alliance/dpa

روئٹرز کے مطابق پیٹنٹ کی جانے والی مصنوعات کے جائزے سے ایک اور رحجان کا بھی اندازہ ہوتا ہے کہ دنیا کی بڑی بڑی کمپنیاں اب مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ اس کی ایک مثال سام سنگ ہے جو دنیا کی 25 سب سے زیادہ پیٹنٹ حاصل کرنے والی کمپنیوں میں شامل ہے اور اس کی طرف سے کُل 12 مختلف شعبوں میں سے نو میں یہ پیٹنٹ حاصل کیے گئے۔

یعنی جنوبی کوریا کی کمپنی سام سنگ کی کوشش ہے کہ اب آپ اس کا ٹیلیوژن دیکھنے کے ساتھ ساتھ اس کا فون بھی استعمال کریں، سام سنگ کی تیار کردہ دوائیاں بھی استعمال کریں اور اسی کمپنی کے ہی تیار کردہ انرجی ڈرنکس بھی پئیں اور اسی کا میک اپ بھی استعمال کریں۔

رپورٹ کے مطابق نئی ایجادات اور مصنوعات پیٹنٹ کرانے کی دوڑ میں چین اب تیزی سے ابھرتا ہوا ملک ہے۔ چینی کمپنیاں ہووا وائی Huawei اور زیڈ ٹی ای ZTE کے علاوہ چائنیز اکیڈمی اور سائنسز جیسے ادارے اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔